کراچی کے باکسنگ حلقوں کی کھیل کی صورتحال پر اظہار تشویش
کراچی ( اسپورٹس رپورٹر)پاکستان اور سندھ باکسنگ سے تعلق رکھنے والے اولمپیئن،انٹرنیشنل،نیشنل ریفری جج ،سابق باکسرز،کوچز اور آفیشلز کا اہم اجلاس گزشتہ روز پاکستان اسپورٹس بورڈ نیشنل چنگ سینٹر کراچی میں پروفیسر انور چوہدری مرحوم کے قریبی ساتھی ،شاگرد ، اولمپک ،کامن ویلتھ ،سیف گیمز میں نمائندگی کرنے والے انجینئر محمد احسن خان کی صدارت میں ہوا۔اجلاس کا مقصد کراچی، سندھ اور پاکستان باکسنگ کی زبوں حالی اورایشین گیمز میں پہلی مرتبہ خالی ہاتھ بغیر میڈل کے واپسی پر اس کھیل کو بچانے کے لئے باکسنگ کے لوگوں سے اس صورتحال پر ان کی تجاویز اور آئندہ کے لائحہ عمل کو طے کرنا تھا۔ اولمپک باکسنگ ریفری جج سید علی اکبر شاہ قادری نے باکسنگ کی مایوس کن صورتحال پر افسوس کا ااظہار کیا۔پاکستان کے انٹرنیشنل ریفری جج محمد اکرم خان نے کہا کہ سندھ میں 2014کی نیشنل باکسنگ چمپیئن شپ کے لئے 80لاکھ سے زیادہ رقم سندھ اور دیگر اداروں سے لیکر خرد برد کرلی گئی اور سندھ اسپورٹس بورڈ کے مکمل تعاون سے یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔اکرم خان نے انکشاف کیا کہ پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے خلاف نیب کی انکوائری اور سندھ میں اسپورٹس کرپشن کی انکوائری کی فائلیں دوبارہ کھل گئی ہیں۔اجلاس میں اولمپک ریفری جج غلام حسین پٹنی ،انٹرنیشنل ریفری جج زمان شاہ،انٹرنیشنل کوچ یونس قمبرانی،نیشنل کوچ و ریفری جج زمان شاہ، اولمپیئن باکسر رشید قمبرانی،انٹرنیشنل باکسر خالد احسان،اسد اسمائیل ، دھنی بخش،مشتاق احمد اور حسنین بخاری نے بھی اپنی رائے کااظہار کیا۔انجییئر احسن خان نے باکسنگ حلقوں تشویش کو حق بجانب قرار دیتے کہا کہ اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔کراچی ساوتھ کے سلیم قمبرانی اور کراچی سینٹرل کے رفیع الدین،کراچی غربی کے سعید اور دیگر عہدے داران نے بھی یہی شکوہ کیا اور کہا کہ گذشتہ کم از کم چار پانچ برسوں سے ہمارے پاس باکسنگ کا مکمل اسٹریکچر موجود ہونے کے باوجود باکسنگ کے تمام معاملات براہ راست سندھ اسپورٹس بورڈ اور سندھ باکسنگ ایسو سی ایشن کی ایک شخصیت کے ذریعے چلائے جارہے ہیں یہی وجہ ہے کہ کاغذی باکسنگ اور میڈیا پر خبریں چھپواکر ابتک باکسنگ کے نام سندھ میں کروڑوں روپے کرپشن کی گئی ہے۔سندھ باکسنگ کی اس سے بڑی بدقسمتی اور کیا ہوسکتی ہے کہ2018 میں لاہور میں منعقدہ نیشنل باکسنگ چیمپئن شپ میں سندھ کا صرف ایک باکسر برائونز میڈل حاصل کرسکا، 2014سے2018تک سندھ کا کوئی باکسر پاکستان باکسنگ ٹیم میں جگہ نہ بنا سکا۔