پاک فوج کو سلام
فوج ہی کسی ملک یا سلطنت کا وہ اہم وجود ہوتی ہے جو جس قدر مضبوط ہو‘ ملک و ملت اتنی ہی محفوظ اور سربلند ہوگی۔ آج کے اس جدید دور میں اس کی اہمیت سے چشم پوشی کیسے اختیار کر سکتے ہیں۔ بدقسمت ہیں وہ حکمران اور وہ قومیں جو اپنی ہی فوج کے خلاف سینہ سپر ہوجائیں۔ جہاں ایسی قوم ہو‘ وہاں پھر کسی دشمن کی ضرورت باقی نہیں رہ جاتی۔ مشرق وسطیٰ میں آج جوصورتحال دیکھنے میں آرہی ہے‘ اسے تاریخ کی سب سے بڑی بدقسمتی کہا جا سکتا ہے۔ وہ ممالک یا اقوام جنہیں دشمن کے ساتھ نبردآزما ہونا چاہئے تھا‘ وہ آپس ہی میں لڑ مر کر تباہ و برباد ہوتی جا رہی ہیں۔ مصر‘ شام‘ عراق‘ ایران‘ وہ اسلامی ممالک ہیں جن کے پاس چار لاکھ سے چھ ، سات لاکھ کی افواج ہیں، جو دشمن کو ناکوں چنے چبوانے کیلئے کافی ہیں مگر شومئی قسمت کہ ان اسلامی قوتوں کو ایک گھناﺅنی سازش کے تحت تباہی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایران‘ عراق کی جنگ میں دونوں عسکری قوتیں تباہ ہوئیں اور آج مصر اور شام کو ہر اعتبار سے تباہ و برباد کرکے رکھ دیا گیا ہے۔ یہ چاروں فوجی قوتیں اگر متحد و یکجا ہوتیں تو آج امریکہ یا اسرائیل کی جرا¿ت نہ ہوتی کہ وہ میلی آنکھ سے ان کی طرف دیکھ بھی جاتے۔ لاکھوں بے گناہ و معصوم افراد آپس کی اس ناچاقی میں لقمہ¿ اجل بن چکے ہیں اور نہتے جا رہے ہیں مگر کوئی ایسی قیادت موجود نہیں جو اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے میدان عمل میں اترے ۔ عرب لیگ ہو یا او آئی سی‘ سب کے سب تماشائی بنے آگ اور خون سے کھیلے جانے والے اس تماشے کو دیکھتے چلے جا رہے ہیں اور دشمن اپنے مذموم مقاصد میں کامےابی کی طرف بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ چند سالوں سے پاکستان کے اندر بھی اس فارمولے کو اپنایا جا رہا ہے اور دشمن کی کوشش رہی ہے کہ کسی بھی طرح پاک افواج کو کمزور سے کمزور تر کیا جا سکے۔ چاہے وہ ٹی ٹی پی کی صورت میں تھا یا پھر داعش کی صورت میں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ افغانستان کی این ڈی ایس‘ امریکی سی آئی اے‘ اسرائیلی موساد اور برطانوی ایم آئی نے ہرممکن پاکستان کے اندر دہشت گردی کو فروغ دینے میں ایڑھی چوٹی کا زور لگایا مگر آفرین ہے پاک افواج پر کہ انہوں نے دشمن کا ہر حربہ ناکام بنا دیا۔ افواج پاکستان نے نہایت تحمل‘ بردباری‘ تدبر اور بہترین سیاسی و عسکری حکمت عملی سے دشمن کی ایک نہ چلنے دی۔ قےام پاکستان کے بعد ہونے والی جنگوں مےں پاک افواج نے جس جرات و بہادری کا مظاہرہ کےا وہ ہماری تاےخ کے سنہری اوراق مےں رقم ہے ۔ افغانستان میں مقیم سی آئی اے کے چیف نے اپنے ایک لائیو انٹرویو میں برملا کہا تھاکہ ”ہم ایسے بہت سے آپریشنز میں کا مےابی کی طرف بڑھ رہے تھے مگر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے ہمارے وہ تمام آپریشنز ناکام بنا دیئے۔“ اس میں شک و شبہ والی کوئی بات نہیں کہ پاکستان کی آئی ایس آئی دنیا کی مانی ہوئی خفیہ ایجنسی اور پاکستان کی فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے اور یہ بات امریکہ سمیت دنیا کا ہر ملک تسلیم کر چکا ہے۔ پاکستان آرمی نے جس طرح وطن کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے دے کر دہشت گردوں کا خاتمہ اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کیا‘ پوری قوم کو اس پر فخر و ناز ہے۔ دراصل فوج اور قوم ریل کی اس پٹڑی کی مانند ہیں جو ساتھ ساتھ چلتی ہے۔ کوئی بھی جنگ ہو‘ نظریاتی یا جغرافیائی قوم اور فوج مل کر لڑتی ہے۔ سانحہ مشرقی پاکستان کی مثال ہم سب کے سامنے ہے۔ عالمی طاقتوں اور ہمارے چند ہمسائےوں کو پاکستان کا ایٹمی قوت بننا بھی ایک آنکھ نہیں بھاےا اور وہ ہر لمحے پاکستان کے خلاف سازشوں مےں مصروف ہےں ۔ اللہ تعالیٰ کے بعد ہمارا اگر کوئی محافظ و نگہبان ہے تو وہ ہماری پاک افواج ہی ہے ۔ پاک فوج مضبوط تو ہم مضبوط‘ ہمارا وطن مضبوط‘ ہمارا مستقبل مضبوط‘ ہماری اولادوں کا مستقبل مضبوط۔ آئیں عہد کریں کہ ہمیں پاک افواج کے شانہ بشانہ چلنا ہے۔ اس لئے کہ اسی میں ہماری فلاح اور اسی میں ہماری بھلائی و نجات ہے ۔ پاک افواج کے جوانوں نے 6 ستمبر ہو یا دوسرے مواقع‘ نہ صرف وطن عزیز کا دفاع کیا بلکہ دشمن کو عبرتناک شکست سے بھی دوچار کیا۔ پاکستان کی آرمی کا شمار آج دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ اور اس کے جوانوں نے وہ کارہائے نماےاں انجام دئےے جن کی مثال ملنا مشکل ہے ۔آج چھ ستمبر ہے آئےے ہم سب اپنی بہادر افواج کو سلام کرےں ،جنہوں نے اپنا لہو دے کر اس د ھرتی کی حفاظت کی