شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
سرور حسین
ارض پاک (پاکستان ) کا دفاع ایک محب وطن پاکستانی سپاہی کا فرض اولین ہے۔ اس کرہ ارض کے وجود اور ملکی سا لمیت اور اس کے بقا کی خاطر جان نثار کرنا ایک مومن کی معراج ہے۔ اس عظیم مقصد کی تکمیل کے لئے ایک محب وطن پاکستانی فوجی ہمہ وقت اپنی جان اور مال کا نظرانہ پیش کرنے کے لئے ہمیشہ تیار رہتا ہے۔ ارض پاک کو جب بھی ہمارے بہادر سپوتوں کی ضرورت پڑی تو ہمارے جوانوں نے چھاتی پر گولیاں کھا کر اس بات پر عہد کیاکہ خون جگر دل دے کر نکھاریں گے۔ رخ برگ گلاب ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے۔ ایسے ہی قوم کے ایک بہادر نڈر نمازی (مومن) اور محب وطن فوجی افسر (S.JCO) غلام رسول شہید 35) ایف ایف رجمنٹ) تھے۔ جنہوں نے اپنے کمانڈر راجہ اکرم کی سربراہی میں دیگر 72 افسران اور جوانوں کے ساتھ (جریال بڑاپنڈ) ظفروال کے محافظ پر 1971 کی جنگ میں دشمنوں کی توپوں کو خاموش کر کے سینکڑوں دشمنوں کو واصل جہنم کیا لیکن ان کے ناپاک قدموں کو اس ارض پاک کی دھرتی پر براجمان نہ ہونے نے دیا اور اس عظیم مقصد کے لئے اپنی جان کا نظرانہ پیش کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرمایا اور جان آفرین کے سپرد کر دی۔ یہی مومن کی معراج اور مقصدحیات ہے۔