حقانی نیٹ ورک پر فوجی دباﺅ بڑھا دیا: امریکہ‘ پاکستان اور ہماری کاز مشترکہ ہے، پینٹاگون
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ/ اے ایف پی) امریکہ حقانی نیٹ ورک پر دباﺅ برقرار رکھے ہوئے ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے قائم مقام ترجمان پیٹرک ونیٹرل نے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک پر دباﺅ ڈالنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔ حقانی نیٹ ورک پر پابندیوں کے علاوہ فوجی دباﺅ بھی ڈالا جا رہا ہے۔ ہم انکے وسائل ختم کر رہے ہیں انکے عسکری اور انٹیلی جنس سے متعلقہ افراد کو نیٹو کے ذریعے نشانہ بنا رہے ہیں۔ پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری اور پاکستان کی کاز مشترکہ ہے توقع ہے دونوں ممالک اس کے خلاف مل کر لڑتے رہیں گے اور حکومت پاکستان ہمارے خیال سے متفق ہے کہ دہشت گردوں سے دونوں ممالک کو خطرہ ہے ہم نے یقیناً پاکستان اور دوسرے مقامات پر القاعدہ کے ہاتھوں نقصان اٹھایا ہے۔ کتاب نو ایزی ڈے کے دونوں ممالک کے تعلقات پر اثرات مرتب نہیں ہونگے۔ دوسری جانب افغانستان میں امریکی فوج کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ٹیری نے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک افغانستان اور نیٹو فورسز کے لئے مہلک خطرہ ہے پاک افغان سرحد پر حالات معمول پر آ چکے ہیں۔کابل سے ویڈیو لنک کے ذریعے واشنگٹن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیٹو اور پاک فوج میں مسلسل رابطہ ہے۔ پاکستان افغان سرحد پر پیش آنے والے حالیہ واقعات سے دونوں ملکوں میں جنگ کا امکان نہیں حقانی نیٹ ورک کی کابل سے باہر حملوں کی صلاحیت محدود ہو گئی ہے، افغان فوج کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور پچھتر فیصد صوبوں پر مقامی فوج کا کنٹرول ہے۔