وزیراعظم کی حق گوئی و بے باکی
مکرمی و محترمی آداب! آج ہر محب وطن پاکستانی مطمئن اور شاداں و فرماں ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے بعد قوم کو ایک ایسا رہبرو رہنما میسر آیا ہے کہ جو ملک کے لئے درد مند بھی ہے اور قوم کا نبض شناس بھی۔ وزیراعظم پاکستان نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں‘ کہ جیسے اقوام عالم کی پارلیمنٹ کا درجہ بھی حاصل ہے‘ اسلام، عالم اسلام اور بالخصوص کشمیری مسلمانوں کی جو حقیقت پسندانہ ترجمانی کی ہے اس نے نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ امت مسلمہ کے سر فخر سے بلند کر دیئے ہیں۔ دوسری طرف سرزمین کفر پر کھڑے ہو کر عالم کفر کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اس کے دوہرے معیار کا جو آئینہ دکھایا ہے وہ دنیا کے تقریباً ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دل کی آواز ہے۔ وزیراعظم کی فی البدیہہ تقریر عالمی دنیا کو موسمیاتی تبدیلی جیسے درپیش خطرات، امت مسلم کو درپیش مسائل، دین اسلام کا اصل اور پر امن چہرہ اور انسداد توہین رسالت کا جامع مرقع تھی۔وطن عزیز کے اندرونی سیاسی حلات دیکھ کر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اپوزیشن قومی ایشوز پر اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنے کی بجائے لاک ڈاؤن‘ جلاؤ گھیراؤ، احتجاج اور حکومت گرانے کی دھمکی دے رہی ہے۔ )عاطف رشید شیخوپورہ(