وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماحول سے متعلق تشویش رکھنے والے لوگ عظیم ہیں ‘سابقہ حکومتوں نے ماحولیاتی تبدیلی پر توجہ نہیں دی ،ہماری اولین ترجیح ہے ،کے پی میں حکومت سنبھالتے ہی بلین ٹری کا منصوبہ شروع کیا، جہاں ٹمبر مافیا کی مخالفت ایک بڑا چیلنج تھا ،ماحولیاتی تبدیلی کا مضمون نصاب میں شامل کر رہے ہیں ۔بد ھ کے روز اسلام آباد میں 7ویں ایشین ریجنل کنزروزیشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماحولیات کا تحفظ ہم سب کی دینی ذمہ داری ہے،آنے والی نسلوں کے تحفظ کا سوچ کر فیصلے بہت ضروری ہیں ،مستقبل کی نسلوں کا احساس کرکے فیصلے کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور خوبصورتی سے مالا مال ہے ،سابق حکومتوں نے موحولیاتی تبدیل پر توجہ نہیں دی،قدرتی ماحول کا تحفظ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ،قدرت کے عطا کردہ قدرتی حسن کا تحفظ میری اولین ترجیح ہے ۔عمران خان نے کہا کہ جب کے پی حکومت ملی تو بریلین ٹری کا منصوبہ شروع کیا جو مقامی آبادی کو شامل کرنے سے کامیاب ہوا،بلین ٹری منصوبے میں بڑی رکاوٹ ٹمبر مافیا تھا ،کے پی میں ٹمبر مافیا کی مخالفت بڑا چیلنج تھا ۔انہوں نے کہا کہ شہروں میں رہنے والے پاکستان کی خوبصورتی نہیں دیکھ سکتے ،خوش قسمت پاکستانی ہوں ،پاکستان کے سارے علاقے دیکھ چکا ہوں ،ان کا کہنا تھا کہ اب ہمارا 10ارب درختوں کا منصوبہ ہے ،پہلی بار کسی حکومت نے ماحولیات کیلئے اتنے بڑے پیمانے پر کام کیا،پاکستان کی 60فیصد آبادی کی عمر 30سال سے کم ہے ،پاکستان میں گھنے جنگلات ،طویل اور خوبصورت پہاڑی سلسلے ہیں ،ماحولیاتی تبدیلی کا مضمون نصاب میں شامل کر رہے ہیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ لاہور میں 70فیصد درخت کاٹ دیئے گئے ،ماحولیاتی تحفظ کیلئے مقامی لوگوں کو شامل کیا،لاہور آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے ،ماحول سے تشویش رکھنے والے عظیم لوگ ہیں ،شہروں کے پھیلنے کی وجہ سے آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے ۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024