نوازشریف نے حلقہ بندیوں کی آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لئے پارٹی رہنماؤں کی پانچ رکنی کمیٹی قائم کردی
سابق وزیراعظم نوازشریف نے حلقہ بندیوں کی آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لئے پارٹی رہنماؤں کی پانچ رکنی کمیٹی قائم کردی، حکومت کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ آئین میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی گنجائش ہے نہ سیاسی جماعتیں بروقت انتخابات میں رختہ ڈالنے کی متحمل سکتی ہوسکتی ہیں. وزیر داخلہ نے قبل از انتخابات کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلیاں اپنی آئینی مدت پوری کر کے 5 جون 2018 کو تحلیل ہوں گی۔پیر کو پنجاب ہاؤس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال نے دیگر پارٹی رہنماؤ ں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک آئینی اور جمہوری ملک ہے اور اس ملک کا ایک ہی این آر او ہے جو عوام کے ہاتھ میں ہے، پاکستان کے 20 کروڑ عوام جمہوری عمل کے محافظ ہیں لیکن کچھ لوگ کنفیوژن پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے عبوری نتائج کے مطابق عام انتخابات کرانے پر سب جماعتوں نے اتفاق کیا اور حکومت اس معاملے پر تمام جماعتوں سے دوبارہ بات کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ 10 نومبر کو آئینی ترمیم پاس ہوئی تو الیکشن کمیشن 2018 کے انتخابات کی تیاریاں کرے، عام انتخابات اگست 2018 کے پہلے ہفتے میں ہوں گے۔انہوں نے ملک میں قبل از انتخابات کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مردم شماری کے عبوری نتائج تسلیم کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیئے جب کہ مردم شماری کے عبوری نتائج کے بعد قبل از وقت انتخابات کا کوئی امکان نہیں ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ 1998 کی مردم شماری کے مطابق انتخابات کرانے کی تجویز چھوٹے صوبوں کے ساتھ زیادتی ہے اور 98 کی مردم شماری کے مطابق الیکشن کرانا ممکن نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے عبوری نتائج کے مطابق پنجاب کی 9 نشستیں کم ہوں گی اور خیبر پختونخواہ کی 5 نشستیں بڑھیں گی۔ اسی طرح بلوچستان کی 3 اور اسلام آباد کی ایک نشست بڑھے گی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کیآئینی ترمیم پر حکومت پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے تعاون کی طلبارگار ہے ۔ نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیوں کی آئینی ترمیم کے لئے تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کو تعاون کرنا ہو گا، عام انتخابات مقررہ وقت پر کروانے کے لئے یہ آئینی ترمیم ضروری ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ نئی مردم شماری کے بعد آئینی ترمیم ضروری ہے، نئی حلقہ بندیوں کے لئے مل کر ترمیم کرنا ہو گی، سیاسی ماحول کو آلودہ کرنے کے لئے سیاسی سموگ پیدا کی جا رہی ہے، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے لئے مسلسل گندہ کھیل کھیل رہی ہیں۔