اورنج لائن ٹرین منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل
لاہور(آن لائن) اورنج لائن ٹرین منصوبہ تکمیل کے آخری میں مراحل ہوگیا اور منصوبے کا تقریبا 75 فیصد سے زائد تعمیراتی کام مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کے 11مقامات پر سپریم کورٹ کی جانب سے حکم امتناعی پر کام بند پڑا ہوا ہے ان 11 مقامات پر گزشتہ روز نامعلوم افراد نے سرخ رنگ سمیت دیگر رنگوں کی بڑی بڑی فلیکسز آویزاں کر دی ہیں ان فلیکسز پر’’بحکم عدالت کام بند ہے ،تکلیف کیلئے معذرت خواہ ہیں اردو اور انگلش زبان میں درج ہے لگائی گئیں ہیں تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ان 11 مقامات پر لگائی جانے والی فلکیسز کس نے لگائی ہیں ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ فلیکسز لگانے کا مقصد سپریم کورٹ پر دبائو بڑھانا ہے کہ وہ اس عوامی منصوبے پر جلداز جلد اپنا فیصلہ دے واضح رہے کہ جن 11 مقامات پر اورنج لائن ٹرین منصوبے کا کام بند پڑا ہے ان میں مہر النسا کا مقبرہ، میراں موج دریا، سپریم کورٹ رجسٹری، سینٹ پیٹرز چرچ، جی پی او، لکشمی بلڈنگ، دائی انگا مقبرہ، بدھو کا آوا، شالامار گارڈن کے علاقے شامل ہیں اور سپریم کورٹ میںفیصلہ محفوظ ہوئے6 ماہ کا عرصہ گزر گیا ہے مگر اب تک اس کیس کا فیصلہ نہیں سنایاگیا ہے جبکہ اس حوالے سے پنجاب حکومت کا موقف ہے کہ اورنج لائن منصوبے کاتعمیراتی کام کا تقریبا75 فیصد سے زائد کام مکمل کیا جا چکاہے اور اب ان گیارہ مقامات پر ڈیزائن میں تبدیلی نہیں لائی جا سکتی کیونکہ یہ کوئی بس یا دوسرا منصوبہ نہیں بلکہ ٹرین کا منصوبہ ہے اور ٹرین منصوبے کیلئے بنائے گئے ٹریک کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا اور اگر اس ٹریک کو تبدیل کیاگیا تو شہریوں کو مزید تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔