مفتی عبدالقوی عالم دین‘ اسلام دشمن عناصر کے ایماء پر پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے
ملتان (نامہ نگار خصوصی) جامعہ دارالعلوم عبیدیہ کے باہر اہل علاقہ اور اہل خاندان کے سرکردہ افراد نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ چند اسلام دشمن عناصر کے ایماء پر اور چند حاسدوں کے اشاروں پر مفتی عبدالقوی جو ایک بین الاقوامی عالم دین ہیں ان کو اس کیس میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے ان کا ہرگز کوئی واسطہ نہیں ہے قندیل بلوچ کا قاتل اپنے بیان میں اعتراف کر چکا ہے کہ جو کچھ اس نے کیا ہے ذاتی مرضی سے کیا ہے۔ مفتی عبدالقوی نے قندیل کے قتل پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کیا اور مرحومہ کا جنازہ پڑھانے کے لئے اپنی رضامندی کا اظہار کیا۔ مفتی عبدالقوی کا جو بیان ڈیڑھ سال پہلے تھا آج بھی وہی ہے اس کے باوجود ان کا پولی گرافک ٹیسٹ کروایا گیا ہے جبکہ قندیل کا غمزدہ والد جو یقیناً قابل رحم ہے کہ اس کی بیٹی جو پورے خاندان کی کفالت کرتی تھی اس کا اس بے دردی سے اپنے بھائی کے ہاتھوں مارا جانا یقیناً ایسا سانحہ ہے جس پر اس کی ذہنی حالت متاثر ہونا طبعی امر ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ اس کے روز بدلتے ہوئے بیانات کے باوجود اس کا پولی گرافک ٹیسٹ نہیں کروایا گیا بلکہ الٹا مفتی عبدالقوی کا ٹیسٹ کروایا گیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں پروفیسر عبدالواحد ندیم‘ مولانا عبدالمالک‘ ڈاکٹر بحیب الرحمن آغاز‘ شفیق احمد اعوان‘ حافظ عبدالرؤف‘ عثمان ایڈووکیٹ‘ صاحبزادہ حافظ عبدالخبیر ‘ طاہر سعید و دیگر شریک تھے۔