پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات سٹرٹیجک اہمیت کے ہیں: سفیر علی علی زادہ
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے کہا ہے پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات سٹرٹیجک اہمیت کے ہیں۔ دونوں ملک معیشت‘ تجارت‘ زراعت اور دفاعی شعبہ میں تعلقات کو مضبوط بنانے میں مصروف ہیں۔ آذربائیجان پاکستان کی دفاعی پیداوار کی صنعت سے استفادہ کر رہا ہے۔ آذربائیجان نے پاکستان سے آٹھ مشاق طیارے بھی خریدے ہیں۔ وقت نیوز کے پروگرام ایمبسی روڈ میں انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر نے بتایا کہ 2017ء کے سال کو آذربائیجان نے اسلامی یکجہتی کا سال قرار دیا ہے۔ اگلے ماہ باکو میں ’’اسلامی یکجہتی سال‘‘ کے پروگرام کے تحت اسلامی سکالرز کی ایک کانفرنس منعقد ہوگی۔ جس میں سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا غفور حیدری پاکستان کی نمائندگی کرینگے۔ آذربائیجان کے سفیر نے بتایا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے سیاسی سطح پر تعلقات بہت مستحکم ہیں۔ پاکستان کے صدر اور سابق وزیراعظم نے آذربائیجان کے دورے کئے اور آذربائیجان کے صدر اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان آئے تھے۔ پاکستان کے پارلیمانی وفد نے آذربائیجان کا دورہ کیا۔ پاکستان کے چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بھی اس سال آذربائیجان کا دورہ کرینگے۔ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارت کو فروغ دینے سے تعلق سوال جواب میں آذربائیجان کے سفیر نے کہا کہ دونوں ملکوں میں تجارت بڑھ رہی ہے۔ لیکن ابھی اس سطح پر نہیں جہاں ہونی چاہئے۔ میں نے پاکستان کے چیمبرزآف کامرس اور انڈسٹری کے لیڈروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اور ان کو ترغیب دی ہے کہ وہ آذربائیجان میں سرمایہ کاری کریں۔ خاص طور پر پاکستان کی ادویات سازی کی انڈسٹری بہت ترقی یافتہ ہے پاکستان ادویات سازی کے کارخانے آذربائیجان میں لگا سکتا ہے۔ جہاں سے وسط ایشیاء کے ملکوں کو ادویات سپلائی ہو سکتی ہے۔ آذربائیجان کے سفیر نے بتایا کہ پاکستان اور آذربائیجان افغانستان میں امن اور استحکام کے خواہاں ہیں۔ کیونکہ افغانستان میں امن اور استحکام خطے کے ملکوں کے مفاد میں ہے۔ علی علی زادہ نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کی نوگورنا کاراباخ کے مسئلہ پر حمایت کرتا ہے۔جبکہ آذربائیجان پاکستان کی کشمیرکے مسئلہ پر مکمل حمایت کرتا ہے۔ نوگورناکا راباخ اورکشمیر دونوں پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد ہونا چاہئے۔