اسلام آباد:مقبوضہ کشمیر کے دو افراد یورپ کے مؤقر ترین ’’رافٹو پرائز‘‘ کے حق دار قرار
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) انسانی حقوق کی جدوجہد کرنے والے کارکنوں کیلئے یورپ کا مئوقر ترین انعام ’’رافٹو پرائز‘‘ پہلی بار مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے کشمیریوں کو دیا گیا ہے۔ ایوارڈ حاصل کرنے والے مس پروینہ آہنگراور امروز پرویز ہیں۔ دفتر خارجہ کی طرف سے اتوار کو یہاں جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق اس ھوالے سے تقریب ناروے کے شہر برجن میں منعقد ہوئی۔ پروینہ آہنگر نے ’’لاپتا افراد‘‘ کے والدین کی ایک ایسوسی ایشن بنائی جو مقبوضہ کشمیر میں ’’لاپتہ اور گم‘‘ ہونے والے افراد کے والدین کو حمایت فراہم کرتی ہے۔ امروز پرویز ایک کشمیری وکیل اور سول رائیٹس کے سرگرم کارکن اور جموں و کشمیر اتحاد برائے سول سوسائٹی کے بانی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف دہائیوں سے جاری ان کی جدوجہد کے اعتراف میں یہ ایوارڈ دئے گئے ہیں۔ اعلیٰ ’’رافٹو انعام‘‘ کشمیری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں سامنے لانے پر کشمیری سرگرم کارکنوں کو دیا گیا ہے۔ ہر سال ناروے سے تعلق رکھنے والی ’’رافٹو فاونڈیشن برائے انسانی حقوق‘‘ انسانی حقوق اور جمہوریت کے شعبوں میں دنیا بھر سے بہترین کام کرنے والوں کا انتخاب کرکے انہیں اس ایوارڈ سے نوازتی ہے۔