خورشید نے انتخابات پرانی مردم شماری پر کرانے کی تجویز دیدی کچھ قانونی رکاوٹیں ہیں: زاہد حامد
اسلام آباد (اے این این+ اے پی پی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے تجویز دی ہے 2018ء میں منعقد کیے جانے والے عام انتخابات گزشتہ مردم شماری کے مطابق کرائے جائیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ جب تک پیپلز پارٹی کے حال ہی میں ہونے والی مردم شماری کے نتائج اور اعداد و شمار کے حوالے سے خدشات دور نہیں کیے جاتے تب تک وہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کی نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے ایوان میں بحث کے لیے لائے گئے آئینی ترمیمی بل کی کبھی حمایت نہیں کرینگے۔ انہوں نے انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے کہا ان کی جماعت انتخابات میں تاخیر نہیں دیکھنا چاہتی جبکہ یہی وہ بنیاد ہے جس پر انہوں نے انتخابات گزشتہ مردم شماری کی بنیاد پر کرانے کی تجویز دی۔ تاہم خورشید شاہ نے واضح کیا کہ انہوں نے حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) یا پھر کسی بھی سیاسی جماعت کو اب تک ایسی تجویز براہِ راست پیش نہیں کی۔ اس معاملے میں کسی بھی طرح کا یو ٹرن نہیں لے رہے۔ جب وزیر قانون زاہد حامد سے سید خورشید شاہ کی تجویز پر ان کی رائے جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا اس معاملے میں کچھ قانونی رکاوٹیں ہیں کیونکہ اس حوالے سے الیکشن کمشن کہہ چکا ہے کہ ایسا تب تک ممکن نہیں ہو سکتا جب تک یہ بل سپریم کورٹ میں چیلنج نہ کر دیا جائے۔دوسری جانب ای سی پی کے ترجمان نے واضح کیا کہ کمشن نے پارلیمنٹ کو اس حوالے سے قانون سازی کرنے کے لیے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی۔