لاہور پیکج‘ انتظامیہ نے ترقیاتی سکیموں کے لئے اربوں کے اضافی فنڈز مانگ لئے
لاہور (معین اظہر سے) لاہور پیکج کے تحت ترقیاتی سکیموں پر انتظامیہ کی طرف سے اربوں روپے کے اضافی فنڈز مانگنے شروع کر دئیے گئے ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران 6 ارب 50 لاکھ روپے سے لاہور شہر میں وزیراعلیٰ پنجاب کے ڈائریکٹو پر 13 ترقیاتی سکیمیں شروع کی گئی تھیں جس کے لئے پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ نے1 ارب 20 کروڑ کے فنڈز 2016-17ء میں جاری کئے ان سکیموں پر موجودہ مالی سال کے دوران1 ارب 31 کروڑ کے فنڈز مختص کئے گئے تھے لیکن بجٹ کے چار ماہ بعد کمشنر لاہور نے ان سکیموں کیلئے 2 ارب 56 کروڑ کے مزید فنڈز مانگ لئے ہیں جس پر محکمہ پی اینڈ ڈی نے یہ فنڈز جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے 6 ماہ بعد ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لے کر اضافی فنڈز کے متعلق فیصلہ کیا جائے گااسلئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو اضافی فنڈز سے متعلق رپورٹ بھجوانے کی ضرورت نہیں۔ پی اینڈ ڈی ذرائع کے مطابق اس وقت بعض ترقیاتی ادارے ٹھیکے داروں کو ایڈوانس پے منٹ کرنے کے لئے پیسے مانگ رہے ہیں تاکہ سیاسی طور پر بعض سکیموں کے فنڈز جاری کرا کر اگلے الیکشن سے پہلے یا الیکشن کے دوران ان سکیموں پر کام جاری رکھوا سکیں اسلئے پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ نے فنڈز روکے ہیں صرف منظور شدہ فنڈز جاری کئے جارہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن سے قبل سیاسی بنیادوں پر سکیموں پر زیادہ سے زیادہ فنڈز کے لئے ارکان اسمبلی نے دباو ڈالنا شروع کر دیا ہے۔کمشنر لاہور کی جانب سے ایک سمری محکمہ خزانہ اور پی اینڈ ڈی کو بھجوائیگئی تھی جس میں کہا گیا تھا وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر گزشتہ مالی سال کے دوران این اے 118، 119‘ 120‘ 121‘ 122‘ 123‘ 124‘ 125‘ 126‘ 127‘ 128‘ 129‘ 130‘ پی پی 150میں 13ترقیاتی سکیمیں شروع کی تھیں۔ ان سکیموں پر تیزی سے کا م جاری ہے اسلئے اضافی فنڈز فراہم کئے جائیں۔ واضح رہے بجٹ میں رکھے 1 ارب 36 کروڑ کے فنڈز کے بارے میں نہیں بتایا گیا وہ تین ماہ میں کیسے خر چ کرلئے گئے ہیں۔ محکمہ پی اینڈ ڈی نے اعتراضات عائد کر تے ہوئے سمری کمشنر لاہور کو واپس بھجواتے ہوئے کہا ہے صرف بجٹ میں مختص کئے گئے فنڈز جاری کئے جارہے ہیں اضافی فنڈز دسمبر میں ترقیاتی سکیموں کا جائزہ لینے کے بعد جاری کئے جائیں گے۔ محکمہ پی اینڈ ڈی کے مطابق اس وقت ارکان اسمبلی کی طرف سے ان پر دبائو ہے وہ اپنی پسند کی سکیموں کے لئے اضافی فنڈز مانگ رہے ہیں تاکہ الیکشن کے بعد بھی ان سکیموں پر فنڈز خرچ کئے جاتے رہیں ۔ اسلئے محکمہ پی اینڈ ڈی نے کسی قسم کے اضافی فنڈز فراہم نہیں کر رہا۔