کچھ لو گ پانامہ تحقیقات‘ جوڈیشل کمشن کی راہ میں روڑے اٹکانے کیلئے سرگرم ہوگئے: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ کچھ لوگ پانامہ لیکس کی تحقیقات اور سپریم کورٹ کے جوڈیشل کمیشن کی راہ میں روڑے اٹکانے اور مقدمہ کو طوالت کا شکار کرکے اپنے مکروہ مقاصد حاصل کرنے کیلئے سرگرم ہوچکے۔ حکومت اور اپوزیشن میں بیٹھا ہوا کرپٹ ٹولہ احتساب کے کسی عمل کو آگے بڑھتا نہیں دیکھ سکتا۔ مسلم کامرس کالج پشاور کے طلبہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم پانامہ لیکس کے معاملے کی مکمل تحقیقات اور مجرموں کیخلاف سخت ترین کاروائی چاہتی ہے لیکن قوم کا خون چوسنے والی جونکیں اور قومی خزانے کولوٹنے والے چوروں کا ٹولہ احتساب سے بچنے اور عدالتی کاروائی میں خلل ڈالنے کیلئے سرگرم ہوچکا۔ 70 سال سے اقتدار پر مسلط اشرافیہ احتساب کو اپنی توہین اور زہر قاتل سمجھتا ہے ،یہ ٹولہ خود کو ہر طرح کے قانون اور احتساب سے بالاتر اور عوام کو شودر اور خود کو مقدس گائے قرار دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئین کو پامال کرنے والے سیاسی برہمنوں کیخلاف کبھی قانون حرکت میں نہیں آیا اور قانون کا کوڑا ہمیشہ غریب اور بے اختیار لوگوں پر برستا رہا جس کی وجہ سے ملک میں لاقانونیت نے ڈیر ے ڈال رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران پہلے کہتے تھے کہ جب بھی عدالت طلب کریگی وہ کوئی عذر پیش کئے بغیر عدالت میں پیش ہونگے مگر اب اعتراض کیا جارہا ہے کہ عدالت کو یہ کیس سننے کا اختیار نہیں، انہوں نے کہا کہ جب تک خود کو آئین سے بالاتر سمجھنے والوں کوآئین کے شکنجے میں نہیں کسا جاتا ملک میں عدلیہ اور آئین کی بالا دستی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے چھوٹے صوبوں کے عوام احساس محرومی کا شکار ہیں، خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں وفاقی حکومت کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا‘ انہوں نے خیبر پی کے کو بجلی کے منافع میں سے حصہ دینے اور سی پیک پر صوبہ کے تحفظات دور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مغربی روٹ کو یقینی بنانے کیلئے واضح اقدامات کرے۔