پشاور ہائی کورٹ نے سکیورٹی اداروں کو بوری بند لاشوں کے پس پردہ مجرموں کو بے نقاب کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بوری بند لاشوں کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ڈی جی ہیلتھ اور سی سی پی اوعدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سی سی پی او کو بوری بند لاشوں کے ذمہ داران کو بے نقاب کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے ڈی جی ہیلتھ کو مخاطب کرکے کہا کہ بوری بند لاشوں سے متعلق میڈیکل رپورٹس میں موت کی وجہ فاقہ کشی کے سوا کچھ نہیں ہوتی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کسی کے کہنے پر رپورٹس بنانے والے ڈاکٹرز کو دوردراز علاقوں میں ٹرانسفر کیا جائے تاکہ وہ سبق سیکھیں۔ عدالت نے سماعت اٹھارہ دسمبر تک ملتوی کر دی۔