راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 1 کے جج شاہد رفیق نے ہفتہ کو اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں دو پولیس افسروں سعود عزیز، خرم شہزاد سمیت سات ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی دیگر ملزموں کے نام اعتزاز شاہ، رفاقت، حسنین گل، شیر زمان اور عبدالرشید ہیں۔ ملزموں میں سابق صدر پرویز مشرف کا نام شامل نہیں۔ ساتوں ملزموں نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت شروع کرنے کی درخواست کی چنانچہ عدالت نے 19 نومبر کو استغاثہ کے پانچ گواہوں کی شہادتیں طلب کر لیں۔ فرد جرم میں بے نظیر بھٹو کو قتل کرنے کی سازش کرنا، قتل کرنا، دہشت گردوں کو سہولتیں فراہم کرنا اور دہشت گردی کے الزامات شامل ہیں۔ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چودھری محمد اظہر نے خصوصی عدالت کی توجہ صہبا مشرف کی درخواست کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست فرضی اور جعلی ہے اس پر صہبا مشرف کے دستخط نہیں صرف وکلاءکے دستخط ہیں اس اعتراض کی سماعت صہبا مشرف کے وکیل کی عدم موجودگی کی وجہ سے 19 نومبر تک ملتوی کر دی گئی جبکہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر کے اعتراض پر سعود عزیز اور خرم شہزاد کی طرف سے پرویز مشرف کے خلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی ختم کرنے کی درخواست واپس لے لی گئی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38