لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) پاکستان کے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف ان دنوں لندن میں ہائیڈ پارک کے قریب تین بیڈ رومز پر مشتمل فلیٹ میں کسی شان و شوکت کے بغیر خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ امریکی جریدے نیوز ویک میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق سابق صدر کا کہنا ہے کہ ان کیلئے سب سے مشکل بات یہ ہے کہ ان کے پاس کرنے کے لئے کوئی کام نہیں وہ گالف کے علاوہ ہفتے میں ایک بار برج کھیلتے ہیں۔ وہ عموماً کسی بڑی سکیورٹی کے بغیر باہر نکلتے ہیں اور کم و بیش کھلے عام پھرتے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ زیادہ عرصے اس طرح زندگی گزارنا نہیں چاہتے۔ جریدے کے مطابق پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ وہ وطن واپسی اور اقتدار میں واپسی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ میں بیلٹ بکس کے ذریعے واپسی چاہتا ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ میری قسمت میں لکھا ہے 68 سالہ سابق صدر کا منصوبہ ہے جس کا اظہار وہ نیویارک جاتے ہوئے واشنگٹن میں قیام کے دوران کر چکے ہیں یہ ہے کہ وہ آئندہ موسم بہار میں وطن واپس جائیں گے اور 2013ءمیں ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لیں گے وہ پاکستان میں اپنے بکھرے ہوئے حامیوں کیلئے مہم چلا رہے ہیں اور اسلام آباد میں اپنے سیاسی ہیڈ کوارٹر کے قیام کا دعویٰ بھی کر رہے ہیں۔ جریدے کا کہنا ہے کہ سابق صدر مشرف موجودہ حکومت پر کڑی تنقید کر رہے ہیں اور اس نظریہ کو آگے بڑھا رہے ہیں کہ جب وہ حکمران تھے تو ملک کے حالات بہت اچھے تھے۔ جریدہ لکھتا ہے مشرف اگر وطن واپس جاتے ہیں تو انہیں بہت سے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے پاکستان واپسی پر نہ صرف ان کی سکیورٹی کو سخت خطرات لاحق ہوں گے بلکہ انہیں مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024