آرمی چیف نے بھارت سے بھیجے گئے عارضہ قلب میں مبتلا بچوں کے علاج کا ذمہ لے لیا

May 06, 2025 | 17:27

ویب ڈیسک

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھارت سے واپس بھیجے گئے 2 بچوں کے علاج کا ذمہ لے لیا، پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی سرکار نے غیر انسانی اقدام اٹھاتے ہوئے زیر علاج مریضوں کو بھی پاکستان واپس بھیج دیا تھا۔ دل کے عارضے میں مبتلا 2 بچوں کے والد شاہد احمد نے نریندر مودی کے غیر انسانی اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔حیدر آباد کے رہائشی شاہد احمد نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 2 بچے پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا ہیں جن کا علاج کرانے وہ بھارت گئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ 21 اپریل 2025 کو وہ اپنے بچوں کے علاج کی غرض سے بھارت کے شہر فرید آباد پہنچے، 22 اپریل کو دونوں بچوں کے میڈیکل ٹیسٹ کیے گئے، 23 اپریل کو ڈاکٹرز نے سرجری پلان کرلی تاہم 24 اپریل کو بھارتی فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس سے کال آئی کہ اگلے 48گھنٹوں میں ہم نے بھارت چھوڑنا ہے۔شاہد احمد نے کہا کہ نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کا کسی کو کوئی فائدہ نہیں، وہ آر ایس ایس اور مودی کے اس پاکستان دشمن اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں، ہندو مذہب بھی انسانیت کا درس دیتا ہے. انہوں نے بتایا کہ انہیں 7 سال کی تگ و دو کے بعد بچوں کے علاج کے لیے بھارت کا ویزا ملا تھا۔انہوں نے بتایا کہ دوران علاج بی جے پی کی حکومت نے انہیں پاکستان واپس بھیج کر غیر اخلاقی اور غیر انسانی سلوک کیا، انہوں نے بچوں کو فوری علاج کی سہولت مہیا کرنے پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (اے ایف آئی سی) میں ان کی امیدوں سے بڑھ کر ان کے بچوں کا علاج ہو رہا ہے، بچوں کے علاج معالجے کے حوالے سے انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہیں ہے۔اے ایف آئی سی کے ڈاکٹر محبوب سلطان نے بتایا کہ 9 سالہ عبداللہ اور 7 سالہ منسا ہسپتال میں زیر علاج ہیں. دونوں بچے پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا ہیں. دونوں بچوں کے دل میں سوراخ ہیں اور پھیپھڑوں کی نالیاں بھی کمزور ہیں، دونوں بچوں کی مرحلہ وار سرجری ہوگی. اگلے چند دنوں میں پہلے مرحلے کی سرجری کو مکمل کرلیا جائے گا۔ڈاکٹر محبوب سلطان نے بتایا کہ اے ایف آئی سی میں بچوں کے دل کے پیدائشی امراض کا علاج کیا جاتا ہے. اس بیماری کے علاج کے لیے ان بچوں کو باہر جانے کی ضرورت نہیں. اے ایف آئی سی میں پہلے بھی کئی بچوں کی سرجریز کی جاچکی ہیں۔بریگیڈیئر خرم اختر نے بتایا کہ یہ بچے Tetralogy of Fallot کی بیماری میں مبتلا ہیں.اس بیماری میں تھوڑی پیچیدگیاں ہیں کیونکہ پھیپھڑوں کی نالیاں چھوٹی ہیں.ان بچوں کی مرحلہ وار سرجریز کی جائیں گی. یہ علاج بین الاقوامی اصولوں اور معیار کے بالکل عین مطابق ہے۔

مزیدخبریں