دوبارہ گنتی کا فیصلہ اسلام آباد سے آیا، سعید غنی
کراچی (وقائع نگار) وزیر تعلیم و محنت سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی ڈویڑن سعید غنی نے کہا کہ ہم حلقہ این اے 249 میں ہونے والی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کے فیصلے کو تسلیم کرتی ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت یکم مئی کو آر او کی جانب سے پہلے 9 بجے مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد ہونے کے بعد 11 بجے کنسولیڈیشن کا وقت دینے کے باوجود اس کو نہ کیا جانا اور چند گھنٹوں کے بعد اسلام آباد سے دوبارہ گنتی کے احکامات آنا اس کے پس پشت کچھ ضرور ہے۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اسلام آباد سے آر او کو کنسولیڈیشن سے روکا گیا ہے کیونکہ قانون کے مطابق اگر کنسولیڈیشن ہوجائے تو پھر دوبارہ گنتی کا عمل نہیں ہوسکتا ہے۔ مسلم لیگ نون کی جانب سے جو الزامات عائد کئے گئے ہے اس حلقہ میں پولنگ کے حوالے سے وہ کوئی ٹھوس نہیں ہیں۔ انہوں نے 167 پولنگ اسٹیشن کے نتائج پر پولنگ ایجنٹس کے دستخط نہ ہونے کا کہا ہے، جس میں سے 117 پر پیپلز پارٹی کو شکست ہوئی ہے۔ جن 27 پولنگ اسٹیشن کے فارم 45 کو ان کے متعلقہ آر اوز نے واٹس اپ نہیں کیا اس میں بھی 20 پر پیپلز پارٹی کو شکست ہوئی ہے۔ ہم دوبارہ گنتی کے فیصلے کو کسی عدلیہ میں چیلنج نہیں کریں گے اور ہم 6 مئی کو گنتی کے عمل کا حصہ بنیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، حلقہ این اے 249 سے کامیاب امیدوار قادر خان مندوخیل، نجمی عالم، سابق صوبائی وزیر و جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی کراچی ڈویڑن جاوید ناگوری اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔