جون کے شروع تک امریکہ میں یومیہ ہلاکتیں 3 ہزار: نیویارک ٹائمز، رپورٹ غلط ثبوت دینگے وائرس ووہان سے پھیلا: امریکی صدر
واشنگٹن(شِنہوا/ نوائے وقت رپورٹ) امریکی حکومت کی ایک داخلی رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے اگلے کئی ہفتوں میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہو گا جو یکم جون کو یومیہ 3 ہزار اموات تک پہنچ جائیگی۔ یہ بات نیویارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں بتائی۔ رپورٹ کے مطابق یہ تعداد موجودہ سطح تقریباً 1ہزار 750 سے قریب قریب دوگنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کی طرف سے چارٹ کی شکل میں حکومتی ماڈلنگ پر مبنی یہ تخمینے اس ماہ کے آخر تک ہر روز تقریبا 2 لاکھ کیسز کی پیش گوئی کر رہے ہیں جو ابھی تقریبا 25 ہزار کیسز ہیں۔ ہفتوں کے شٹ ڈائون اقدامات کے بعد امریکہ کی بہت ساری ریاستوں نے آہستہ آہستہ کھلنا شروع کر دیا ہے لیکن ماہرین صحت نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ قبل از وقت شروعات سے نئے نوول کرونا وائرس کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ جان ہوپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں نوول کرونا وائرس کے نئے کیسوں کی تصدیق اور اموات میں اضافہ جاری ہے۔ پیر کے روز مغربی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے ملک بھر میں 11 لاکھ 70 ہزار کیسز اور 68 ہزار اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔ دوسری جانب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایریزونا میں ایک ماسک پروڈکشن فیکٹری کے دورے پر اپنے ساتھ سفر کرنے والے صحافیوں کو بتایا کہ جون تک ہر روز 3000 امریکی اموات کی پیش گوئی سے متعلق وفاقی حکمت کی پیر کو منظر عام پر آنے والی رپورٹ درست نہیں ہے۔ انہوں نے فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی فیما کے میمو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا اس رپورٹ میں وبا کا پھیلاؤ کم کرنے سے متعلق کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ جبکہ ہم اس وبا پر قابو پانے کیلئے سرگرم ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ان گورنروں کا بھی دفاع کیا ہے جو اپنی ریاستوں میں پابندیوں میں نرمی لا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا اب لوگ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہیں۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن جیسے اقدامات میں تسلسل سے خود کشیوں اور منشیات کے استعمال سے بھی قیمتی جانوں کے ضیاع کا خطرہ موجود ہے۔ یہ ایک ماہ کے دوران صدر ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس کے باہر پہلا دورہ ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس حوالے سے تفصیلات جاری کریں گے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ کرونا وائرس چین کے شہر ووہان کی ایک لیبارٹری سے اخراج سے دنیا میں پھیلا۔ منگل کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم ہر صورت کچھ عرصے میں اس سے متعلق رپورٹ پیش کریں گے۔