اتوار ‘ 19 شعبان المعظم‘ 1439 ھ ‘ 6 مئی 2018ء
صدر ٹرمپ کا خلائی فورس بنانے کا اعلان
جب سے ہمارے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے خلائی مخلوق کا اپنی تقریروں میں تذکرہ کرنا شروع کر دیا ہے‘ پوری دنیا الرٹ ہو گئی ہے۔ پاکستان میں اس مخلوق کے بارے میں ہر طرف سے بیانات تو آ ہی رہے ہیں‘ عالمی سطح پر بھی لوگ اب خلائی مخلوق کے بارے میں غور و فکر کرنے لگے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ جیسے دانا لیڈر بھی خلائی مخلوق کی موجودگی کے قائل ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ جبھی تو انہوں نے خلائی مخلوق سے نمٹنے کےلئے خلائی فوج بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کے اس بیان سے لگ رہا ہے کہ اب خلا میں رہنے والوں کی زندگیاں بھی اجیرن ہونے والی ہیں۔ وہاں جو امن و امان ہے‘ وہ غارت ہونے والا ہے۔ اب خدا خلاءمیں بسنے والی خلائی مخلوق کی پُرامن بستیوں پر رحم کرے۔ جہاں ٹرمپ کی تیار کردہ خلائی فوج اگر پہنچ گئی تو سب کچھ تہس نہس کر بیٹھے گی۔ دنیا میں ٹرمپ کی امریکی فوج یہی کام مسلمان ممالک کے خلاف کر رہی ہے‘ کیا مجال ہے کہ کوئی اسے روک سکتا ہو۔ اب لگتا ہے خلا میں بھی عراق، شام‘ لیبیا اور افغانستان کی کہانی دہرائی جائے گی۔ عالمی برادری کی نظر بھی اب خلاءپر مذکور ہو گئی ہے اور امریکہ کے بعد دیکھتے ہیں اور کون کون سے ممالک خلائی مخلوق سے لڑنے کیلئے خلائی فورس کے قیام کا اعلان کرتا ہے۔ دنیا بھر میں میاں صاحب کے بیان کوسنجیدہ لیا جا رہا ہے۔ ہمارے ہاں البتہ وہی غیر سنجیدگی کا دور دورہ ہے جس نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا ۔ اب رحمٰن ملک کو ہی دیکھ لیں کہہ رہے ہیں اگر میاں صاحب نے خلائی مخلوق دیکھی ہے تو فوراً ناسا والوں سے رابطہ کریں۔ آج تک ہماری سیاسی تاریخ میں ہونے والے ہر الیکشن میں فرشتوں کی طرف سے ووٹ ڈالنے کی بھرپور اطلاعات کے باوجود کیا کبھی کسی نے ان کے بارے میں کسی ادارے میں رپورٹ کی ہے جو اب کوئی ناسا یا کسی ادارے کو رپورٹ کرے گا۔
٭....٭....٭....٭
گلوبل وارمنگ: پاکستان زیادہ متاثر‘ جنگلات بڑھانا ہونگے
ماحولیات کی تباہی میں سب سے بڑا ہاتھ حضرت انسان کا ہے۔ ہمارے ملک میں ماحولیاتی مسائل کی جڑ بھی ہم خود ہیں۔ دنیا بھر میں آلودگی کنٹرول‘ جنگلات کی بقاءاور آبی وسائل کے تحفظ پر کام ہو رہا ہے مگر ہمارے ہاں کسی کو بھی ذرا بھر اس کی پروا نہیں جس کی وجہ سے پاکستان آج ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ممالک کی صف میں جگہ بنا چکا ہے۔ یہاں آنےوالے چند برسوں میں جو موسمی تغیر سامنے آئیگا‘ اس کا سوچ کر ہی کپکپی طاری ہوتی ہے۔ بارشیں ہم سے روٹھ رہی ہیں۔ سردیاں سکڑ رہی ہیں۔ موسم گرما شدت کے ساتھ پھیل رہاہے مگر ہم ہیں کہ آنکھیں بند کئے بیٹھے ہیں کسی کو احساس نہیں کہ ہمارے سرسبز میدان صحراﺅں میں بدلنے والے ہیں۔ دریا خشک اور گلیشیئر ختم ہو رہے ہیں۔ عالمی سطح پر بار بار پاکستان کو خبردار کیا جا رہا ہے۔ آبی وسائل کے تحفظ‘ جنگلات میں اضافے کے ساتھ آلودگی کے خطرات سے نمٹنے کی دہائی دی جا رہی ہے مگر ہم ہیں کہ جنگلات کاٹ کاٹ کر ختم کر رہے ہیں۔ کوڑا کرکٹ اور نجانے کیا کچھ جلا کر آلودگی بڑھا رہے ہیں۔ پانی کے ضیاع میں ہم سب سے آگے ہیں۔ ہری بھری سرسبز زمین کو اجاڑ کر وہاں رہائشی کالونیاں بنا رہے ہیں۔ درختوں اور جنگلات کا رونا کیا روئیں‘ ہمارے وطن عزیز میں تو پہاڑ تک کاٹے جا رہے ہیں‘ توڑے جا رہے ہیں۔ انہیں صفحہ¿ ہستی سے مٹایا جا رہا ہے۔ دعویٰ تو ہم ایک ارب درخت لگانے کا کرتے ہیں عملاً چند کروڑ بھی نہیں لگا پاتے۔ جو ہر سال سالانہ شجرکاری مہم کریں بھی تو اگلے سال تک بجائے کہ درخت بڑھیں‘ پھلتے پھولتے نظر آئیں‘ ان کا نام و نشان تک نہیں ملتا۔ یہی حال ان چند کروڑ پودوں کا بھی ہوگا جن کے لگانے کے دعوے ہو رہے ہیں۔ اب بھی اگر حالات میں سدھار پیدا نہ کیاگیا تو پھر پاکستان کو صحرائی ملک بننے سے کوئی نہیں بچا پائے گا۔
٭....٭....٭....٭
نیب کا سندھ کے وزراءکے خلاف کیس واپس لینا ناقابل برداشت ہے: ممتاز بھٹو
ابھی تو اور بھی بہت کچھ ممتاز بھٹو صاحب کو برداشت کرنا پڑے گا۔ یہ تو ایک معمولی بات ہے۔ کیا معلوم کچھ عرصہ بعد وہ ....
اپنوں پہ ستم غیروں پہ کرم
اے جان وفا یہ ظلم نہ کر
گنگناتے ہوئے نظر آئیں۔ نیب والوں نے ایویں یہ بیان نہیں دیا کہ نیب کا سورج پورے پاکستان پر چمک رہا ہے۔ انکی بات کسی حد تک سچ بھی ہے کیونکہ قوم پرست اپنے صوبوں میں پنجاب کو ہی پاکستان کہتے ہیں اور ہر کام کا موردالزام ٹھہراتے ہیں۔ خود آپ یہ بات بخوبی جانتے بھی ہیں۔ اس وقت الیکشن کا موسم ہے اور اس ناسازگار موسم کو کسی کیلئے سازگار بنانے کے سارے عمل اسی موسم میں بروئے کار لائے جاتے ہیں۔ بلوچستان والوں کو خوش کرنے کیلئے ان کا احساس محرومی دور کرنے کیلئے اگر اقدامات کئے جا سکتے ہیں تو سندھ والوں کا احساس محرومی بھی اسی طرح دور کیا جا سکتا ہے کہ نیب کا ہاتھ ان پر نرم رکھا جائے۔ سو احساس محرومی دور کرنے کیلئے اب نیب والے سندھ کے وزراءاور دیگرافراد کے خلاف دائر کیس واپس کر رہے ہیں تو ان کی فراخ دلی ہے مجبوری سب جانتے ہیں۔یوں ”نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔“ اس کلین چٹ دینے کا مقصد بھی یہی ہے کہ سندھ کے حکمرانوں کو آزادی کے ساتھ الیکشن کا موسم انجوائے کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔ رہا نیب کا سورج تو واقعی صرف اور صرف پنجاب میں عروج پر ہے اور اپنا پورا جوبن دکھا رہا ہے تاکہ وہاں کے حکمرانوں کو بے رحم موسم کی سختیوں کا مزہ چکھایا جا سکے۔
٭....٭....٭....٭
سعودی شہزادہ سلطان کی اماراتی لڑکی سے دنیا کی مہنگی ترین شادی
68 سالہ سعود شہزادہ سلطان بن عبدالعزیز آل سعود نے 26 سالہ اماراتی لڑکی سے شادی کرلی جسے دنیا کی مہنگی ترین شادی قرار دیا جا رہا ہے اس لئے کہ حق مہر کی رقم اڑھائی کروڑ ڈالر ہے جو اسی وقت ادا کر دی گئی۔ اسکے علاوہ بہت قیمتی تحائف دیئے گئے۔ پاکستانی روپوں کی صورت میں کم و بیش یہ شادی تین ارب میں انجام پائی۔ شہزادہ سلطان‘ ولی عہد شہزادہ محمد کے بھائی ہیں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ شہزادہ محمد اپنے بھائی کی اس اسراف کا نوٹس لیں جنہوں نے 3 ارب روپے صرف شادی پر اڑا ئے۔ دس پندرہ سال قبل مصر کے ایک ارب پتی کو امریکی بیوی کو طلاق کے عوض اڑھائی ارب ڈالر دینا پڑے تھے۔ اس زمانے میں پاکستان کا دفاعی بجٹ بھی اتنا نہیں تھا۔ اس حساب سے تو مسلمانوں میں شادی کرنا اور امریکیوں میں طلاق دینا نہایت مہنگا سودا ہے۔ یہ شادی بھی لگتا ہے دل کا معاملہ ہے کہ اتنے مہنگے داموں شادی رچا لی۔ حق مہر کے اڑھائی کرو ڈالر بھی موقع پر ادا کر دیئے۔ اگر ان کا دل کسی اور پر آگیا تو کیا معلوم وہ پھر ایسی ہی 3 ارب کی ایک اور شادی بھی رچا لیں۔