پہلی بار ووٹرز کیلئے الیکٹرانک پرچی تیار‘ پولنگ کے روز موبائل سروس بند ہو سکتی ہے : سیکرٹری الیکشن کمشن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انتخابات کے روز موبائل فون سروس بند ہو سکتی ہے، ووٹ ڈالنے کے لئے الیکٹرانک پر چی تیار ہو گئی ہے، 11مئی سے پہلے پولنگ سٹیشن موبائل کے ذریعے چیک کر لیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 8300پر اپنا شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کے ذریعے بھیج کر پولنگ سٹیشن، حلقہ اور دیگر معلومات مل جائیں گی۔ وزارت داخلہ 11مئی کو سکیورٹی کی وجہ سے موبائل فون سروس بند کر سکتی ہے جو اس کا حق ہے۔ دریں اثناءمیڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان نے کہا کہ کوئی ماضی کی خوش فہمیوں میں نہ رہے، بوگس بیلٹ پیپرز کا استعمال ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ پولنگ کے روز کاغذ کی پرچی استعمال کرنے پر پابندی ہوگی، بیلٹ پیپرز کی تیاری اور ریٹرننگ افسروں کو ان کی فراہمی کا تمام کام پاک فوج انجام دے رہی ہے اس کام میں کوئی دخل اندازی کر سکتا ہے نہ ہی اس عمل کو کوئی متاثرکر سکتا ہے، ووٹر پریشانی سے بچنے کے لئے الیکٹرانک پرچی کے ذریعے اپنے حلقے اور پولنگ سٹیشن سے متعلق 8300 پر ایس ایم ایس کر کے معلومات 11 مئی سے قبل حاصل کرلیں ہوسکتا ہے وزارت داخلہ کی جانب سے 11 مئی کو ملک بھر یا ایسے علاقوں میں جہاں سکیورٹی خدشات ہوں موبائل فون سروس بند کر دی جائے۔ لوئر دیر میں بوگس بیلٹ پیپرز کے ملنے کے واقعہ سے الیکشن کی شفافیت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ رپورٹ مل گئی ہے ووٹرز کی تربیت کے لئے یہ چھاپے گئے تھے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے ان شر پسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں جو مشکوک کارروائیوں یا امن وامان کی صورتحال خراب کرکے الیکشن کی شفافیت اور غیرجانبداری کو متاثر کرنا چاہتے ہیں، ہم نے ووٹرز کو الیکٹرانک پرچی کی سہولت فراہم کی ہے، الیکشن کمشن نے پہلے ووٹرز کو سہولت دی تھی کہ وہ اپنے شناختی کارڈ کے نمبر کو 8300پر اپنے موبائل فون کے ذریعہ بھیجیں گے تو ان کو اپنے ووٹ کے حوالہ سے تمام معلومات مل جائیں گی اب الیکشن کمشن نے ووٹروں کو یہ سہولت پولنگ سٹیشن کے حوالہ سے بھی مہیا کر دی ہے اب اگر کوئی بھی ووٹر شناختی کارڈ کا نمبر 8300پر بھیجے گا تو اسے موبائل فون کے ذریعہ اپنے ووٹ کی معلومات اور پولنگ سٹیشن کا نام ، سلسلہ نمبر اور حلقہ نمبر بھی معلوم ہو جائے گا، جہاں بھی سکیورٹی خدشات ہیں وہاں فون سروس معطل کی جاسکتی ہے۔ اس لئے میں گزارش کرتا ہوں کہ 11 مئی سے پہلے معلومات حاصل کرنا ضروری ہیں کیونکہ اگر 11 مئی کو وزارت داخلہ نے موبائل فون سروس بند کر دی تو پھر ووٹروں کو یہ معلومات نہیں مل سکیں گی۔ الیکٹرانک پرچی کا افتتاح آج کیا جائے گا، الیکٹرانک پرچی کے لئے پولنگ سٹیشن اور انتخابی حلقے کو ایس ایم ایس سروس سے منسلک کردیا گیا ہے۔11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کے لئے ملک بھر کے رجسٹرڈ مرد اور خواتین8 کروڑ 61 لاکھ 89 ہزار 802 ووٹرز کو گھر بیٹھے پولنگ سٹیشن کی معلومات حاصل کرنے کی سہولت مہیا کردی گئی ہے، کسی بھی حلقہ کا ووٹر اپنا موبائل فون اٹھائے، کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ نمبر لکھ کر 8300 پر ایس ایم ایس کرے ، چند ہی لمحوں میں جوابی میسج آجائے گا، اس میں درج معلومات میں بلاک کوڈ نمبر ، ووٹ نمبر ،حلقہ نمبر ، پولنگ سٹیشن کی جگہ کے بارے میں واضح طور پر مطلع کیا جائے گا، انتخابات 2013ءکیلئے پاکستان میں 69ہزار 875پولنگ سٹیشنز قائم کئے جائیں گے۔ الیکشن کمشن کو 313شکایات ملی ہیں، امیدواروں کے تحفظات دور کرنے کے انتظامات کئے ہیں۔ عوامی شکایات ویب سائیٹ پر لوڈ کر دی ہیں، 18کروڑ میں سے 15کروڑ بیلٹ پیپر کی چھپائی مکمل کرلی گئی۔ سندھ اور بلوچستان میں بیلٹ پیپرز پہنچا دئیے گئے ہیں۔ پنجاب کے 9ڈویژنز میں سے 5کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل کر لی گئی۔ ریٹرننگ افسروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ قوانین کے اندر رہ کر شکایات کا ازالہ کریں، 7مئی تک بیلٹ پیپرز کی ترسیل مکمل کرلیں گے۔ 7مئی تک انتخابات کی تیاریاں مکمل ہو جائیں گی۔ آج سے ملک بھر میں فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل شروع ہو جائے گی۔ اس مقصد کیلئے فوج سے چار سی ون تھرٹی جہاز بھی مانگے گئے ہیں۔ متعلقہ ادارے سکیورٹی کے حالات کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں، صورتحال میں مزید بہتری کی ضرورت ہے، منزل کے قریب پہنچ گئے ہیں عوامی احساسات خواہشات کے مطابق صاف شفاف انتخابات کے انتظامات مکمل کئے ہیں تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے۔ الیکشن کمشن کو لوئر دیر میں 90 ہزار جعلی بیلٹ پیپر پکڑے جانے کے حوالہ سے ابتدائی رپورٹ موصول ہوگئی ہے جس کے مطابق یہ بیلٹ پیپر جماعت اسلامی کی جانب سے ووٹرز ایجوکیشن کیلئے پرنٹ کرائے گئے تھے۔ الیکشن کمشن کے ترجمان کے مطابق لوئر دیر سے پکڑے جانے والے 90 ہزار بیلٹ پیپرز کی ابتدائی موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ بیلٹ پیپر جماعت اسلامی نے چھپوائے تھے جس کا مقصد ووٹروں کو آگاہی دینا تھا۔ اس کا مقصد دھاندلی نہیں تھا۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ آج الیکشن کمشن میں پیش ہو گا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آج الیکشن کمشن کے سامنے پیش کیا جائے گا، انتخابات کے دوران امیدواروں اور پولنگ کے عملے کی سکیورٹی صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، کراچی اور بلوچستان میں سکیورٹی کو مضبوط کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن کی جانب سے غیرحتمی سرکاری نتائج کے اعلان کیلئے خصوصی الیکشن سیل کا قیام رواں ہفتے عمل میں لایا جائے گا۔ کمشن کے ذرائع کے مطابق ریٹرننگ افسر امیدواروں کی موجودگی میں اپنے اپنے حلقوں میں نتائج کا اعلان کریں گے جس کے بعد وہ ان نتائج کی کاپی الیکشن کمشن کو ارسال کریں گے جو فوری طور پر غیر حتمی نتائج کا اعلان کرے گا۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں فوج کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو گیا ہے، رات گئے فوجی جوانوں کی نفری قافلے کی شکل میں شاہراہ فیصل سے ہوتی ہوئی مختلف علاقوں میں پہنچ گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق انتخابات کے سلسلے میں فوج کی تعیناتی کا سلسلہ آخری مراحل میں ہے۔ حساس قرار دئیے گئے علاقوں سمیت کئی حلقوں میں فوجی جوان چاک و چوبند نظر آئیں گے۔امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا موجودہ بدامنی کی ذمہ دار نگران حکومت یا الیکشن کمیشن نہیں، انتخابات میں اب ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے تاہم امن و امان کی صورتحال میں کوئی خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں نہیں آرہی۔ آئے روز سیاسی جماعتوں کے دفاتر، امیدوار اور کارکن شدت پسندی کا نشانہ بن رہے ہیں۔ انہی خطرات کے پیش نظر چند سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات کے شفاف اور آزادانہ ہونے پر اب شکوک کا اظہار کیا ہے اور بڑھتی ہوئی بدامنی سے متعلق نگراں حکومت اور الیکشن کمشن پر ہونے والی تنقید کو بے جا قرار دیا۔”یہ سکیورٹی کی حالت کوئی ایک ماہ میں پیدا نہیں ہوئی۔ انہی لوگوں (گزشتہ حکومت) کے دور سے ہے۔ مجھے کہنا نہیں چاہیے مگر یہ سب کچھ نگران حکومت اور الیکشن کمشن کے ذمہ ڈال رہے ہیں۔ ا±س وقت انہیں کچھ کرنا چاہئے تھا۔ اس میں کافی قربانیاں دی جاچکی ہیں اب پانچ دن رہ گئے ہیں ہم دعا کرتے ہیں کہ یہ بھی خدا خیریت سے گزارے۔ کمشن کے مطابق کمیشن نے صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔