عسکریت پسندوں کیخلاف امریکی جنگ کی حمایت پر نظر ثانی کی جائے : نوازشریف
اسلام آباد (رائٹر + آن لائن + آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے اقتدار میں آ کر کرگل کے واقعہ اور ممبئی حملوں کی انکوائری کرانے، رپورٹ منظر عام پر لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو بھی کرگل رپورٹ تک رسائی دی جائے گی۔ دہشت گردی کی جنگ صرف بندوق کے زور پر نہیں جیتی جا سکتی۔ دہشت گردی سے نمٹنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں مسلح مداخلت نہیں۔ سی این این، آئی بی این کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرگل جنگ، ممبئی حملوں جیسے واقعات کی انکوائری کے لئے کمشن بنایا جائیگا۔ کمشن کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی اور یہ رپورٹ بھارت کو بھی فراہم کریں گے۔ اقتدار میں آ کر کرگل جنگ میں ملوث جرنیلوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی عالمی معاملہ ہے۔ دہشت گردی کی جنگ کو بندوق کے ذریعے نہیں جیتا جا سکتا۔ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے مذاکرات سمیت تمام آپشنز استعمال کریں گے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے تمام متعلقہ حلقوں کو مل بیٹھنا ہوگا۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ وزیر اعظم آرمی چیف کا باس ہوتا ہے اسے وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر عمل کرنا ہوتا ہے۔ امریکہ اور بھارت سمیت تمام ممالک سے متعلق خارجہ پالیسی منتخب نمائندے ہی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پچھلے دور میں امریکہ اور بھارت کے ساتھ تعلقات سمیت تمام پالیسیاں سول حکومت بناتی تھی۔ دوبارہ اقتدار میں آئے تو بھی ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ادارے کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ ڈیوڈ ہیڈلی کے ممبئی حملوں کے متعلق اعترافی بیان اور ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے سوال پر میاں نواز شریف نے کہا کہ ایسے بیانات کی تصدیق کے بغیر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ کرگل سمیت تمام واقعات کی انکوائری ہونی چاہئے۔ کرگل کے معاملے پرتحقیقاتی کمشن بنایا جائے گا، اور تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پرلائی جائے گی۔ کرگل تحقیقاتی رپورٹ بھارت کو بھی فراہم کی جائے گی۔ دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لئے ڈائیلاگ سمیت تمام آپشنز استعمال کرینگے۔ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر اس کا حل نکالنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال نہیں کہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی مدت ملازمت میں توسیع چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینئر ترین جرنیل اگلا آرمی چیف ہو گا۔ رائٹر کے مطابق اپنی گاڑی میں ہی انٹرویو دیتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کو مسلم عسکریت پسندوں کیخلاف امریکی جنگ کی حمایت پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کیخلاف امریکی پشت پناہی سے چلائی جانیوالی پاکستانی فوج کی مہم عسکریت پسندی کو شکست دینے کا بہترین طریقہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انکے خیال میں بندوقیں اور گولیاں ایسے مسائل کا حل نہیں ہوتیں بلکہ اس مقصد کیلئے دوسرے طریقے تلاش کرنا ہونگے دیکھنا چاہئے کہ کیا چیز قابل عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی نہ کسی کو تو اس مسئلے پر سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔ تمام متاثرہ فریقوں کو مل بیٹھ کر تمام فریقوں کی تشویش کے معاملات کو سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا جو پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے بہترین مفاد میں ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشرف کو ان دنوں احتساب کی جس صورتحال کا سامنا ہے وہ فوج کے ان سربراہوں کیلئے مقامِ عبرت ہونی چاہئے جو مستقبل میں اقتدار پر قبضے کا منصوبہ رکھتے ہوں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار میں آئے تو ملکی ترقی کیلئے وہیں سے آغاز کرینگے جہاں 1999ءمیں چھوڑا تھا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ آئی ایم ایف کیخلاف نہیں بلکہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان کو اپنے پاﺅں پر خود کھڑا ہونا چاہئے تاہم جب تک ایسا نہیں ہوتا آئی ایم ایف کے ساتھ ملکر کام کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ ایک سوال پر کہ اقتدار میں آنے کی صورت میں انکی اولین ترجیح کیا ہوگی؟ نوازشریف نے کہا کہ ملک کو واپس پٹڑی پر لانا انکی ترجیح ہوگی۔ بھارتی ٹی وی سے انٹرویو میں انہوں نے کہا فوج وفاقی حکومت کا ادارہ ہے اور چیف آف آرمی سٹاف وفاقی حکومت کے تحت کام کرتا ہے۔ اگر ایسا نہیں ہورہا تو وہ اقتدار میں آکر اس عمل کو یقینی بنائیں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ سینئر ترین جرنیل اگلا آرمی چیف ہو گا‘ انہوں نے کہا کہ ان کے پچھلے دور میں امریکہ اور بھارت کے ساتھ تعلقات سمیت تمام پالیسیاں سول حکومت بناتی تھی۔ دوبارہ اقتدار میں آئے تو بھی ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ادارے کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ اسلام آباد+ میانوالی+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندگان+ خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ وزارت عظمیٰ کے منصب کے لئے نہیںبلکہ پاکستان کے روشن مستقبل کے لئے ووٹ مانگ رہے ہیں، 11مئی کو عوام نے ہوش مندی کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں 1999ءسے قبل کا وہ پاکستان چاہئے جو اقتصادی اور معاشی ترقی کے اعتبار سے خطے میں سب سے آگے تھا‘ اُسی پاکستان کو واپس لانے کی خواہش ہے، برسر اقتدار آ کر راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان میٹرو بس سروس اور پشاور سے کراچی تک تیز ترین بلٹ پروف ٹرین چلائیں گے۔ اسلام آباد کے آبپارہ چوک میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی جو خدمت کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی، ہم نے کرکٹ کھیلی اور ساتھ موٹروے بھی بنائی، ایٹمی دھماکے بھی کیے، دوبارہ موقع ملا تو پاکستان کو اسی راستے پر لے جائیں گے جہاں 1999ءمیں چھوڑا تھا، ہمارے دور میں پاکستان بدل رہا تھا‘بھارتی وزیراعظم نے لاہور آ کر قیام پاکستان کی یادگار پر حاضری دی اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں تسلیم کیا، مسئلہ کشمیر کے حل کی حامی بھری‘ہماری کرنسی خطے میں سب سے بلند تھی‘ دہشتگردی، بدامنی، لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کا نام و نشان نہیں تھا، دنیا ہماری خودمختاری کی عزت کرتی تھی، جی ڈی پی کی شرح 7فیصد تھی، بے روزگاری انتہائی کم تھی۔ ہم تبدیلی لا رہے تھے تاہم اب تبدیلی نہیں بلکہ انقلاب آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تو امریکی صدر نے انہیں 5بار ٹیلی فون کر کے ایٹمی دھماکے نہ کرنے کے عوض 5ارب ڈالر دینے کی پیشکش کی، لیکن ہماری غیرت نے گوارا نہیں کیا، ہم نے بھارت کے پانچ دھماکوںکے بدلے 6ایٹمی دھماکے کئے۔ نواز شریف نے کہا کہ کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈے، موٹروے، گوادر پورٹ سمیت دیگر بڑے منصوبے کسی سے بھیک لے کر نہیں بنائے، ہم نے کشکول توڑ کر اپنے وسائل سے ترقی کی۔ 11مئی کے انتخابات کوئی مذاق نہیں‘ ہوش مندی سے ووٹ کا فیصلہ کرنا ہے۔ الیکشن کوئی کھیل تماشا نہیں، آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ کون سا پاکستان چاہئے، کس کے پاس بہترین ٹیم ہے، کون آزمائے ہوئے اور کون ہر آزمائش پر پورے اترنے والے ہیں‘ میں نے ایٹمی دھماکہ کیا اور سات سال جلاوطنی بھگتی۔ دہشت گردی میں ڈوبا پاکستان دیکھ کر میرا دل خون کے آنسو رہتا ہے۔ 16¾16گھنٹے بجلی نہیں ہوتی‘ بلا گھمانے والے گھماتے ہی رہیں گے، ہم چھکے لگائیں گے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں ملک میں کرپشن کا بازار گرم رہا، ہماری حکومت نے 2,2 سال اور پنجاب میں گزشتہ 5سال کے دوران کہیں کرپشن نہیں ہوئی۔ دوسرے صوبے بھی پنجاب کی کارکردگی تسلیم کرتے ہیں‘پانچ سال حکومت کرنے والوں کے پاس محض اشتہارات کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نارووال کے عوام سے میں معذرت خواہ ہوں کہ ہیلی کاپٹر کی خرابی کی وجہ سے ان کے پاس حاضر نہیں ہو سکا تاہم جلد نارووال کا دورہ کروں گا۔ میانوالی سے نمائندگان کے مطابق میاں محمد نواز شریف نے الفتح گراﺅنڈ پپلاں میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا اور ہمارا جذبہ انشاءاللہ پاکستان میں صحیح انقلاب لیکر آئے گا۔ ہمارا انقلاب وہ انقلاب نہیں جو دوسرے کہہ رہے ہیں۔ وہ انقلاب جو نواز شریف 1991ءمیں لیکر آیا تھا۔ وہ انقلاب 1997ءمیں نواز شریف نے چھ ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کو جواب دیا تھا۔ ہمارا انقلاب وہی ہے جو آج سے پندرہ سال پہلے آیا تھا اور دنیا میں پاکستان اور پاکستانی عوام کا سر اونچا کیا، دنیا میں پاکستان کو تسلیم کرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ کے فضل و کرم سے اپنے دور میں غریب کی مشکلات کم کیں، اب بھی ہم بے روزگاری، غربت، جہالت اور پسماندگی ختم کرینگے۔ ہمارے سابقہ دور میں ملک ترقی کے دور میں داخل تھا، ہماری کرنسی بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا اور بھوٹان سے کئی گنا بہتر تھی۔ ہم سب سے آگے تھے، ملک کو اناڑی، مداری اور زرداریوں کی ضرورت نہیں، ملک کو سنجیدہ اور تجربہ کار قیادت کی ضروت ہے۔ مسلم لیگ ن ہی پارٹی ہے جس کے ساتھ تجربہ کار اور تربیت یافتہ لوگ موجود ہیں جنہوں نے پہلے ہی حکومت میں آ کر ملک و قوم کی حالت بدلی اور اب بھی بدلنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ ہمارے دور کی ہماری خدمات سامنے ہیں۔ موٹروے ہم نے بنایا، چشمہ نیوکلیر پلانٹ ہم نے بنائے، ترقی کا پہیہ ہم نے چلایا، گوادر ہم نے بنایا، سڑکوں کے جال ہم نے بچھائے، ہم ملک کی حالت بدلیں گے، کیا معلوم موٹروے یہاں میانوالی بھی پہنچ جائے۔ زرداری کے دور میں 18 کروڑ انصاف سے محروم ہیں، ملک و قوم کا کونسا مسئلہ ہے جو حل کیا۔ کیا کسانوں کی حالت ٹھیک کی عوام کی حالت بدتر ہوئی ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ذریعے لوگوں کی کمر توڑ دی گئی۔ ہم لوڈشیڈنگ کی کمر توڑ دیں گے۔ کسانوں کے مسائل اور لوڈشیڈنگ جیسے مسئلے جلد سے جلد حل کرینگے۔ لوڈشیڈنگ ختم کر کے چارسو روشنیاں لائیں گے، رشوت، کرپشن، بدعنوانی کا قلع قمع ہو گا، قتل و غارت ختم کر کے لوگوں کو امن و تحفظ دینگے، بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے میرٹ پر تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملازمتیں ملیں گی۔ گیس کے حصول کیلئے بھی قطاریں ختم کرینگے، ہر چیز ضرورتمند کو ضرورت کے مطابق ملے گی، سبز ہلالی پرچم اور سبز پاسپورٹ کو دنیا میں عزت دلائیں گے، اسکی تذلیل ختم کرائیں گے، کشکول اٹھا کر بھٹکنے کی روایت ختم کرینگے، قوم کو عزت دلائینگے۔ پاکستان اور قوم کو امتحان کی اس گھڑی میں مخلص اور سنجیدہ تجربہ کار ٹیم کی ضرورت ہے۔ 11 مئی انتخابات کا نہیں، پاکستان کی تقدیرکا دن ہے، ملک کو مداریوں یا اناڑیوں کی ضرورت نہیں، لوگوں نے شیر پر مہر لگائی تو اللہ لوگوں کی تقدیربدلے گا، پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے، یہاں کا نوجوان کام کرنا چاہتا ہے، اپنا کاروبار کرنا چاہتا ہے، نوجوانوں کی خواہشوں کے مطابق ان کو ایسا ماحول اور قرضہ فراہم کریں گے، ایسی ٹیم (ن) لیگ کے پاس موجود ہے۔ ہمارے دور میں پاکستان خطے میں تیزی سے ترقی کر رہا تھا، بے روزگاری، مہنگائی اور غربت کا خاتمہ ہو رہا تھا۔ گیارہ مئی کو عوام نے ووٹ کسی اور ڈبے میں ڈال دیا تو پھر اندھیرے آ جائینگے۔ مخالفین کے پاس بیچنے کےلئے کوئی سودا نہیں، کھلاڑی، مداری، اناڑی ملکر ہمارے خلاف اشتہاری مہم چلا رہے ہیں، پاکستانی سبز پرچم اور پاسپورٹ رسوا ہو رہے ہیں، دنیا میں پاکستان کی عزت بحال کرائیں گے، ملک کے ساتھ ظلم کرنے والے مشرف اور زرداری سے 18کروڑ عوام حساب لیں گے، پہلے بھی پاکستان بدلا تھا آئندہ بھی بدلیں گے، کشکول لے کر کسی کے پاس نہیں جائیں گے، پاکستان کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرینگے، باتیں کر نے والوں کیا معلوم خوشحالی اور ترقی کیا ہوتی ہے؟ عوام شیر پر مہر لگائیں انشاءاللہ ہم پاکستان کی تقدیر بدلیں گے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے جنہیں مناسب تعلیم و تربیت اور مہارت دے کر ملک کا مقدر بدلا جا سکتا ہے۔ یہاں نوجوانوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو موقع ملا تو نجی شعبے کے ساتھ مل کر نوجوانوں کے لئے صنعت اور تجارت کے شعبے میں اپرنٹس شپ کی دس لاکھ نئی آسامیاں پیدا کی جائیں گے اور اپرنٹس شپ مکمل کرنے والے نوجوانوں کو اپنا روزگار خود پیدا کرنے کے لئے قرضے دئیے جائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) قومی خواندگی کے پروگراموں کو نافذ کرنے کے لئے نوجوانوں کی خدمات سے بھرپور فائدہ اٹھائے گی۔ یونین کونسل اور ضلع کونسلوں میں نوجوانوں کے لئے نشستیں مخصوص کی جائیں گی تاکہ انہیں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں زیادہ بڑا کردار ادا کرنے کے لئے تیار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ ایک مرحلہ وار پروگرام کے تحت ضلع اور تحصیل کی سطح پر نوجوانوں کے لئے جدید جمنازیم تعمیر کئے جائیں گے۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے قومی پالیسی برائے نوجوانان بنائی جائے گی۔ نواز شریف نے پپلاں کے علاوہ کمرمثانی اور تلہ گنگ میں بھی جلسوں سے خطاب کیا۔ مکڑوال سے نامہ نگار کے مطابق کمرمثانی میں محمد نواز شریف نے حلقہ این اے 71 میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دور میں بھارت کے مقابلہ میں 6 ایٹمی دھماکے کئے حالانکہ اس پر امریکہ کی طرف سے سخت دباﺅ تھا۔ اگر کوئی ان کی حکومت کا تختہ نہ الٹتا تو آج قوم کی قسمت بدل چکی ہوتی لیکن فوجی قیادت نے ان کو قید میں ڈال کر ملک سے جلاوطن کر دیا۔ پچھلے پانچ سالہ دور میں پنجاب حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور وعدہ کیا کہ اگر آئندہ وہ منتخب ہو گئے تو پورے ضلع میں کالج، ہسپتال، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرینگے۔ انشاءاللہ ہمیں 11 مئی کو شاندار کامیابی حاصل ہو گی۔ ملک عمران خان اور اس طرح دوسرے اناڑی مداری اور زرداریوں سے عوام تنگ ہیں۔ 11 مئی ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کا دن ہے۔ شیر کے نشان پر مہر لگا کر ملک و قوم کی تقدیر آپ نے بدلنی ہے۔ مداری قسم کے لوگوں کا صفایا کرنا ہے۔ تبدیلی باتوں سے نہیں عمل اور عوام کی خدمت سے آتی ہے۔ جلسہ میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔