موسم کے ساتھ فیشن نے بھی لی انگڑائی
اس سال کے فیشن ٹرینڈز گزشتہ سال سے یکسرالگ اور مختلف
گزشتہ برس منی پینٹس کا فیشن زیادہ تھا لیکن اس سال ایسا نہیں
جدید کٹس کے ساتھ ڈیجیٹل ، بلاک اورسن فلاور پرنٹنگ پرمشتمل ملبوسات خواتین کی خاص توجہ کا مرکز
اس سال بیل باٹم ،لمبی قمیضوں اور فراکس کا فیشن نظر آرہا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عنبرین فاطمہ
موسم جیسے ہی انگڑائی لیتا ہے ویسے ہی فیشن کے ٹرینڈز بھی تبدیل ہوجاتے ہیں۔ گزشتہ برس موسم گرما میں جو فیشن کے ٹرینڈز تھے اس سا ل اس سے یکسر مختلف اور الگ ہیں ۔مارکیٹ میں اگر دیکھیں تو اس وقت موسم بہار کی کلیکشزنظر آرہی ہیں رنگ برنگی موسم بہار کی ان کلیکشنز کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس سال فیشن کے ٹرینڈز کیا رہیں گے۔ اس سال فیشن کی دنیا میںکشمیری کُرتے ، انڈین مغلیہ پشواس ، لانگ اور شارٹ کُرتیاں ، بیل باٹم ، پرنٹڈ شرٹس ، شارٹ اور لمبی قمیضیں ، لان اور کاٹن کی فراکس مقبول دکھائی دے رہے ہیں ۔ گزشتہ برس منی پینٹس کا فیشن کافی زیادہ تھا لیکن اس سال ایسا نہیں ہے بلکہ اس سال تو منی پینٹس فیشن سے آئوٹ ہو گئی ہیں ۔اس برس اگر ہم برینڈز کی ترجیحات پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ لان اور کاٹن پر مختلف قسم کے تجربات کئے جا رہے ہیں ۔ فیشن ڈیزائنرز اور برینڈز سادہ کپڑوں پر کام کررہے ہیں تاکہ وہ مارکیٹ میں اپنی انفرادیت کو قائم رکھ سکیں ۔ دوسری طرف پرنٹڈ ملبوسات کی بات کریں تو یہ تویہ ہر دور میں پسند کئے جاتے ہیں ، پرنٹڈ شرٹس کے ساتھ پلین شلواریں ، ٹرائوزرز اور پلین دوپٹہ شخصیت کی خوبصورت میں اضافہ کر دیتا ہے۔ ایک وقت ایسا بھی تھا جب چوڑی دار پاجامہ اور فراکس شادی بیاہ کی تقریبات میں ہی زیب تن کئے جاتے تھے لیکن اب وقت تبدیل ہو چکا ہے اور فیشن کے انداز بھی بدل چکے ہیں اب تو چوڑی دار پاجامہ روٹین میں بھی پہنا جاتا ہے اور اس سال چوڑی دار پاجامہ اور فراکس کافی مقبول رہیں گے۔ وہ دور بھی گیا جب ہاتھ سے کڑھائی کی جاتی تھی لیکن اب مشینی کڑھائی کا دور ہے اور پچھلے کئی برسوں سے ہاتھ کی بجائے مشینی کڑھائی چل رہی
ہے، مشینی کڑھائی کے ساتھ ہاتھ سے ستارے موتی ضرور لگائے جا رہے ہیں ۔کُرتا سٹائل اور جھالر والے بازئوں کا فیشن آج سے بیس برس قبل بہت زیادہ تھا لیکن اس سال یہ فیشن دوبارہ خواتین کی کی ترجیحات میں دکھائی دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ کام والی پٹیوں کو بھی بہت زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ ملبوسات کو سجانے کیلئے چکن کاری ، اورگنزا اور مختلف قسم کی لیسوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سال جدید کٹس کے ساتھ ڈیجیٹل ، بلاک اورسن فلاور پرنٹنگ پرمشتمل ملبوسات خواتین کی خاص توجہ کا مرکز رہیں گے۔ کاٹن اور لان کی ایمبرائیڈڈ شرٹس کے ساتھ ڈائیڈ ٹرائوزرز اور ڈیجیٹل پرنٹڈ پیور میڈیم سلک دوپٹے فیشن ڈیزائنرز کی ترجیحات میں شامل ہیں ۔ اس وقت مارکیٹ میں جو برینڈز کی موسم سرما کی کلیکشنز آئی ہیں وہ خاصی خوبصورت ہیں ، کوئی پرنٹڈ شرٹس کے ساتھ پلین ٹرائوزر مارکیٹ میں لا رہا ہے تو کوئی رنگ برنگے بڑے پھولوں اور ڈیزائن والے کرتے متعارف کروا رہا ہے۔ لان کے ملبوسات کے ساتھ شفون اور جالی کے دوپٹے پسند کئے جا رہے ہیں یہاں تک کہ سلیوز بھی شفون اور جالی کی بنائی جا رہی ہیں۔ اگر ایک ڈیزائنر جوڑا خریدیں تو اس کے ساتھ طرح طرح کی لیسں ، پیچزاور خوبصورت سلیوز ملتی ہیں ۔ موسم گرما میں چونکہ ہلکے رنگ پسند کئے جاتے ہیں لیکن گزشتہ کئی برسوں سے ہلکے اور گہرے رنگوں کا امتزاج دیکھنے کو مل رہا ہے یعنی اگر ہلکے رنگ کا جوڑا ہے تو اس میں یقینا گہرے رنگ کو بھی شامل کیا گیا ہے اور ہلکے اور گہرے رنگ کا امتزاج آنکھوں کو بھلا لگتا ہے۔آج سے تیس برس قبل جب پاکستان میں فیشن ڈیزائنرز نے کام کا آغاز کیا تو ان کے کام کو سمجھنے والے لوگ نہیں تھے ، لوگوں کو سمجھ نہیں تھی کہ فیشن ڈیزائنرز کیا کام کرتے ہیں یا ان کے کام کی کیا اہمیت ہے۔ لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا پاکستان میں فیشن ڈیزائنرز کے کام کو مانا جانے لگا ، فیشن ڈیزائنرز جو مخصوص طبقے کے لئے ڈریسز تیار کرتے تھے تاہم آج یہ ہر طبقے کی خاتون کے لئے ڈریس بنا رہے ہیں ہر موسم میں ہر رینج میں کلیکشزن نکالتے ہیں جنکو خواتین ہاتھوں ہاتھ لیتی ہیں۔ آج ہر خاتون کی زبان پر فیشن ڈیزائنرز اور برینڈز کا نام ہوتا ہے۔ہر برینڈ پر مناسب قیمت میں شرٹس ، دوپٹے اور فیشن کے مطابق ٹرائوزرز دستیاب ہوتے ہیں ۔ڈیزائنرز کے جوڑوں میں موٹیوز ایک خاصیت ہوتے ہیں تقریبا ہر دوسرے جوڑے میں موٹیوز کا استعمال ہوتا ہے ،ان سٹچڈ ڈریسز میں بھی موٹیوز ہوتے ہیں جنہیں بعد میں درزی سے جوڑوں پر لگوایا جاتا ہے ، جدید کٹس پر مشتمل مویٹوز بھی جوڑوں کی خوبصورتی کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔ اگر ہم پچھلے چند برسوں کے فیشن پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے ایک دہائی تک مسلسل لمبی قمیضوں کا فیشن رہا اور یہ 2008سے 2018تک رہا اس کے بعد لمبی کے ساتھ چھوٹی قمیضوں کا فیشن آیا اس کے بعد چھوٹی قمیضوں کا فیشن آیا اور گزشتہ ایک دو برس سے لمبی اور چھوٹی دونوں طرح کی قمیضیں چل رہی ہیں ۔ خواتین اپنی جسامت کے لحاظ سے طے کرتی ہیں کہ ان کو لمبی قمیضیں زیب تن کرنی ہیں یا چھوٹی ۔ اسی طرح سے لمبی اور چھوٹی فراکس فیشن کی دنیا میں مقبول ہیں ۔اس سال کے فیشن ٹرینڈز کے حوالے سے فیشن ڈیزائنرز بی جی کا کہنا ہے کہ موسم بہار کی کلیکشن سے اندازہ لگا لیا جاتا ہے کہ سال بھر کے فیشن ٹرینڈز کیا رہیں گے اس سال بیل باٹم ،لمبی قمیضوں اور فراکس کا فیشن نظر آرہا ہے۔
چونکہ لوگوں کی قوت خرید بہت کم ہو چکی ہے اس لئے مارکیٹس میں بہت ہی مناسب داموں کُرتیاں اور ٹرائوزرز موجود ہیں ۔ کشمیری کُرتوں کا فیشن بہت سال کے بعد ایک بار پھر آیا ہے لہذا اس سال کے فیشن ٹرینڈز کی سب سے خوبصورت چیز کشمیری کُرتے رہیں گے۔ بی جی نے مزید کہا کہ اس سال دوپٹوں کی لمبائی زیادہ نظر آرہی ہے ، ڈھائی گز کی بجائے تین گز کے دوپٹے فیشن میں اِن رہیں گے اس کے علاوہ پف بازو،فرل بازو بھی خاصے پسند کئے جا رہے ہیں ۔ بی جی نے مزید کہا کہ فیشن ہر چند سال کے بعد خود کو دہراتا ہے ہم اب جو فیشن کررہے ہیں اور ہماری اگلی نسل دس سال کے بعد کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہو گی ، ہم بھی اسی فیشن کو دہرا رہے ہیں جو ہماری مائیں اور نانی دادیاں کر چکی ہیں ۔ فیشن کی سب سے خوبصورت بات یہ ہوتی ہے کہ اس کو اپنی جسامت کے حساب سے کیا جائے، اگر اپنی جسامت کے حساب سے فیشن نہ کیا جائے تو دیکھنے والی آنکھ کو آپ کی شخصیت اچھی نہیں لگتی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کشمیری کُرتے ،چوڑی پاجامہ ، بیل باٹم ، لانگ شارٹ شرٹس
Mar 06, 2023