وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا بیان سن کر صدمہ ہوا۔ میں آخری گیند تک لڑوں گا۔وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر اعتماد کے لیے اتحادیوں اور اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں,میری پارٹی اکیلی بھی مجھے چھوڑ دے تو میں اکیلا بھی ان کے خلاف لڑوں گا.
الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کہا کہ بہت اچھا الیکشن ہوا ہے اور اگر یہ اچھا الیکشن تھا تو پھر بُرا الیکشن کیا ہو گا ؟ الیکشن کمیشن کا بیان سن کر صدمہ پہنچا۔ الیکشن کمیشن ایجنسیز سے بریفنگ لیں تو ان کو پتہ چلے گا کہ اس الیکشن میں کتنا پیسہ چلا ہے۔
نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک کو 30 سال سے لوٹ کر ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے۔ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر پیسے چلانے کے منصوبے بنا رہے ہیں اور فضل الرحمان ہمیشہ سے ہی دو نمبر تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک زرداری سب پر بھاری ؟ کیا زرداری پیسے دیتا ہے اس لیے سب پر بھاری ہے۔ آصف زرداری دنیا بھر میں 10 پرسینٹ سے مشہور ہے اور اس پر فلیمیں بھی بنی ہوئی ہیں۔ کوئی ملک کرپٹ لیڈر شپ کے ساتھ خوشحال نہیں رہ سکتا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سارے چور سمجھ رہے ہیں کہ مل کر عمران خان پر دباؤ ڈالو وہ این آر او دے دے گا۔ جتنا پیسہ ان کے پاس ہے ان کو خود نہیں پتا کہ کہاں کہاں پڑا ہوا ہے۔ ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر مسائل ان کی کرپشن کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی میں بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔ اپوزیشن کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ ان کو این آر او دیا جائے۔ ملک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہماری وجہ سے نہیں بلکہ ن لیگ کے دور میں آیا اور اگر ہم پر پابندیاں لگ جاتیں تو آپ سوچ نہیں سکتے ملک کا کیا حال ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اس لیے نہیں بنا تھا کہ شریف اور زرداری ارب پتی بن جائیں اور ہماری لیڈرشپ کو پتا ہونا چاہیے پاکستان ایک عظیم خواب تھا۔ قوم جب اپنے نظریے سے پیچھے ہٹ جاتی ہے تو مرجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرہ فیصلہ کرتا ہے کہ ہم نے ملک میں کرپشن نہیں ہونے دیتی، ہمیں اپنے اخلاقیات کا پہلے ٹھیک کرنا ہو گا۔