وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں قابل اعتراض نعروں کی گنجائش نہیں ہے۔فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ عورت مارچ قابل اعتراض سلوگنز کے بغیر بھی کیا جاسکتا ہے، ہمارے معاشرے میں ایسے سلوگنز کی اجازت نہیں ہے، مخصوص طبقہ کی خواتین جس طرح کے نعرے لگا رہی ہیں وہ کس کی نمائندگی کررہی ہیں ؟فردوس عاشق اعوان نے سوال اٹھایا کہ جو خواتین حقوق کے لیے سلوگن اٹھا رہی ہیں وہ کس معاشرے کی عکاسی کرتا ہے؟ ایسے سلوگنز کی ہمارے مذہب اور ہمارے گھر کا ماحول اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے مزید کہا کہ پر امن احتجاج ہر شخص کا بنیادی حق ہے، خواتین کو با اختیار بنائے بغیر ریاست مدینہ کے اساس کو مضبوط نہیں بنایا جاسکتا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ معاشرے میں برابری کی بنیاد پرہمیں بطور خاتون اپنے حقوق چاہئیں، خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے حکومت کام کر رہی ہے، خواتین کو بااختیار بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔فردوس عاشق اعوان نےمزیدکہا کہ حکومت خواتین کو معاشی محاذ پر پارٹنر بنانے جارہی ہے، آئین پاکستان خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔خواتین کے وراثت کے حقوق کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے، ہم اپنی بہن بیٹیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024