سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات بہت مضبوط ہیں جس پر پاکستان کو فخر ہے
جدہ کی ڈائیر ی ۔۔امیر محمدخان
ایک طویل عرصے کی درخواستوں کے بعد جدہ کے صحافیوںکی قسمت جاگی، سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز وعدوں کے باوجود اپنی مصروفیات میں وقت نہیں نکال سکے تھے ، جدہ کی تقریبات میں ملاقاتیں تو ہوتی تھیں مگر ہماری خواہش تھی کہ وہ ہمارے ساتھ کوئی ظہرانہ یا عشائیہ کریں ، گو کہ اسکی کوئی زیادہ روائت نہیں رہی کہ صحافی کسی کی دعوت کریں انکے لئے تو مشہور ہے کہ صحافیوںکی دعوت ہوتی ہے ، غرض ریاض سے پیغام آیا کہ سفیر صاحب آرہے ہیں قونصلیٹ میںملاقات کرلیں ، چونکہ دعوت پاکستان جرنلسٹس فورم کی جانب سے تھی اور قونصلیٹ میں ملاقات میں قونصلیٹ کی ذمہ داری ہوتی کہ وہ اپنے پیدا کردہ ’’صحافیوں ‘‘کو بھی بلائیں ورنہ وہ اعتراض کرتے ،قونصلیٹ کواس مشکل سے نکالنے کیلئے ہم نے درخواست کی کہ وقت بہت قلیل ہے ہم کہیںنہ کہیں سفیر پاکستان کے شایان شان ایک ظہرانے کا بندوبست کرلیتے ہیں قونصلیٹ کے چند دوست افسرانکو بھی دعوت دی ،قونصل پریس ارشد منیر اور قونصل ویزہ خالد عظیم کی مہربانی کہ وہ آگئے کچھ افسران مصروفیت کی بناء پر نہیں آئے ، کچھ یوںنہیں آئے کہ انہیں گلہ تھا کہ اتنی تاخیر سے کوئی اطلاع دی اورپہلے مشورہ نہ کیا ، بہرحال بہت کم وقت میں انتظام ہوا ، جسکی وجہ سے تاخیر سے اطلاع دینے کی شکائت بے جا ء ہے ۔ سفیر پاکستان نے بہت وقت دیا اور بہت سے موضو عات پر سیر حاصل بات چیت ہوئی ظہرانے میں بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز نے کہا ہے کہ مودی سرکار اپنے توسیع پسندآنہ عزائم میں پورے ہندوستان کو دلدل میں دکھیل رہا ہے ، انہو ں نے کہا پاکستان کیلئے کشمیر ا ور پاکستان کے حوالے سے صدر ٹرمپ کا دورہ بھارت بہت حوصلہ افزاء تھا جہاں ٹرمپ کا یہ کہنا کہ وہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے تیار ہیں کا مطلب ہے کہ بھارت جو کشمیر کو اپنا حصہ کہتا ہے اس سرزمین میں بھارتی وزیر اعظم کے سامنے صدر ٹرمپ نے ثالثی کا ذکر کرتے ہوئے بھارت کے منہ پر تماچہ دیا کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بلکہ متنازعہ علاقہ ہے جس پر بات چیت ضروری ہے ۔ ۔ سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان کی پالیسی صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردوں کیمطابق ہے جس میں کشمیریوںکے حق رائے دہی کا مطالبہ ہے انہیں حق دیا جائے کہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ کریں جبکہ بھارت اپنی روائیتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہا ہے ، کشمیریوںکی قربانی اور پاکستان کی سفارتی کوششوں سے آج یہ مسئلہ عالمی اداروںکیلئے اولین حیثیت اختیار کرگیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اسلامی اتحادتنظیم کشمیر پر پاکستان کے موقف کے مطابق پالیسی رکھتی ہے ۔ ہم جنگ جو نہیں بلکہ امن پسند لوگ ہیں اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کی بات کرتے ہیں جبکہ بھارت سرحدوںپر تشویشنات حرکات کا مرتکب ہے ۔وہاں بھی پاکستانی افواج کے سامنے اسے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ۔ سفیر راجہ علی اعجاز نے کہا کہ میڈیا آج کی دنیا میں نہائت اہم رول رکھتا ہے پاکستان جرنلسٹس فورم کے اراکین یہاںنہائت محنت سے کام کررہے اور سفارت خانہ ، قونصلیٹ اور کمیونٹی کے درمیان ایک پل کا کام کررہے ہیں ۔انہوں نے پی جے ایف کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بات چیت کیلئے انہیں دعوت دی۔ پاکستانی اسکولوںکے حوالے سے انہوںنے بتایا کہ سعودی قوانین کے مطابق سفیر پاکستان یہاںموجود تمام پاکستانی اسکولوں کے انتظامی سربراہ ہوتا ہے تیس لاکھ پاکستانی کمیونٹی ہے سب خوش تو نہیں رہ سکتے میری کوشش ہوتی ہے جو معاملات مجھ تک پہنچے انہیں خوش اسلوبی سے حل کیا جائے جدہ میں پاکستانی اسکولوں کے متعلق بات کرنے کیلئے کئی گھنٹوںکی ضرورت ہے چونکہ اسکے باوجود کہ سفیر پاکستان ان اسکولوں کے سرپرست اعلی ہیں مگر بے شمار مسائل ایسے ہیں جو روز مرہ کے بھی ہیںاور اسکول کے ذمہ داروںخاص طور پر پرنسپلز کے بھی ہیں ، جنکے والدیں کے ساتھ رویہ بہتر نہیںہے ، سفیر پاکستان یا قونصل جنرل سے تو کمیونٹی کا فرد ہر وقت مل سکتاہے مگر کسی بھی مسئلے پر اسکول کے پرنسپل سے وقت لئے بغیر جو ایک ہفتہ بعد کا ملتا ہے ملاقات نہیں کرسکتا ، جبکہ موصوف کو تنخواہ انہیں والدین کی فیسوںسے ملتی ہے ،اسطر ح کے چھوٹے چھوٹے مسائل ہیں جو حل ہوسکتے ہیں مگر ایسا نہیں ہے قونصلیٹ کی جانب بنائے جانے والے لنک آفسیرز بھی بس آفیسرز ہیںاسکول کے معاملات پر ان سے بھی بات نہیں ہوسکتی ۔۔ سفیر پاکستان نے کہاکہ ہماری ہمیشہ اپنی کمیونٹی کو یہ ہی ہدائت و مشورہ ہوتا ہے کہ میزبان ملک کے قوانین کا بھرپور احترام کریں ، سفیر پاکستان نے کہا کہ ایک بڑی کمیونٹی کیلئے ویلفیئر افسران کی تعداد زیادہ ہونا چاہے جسکی ہم کوشش کررہے ہیں موجودہ افسران نہائت ذمہ داری اور محنت سے اپنا کام کررہے ہیں کہ کمیونٹی کو کوئی شکائت نہ ہو۔ سفیر پاکستان نے سعودی عرب سے تجارت کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین جو تجارتی حجم ہونا چاہئے وہ فی الحال نہیں ہے ۔ کمرشیل سیکشن اور پاکستان میں تجار کے حوالے سے اس پر کام ہورہا ہے ۔ سعودی عر ب کی پاکستان میں سرمایہ کاری پر سفیر پاکستان نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی بھی بھر پور کوشش ہے کہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری آئے ، اس سلسلے میں آئیندہ ماہ سعودی عرب کے اعلی حیثیتی وفد پاکستان جا رہا ہے یہ دورہ اس سلسلے کی کڑی ہے جب ولی عہد محمد بن سلمان عبدالعیزیز نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کی بات چیت کی گئی تھی ۔ سفیر پاکستان نے کہا سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات بہت مضبوط ہیں جس پر پاکستان کو فخر ہے ، کورینا وائرس کے متعلق بھی ظہرانے میں بات ہوئی جسپر سفیر پاکستان نے کہا کہ سعودی وزارت صحت اس پر بھر پور کام کررہی ہے حال میں بیرون ملک سے آنے والے پر وقتی پابندی اسی وجہ سے ہے کہ یہ موذی مرض آگے نہ پھیلے ۔ پاکستان جرنلسٹس فورم کے عہدیداروں نے سفیر پاکستان کی آمد کا شکریہ ادا کیا ۔ ظہرانے میں سینئر صحافی شاہد نعیم، مسرت خلیل ، خالد خورشید ، امانت اللہ ، جمیل راٹھور، خالد چیمہ ، معروف حسین، انجم واڑائچ ، محمد عدیل موجود تھے ۔
عبدالمالک مجاہد کی روضہ رسول ﷺ کے موذن کے اعزاز میں پروقار تقریب
عبدالمالک مجاہد جو دینی کتب کی طباعت سے مسنلک ہیں انکی شائع شدہ دینی کتب مستنعد ہوتی ہیں جس وجہ سے دنیا بھر میں بھیجی جاتی ہیں ۔ انکے اشاعتی ادارے کا نام مکتبہ دارالسلام کی جانب ہے انہوں نے گزشتہ دنوں ریاض میں اپنی رہائش گاہ پر مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موذن الشیخ ڈاکٹر ایاد احمد الشکری کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی جس میں پاکستانی کیمونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی تقریب میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موذن الشیخ ڈاکٹر ایاد احمد الشکری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کامیاب زندگی گزارنے کے لئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر زندگی گزارنا ضروری ہے اور اسکے لئے دین کی تعلیم حاصل کرکے
معاشرے کی اصلاح کو بھی یقینی بنایا جاسکتا ہے مسجد نبوی کے موذن نے اذان کی اہمیت اور غزوہ احد کے حوالے سے بھی خطاب کیا مکتبہ داراسلام کے مدیر عبدالمالک مجاہد کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کا دل الحرمین الشریفین کے ساتھ دھڑکتا ہے اور پوری قوم مسجد حرم الحرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امام اور موذن کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں آخر میں پاکستان کی سلامتی اور اسکے استحکام کے لئے دعا بھی کی گئی ۔
ریاض میں ایشین فیسٹول ، رنگا رنگ پروگرام
سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں آر کیو پروڈکشن کے زیر اہتمام ایشین فیسٹول میں پاکستان اور سعودی عرب سمیت دیگر ایشیائی ممالک کے سینکڑوں افراد نے ملکر پتنگ بازی کی اور آپس میں پیچ لڑا کر خوب ہلہ گلہ کیا جبکہ روایتی کھانوں کے سٹال پر دیسی پکوانوں سے بھی لوگ بھرپور لطف اندوز ہوئے جبکہ اسٹیج پرفارمنس پر فلپائنی ڈانس گروپ نے خوب ماحول کو گرمایا پاکستانی گلوکار سلیم رفیق اور عاقب نے بھی موسیقی کے ایسے سر چھیڑے کے منچلے جھومنے پر مجبور ہوگئے ایونٹ کے آرگنائزر راحیل قریشی کا کہنا تھا کہ دیار غیر میں مقیم افراد کے لئے ہر سال ایسا تفریحی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس میں پاکستان سمیت دیگر ایشیائی ممالک بھی بھرپور حصہ لیتے ہیں فیسٹیول میں شریک افراد نے بھی ایونٹ کو خوب سراہا اور کہا کہ ایسے ایونٹ ہونا ضروری ہے اس سے وطن سے دوری کا احساس کم ہوجاتا ہے فیسٹول میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ ایسے ایونٹ مل بیٹھنے کا موقعہ فراہم کرتے ہیں اور اس سے دوریاں بھی ختم ہوتی ہیں۔