175 ارب ڈالر مختص ‘ چین کے دفاعی بجٹ میں8.1 فیصد اضافہ
بیجنگ (نیوز ایجنسیاں) چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے قومی عوامی کانگرس کی تیرہویں قومی کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی ورکنگ رپورٹ پیش دی جس میں کہا گیا چین اپنی فوجی طاقت کی مضبوطی کے لئے کوشاں رہیگا، اقتدار اعلی، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کی پوری طرح حفاظت کرتا رہے گا، فوج پر چینی کمیونسٹ پارٹی کی مکمل قیادت کو برقرار رکھا جائے گا، فوجی اور سول ترقی کے عمل کو مربوط کیا جائیگا، دفاعی سائنس و ٹیکنالوجی کی صنعت میں جامع اور دور رس اصلاحات کی جائیں گی، ملک میں آلودگی کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کو فروغ دیا جائے گا، کسی کو بھی چین میں کوڑا کرکٹ لانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ساحلی مقامات پر ڈمپنگ اور فضلے ٹھکانے لگانے پر سخت پابندی عائد کی جائے گی، چین نیو انرجی کار کی خریداری کے لئے مزید تین سال ترجیحی پالیسی اپنائے گا۔ زرعی ترقی کے لیے انٹرنیٹ کا استعما ل کرے گا، تجارتی ماحول کو سازگار بنایا جائے گا، منڈی کی قوت اور معاشی ترقی کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا، چین نئے بین الاقوامی تعلقات کے قیام کو فروغ دے گا، چین مختلف ممالک کے ساتھ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینا چاہتا ہے، گلوبل گورننس میں شرکت کرے گا اور اسے بہتر بنانے کیلئے کوشش کرے گا۔ پیر کو چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق قومی عوامی کانگرس کی تیرہویں قومی کمیٹی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے۔ چینی وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لئے ہمہ گیر طور پر ایک سرخ لائن وضع کی جائے گی، رواں سال چین اعلی سطح کی کھلی پالیسی کے ساتھ ساتھ اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دے گا۔ چین بین الاقوامی اہم شاہراہوں کی تعمیر، وابستہ ممالک کے باہمی تعاون، بین الاقوامی توانائی کے شعبے میں تعاون، مغربی، اندرونی اور ساحلی علاقے کی ترقی سے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کی ترقی کو فروغ دے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، ٹیلی کمیونیکیشنز، صحت، تعلیم، بزرگ افراد کی دیکھ بھال، نئی توانائی کی گاڑیوں اور دیگر شعبوں میں مزید توسیع کی جائیگی۔ مزید دو لاکھ کلومیٹر طویل شاہراہیں تعمیر کی جائیں گی۔ علاوہ ازیں دیہات میں مسلسل تین سال تک رہائشی ماحول کی بہتری کے لئے اقدامات کئے جائیں گے اور بیت الخلا کی فراہمی اور اس سہولت کو مزید بہتر بنانے کے لئے کوشش کی جائے گی۔ علاوہ ازیں تجارتی ماحول کو سازگار بنایا جائے گا، منڈی کی قوت اور معاشی ترقی کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا۔ چین کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کی کوشش کررہا ہے۔ چین بڑی طاقتوں، ہمسایہ اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ باہمی تعاون اور رابطوں کو مضبوط بنائے گا۔ چین بین الاقوامی و علاقائی امور کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا اور بیرونی مفادات و سکیورٹی کے نظام کو بہتر بنائے گا۔ رواں برس دفاعی بجٹ کی مد میں دس کھرب یوان سے زیادہ یا 175 ارب ڈالر کی رقم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بجٹ 8.1 فیصد بڑھا دیا۔ یہ اعلان بیجنگ میں چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے پارلیمنٹ کے سالانہ اجلاس کے دوران کیا۔ چین نے آئندہ سال کے لئے اپنی شرح نمو کا ہدف بھی 6.5 فیصد مقررکیا ہے۔ اجلاس میں چین کی نیشنل پیپلز کانگریس کی جانب سے صدر کے لئے زیادہ سے زیادہ دو ادوار کی شرط ختم کرنے کی تجویز کی منظوری کا بھی امکان ہے۔ کانگریس کی جانب سے اس تجویز کی منظوری کے بعد صدر شی جن پنگ چیئرمین مائو کے بعد سب سے طاقتور چینی رہنما بن جائیں گے۔ پیر کو ہونے والے اس اجلاس میں ہزاروں قانون سازوں نے صدارتی ادوار کی شرط ختم کرنے کی تجویز کو سراہا۔ چین کی نیشنل پیپلز کانگریس ایک طرح کی ربر پارلیمنٹ ہے جو عموماً کمیونسٹ پارٹی کے فیصلوں کی توثیق کرتی ہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران سکیورٹی انتہائی سخت ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ آئندہ سال میں حکومت کے تین اہم اہداف ہیں جن میں چین کے لئے مالیاتی خطرہ کو کم کرنا، آلودگی کو لگا دینا اور بڑھتی ہوئی غربت کو کم کرنا شامل ہیں۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم لی نے دفاعی بجٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کو پتھر کی مانند مضبوط ہونا چاہئے۔ چین کی جانب سے دفاعی بجٹ میں اضافہ کو سٹریٹجک عزائم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ چین دنیا کی سب سے بڑی فوج کو جدید بنا رہا ہے ہمالیہ کے سرحدی علاقوں اور جنوبی چینی سمندر جیسے علاقوں میں انفراسٹرکچر تعمیر کر رہا ہے۔ چین کے دفاعی اخراجات میں اضافے کے بعد امریکہ سمیت خطے کے دیگر حریف ممالک میں تشویش بڑھ رہی ہے۔