پاک فوج بلوچستان میں دہشتگردی کے خاتمے کیساتھ سماجی ترقی کیلئے بھی معاون
چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جا وید باجوہ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی پا کستان کی ترقی ہے،پا ک فوج بلوچستان میں سماجی اور اقتصادی ترقی کیلئے بھرپور تعاون کریگی۔ خوشحال بلوچستان پروگرام اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس سے صوبے میں پسماندگی کے خاتمے اور ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ یہ بات انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سوئٹزرلینڈ حکومت کے تعاون سے گوادر میں تعمیر ہونیوالے ڈی سیلینائزیشن واٹر فلٹر پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے کیلئے جمہوری اورآمرانہ حکومتوں نے سنجیدگی سے کام نہیں کیا۔گو بڑے بڑے منصوبوں کا اعلان ہوا مگر عام شہری تک تعلیم صحت کی سہولتیں نہ پہنچ سکیں۔ بلوچوں کی پسماندگی اور محرومیوں کی اگر بات ہوئی ہے تو یہ غلط بھی نہیں ہے۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے بلوچستان کی مقامی تعداد اتنی ہی زیادہ خوشحال ہے جتنے عام بلوچ بد حال ہیں۔ موجودہ اور گزشتہ سیاسی حکومتوں نے فوج کو بلوچستان میں تعمیری ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کی ذمہ داری دی ہے جس سے پاک فوج کامیابی عہدہ براء ہو رہی ہے۔ پاک فوج بلوچستان میں تعلیم و صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ فوج ہی بلوچستان دہشتگردوں کیخلاف بر سر پیکار ہے۔ ویسے تو پاک فوج پورے ملک میں دہشتگردوں کیخلاف اپریشنز کر رہی ہے مگر اسے بلوچستان میں زیادہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز بھی کوئٹہ میں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا جبکہ تربت میں دستی بم حملہ میں4سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔ پاک فوج بلوچستان میں ترقیاتی و تعمیری اور عصریٰ فلاح و بہبود کے نام کر رہی ہے۔ ایسے منصوبوں کی تعمیر کے دوران اور تکمیل کے بعد حالات کا بزنس اور سازگار ہونا بھی ضروری ہے۔ پاک فوج کی عوامی فلاح کے منصوبوں کے ساتھ صوبے میں قیام امن کے لئے کوششیں بھی ترجیح ہونی چاہئیں یقینا پاک فوج ایسا ہی کر رہی ہے۔ اس حوالے سے مزید فعالیت کی ضرورت ہے پاک فوج علیحدگی پسند بلوچوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے کوشاں ہے۔ جو صوبے میں امن کے قیام اور شدت پسندوں کے خاتمے میںؒ مدد معاون ہو گا۔