خیبر پی کے: 30 خواجہ سرائوں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری
پشاور(بیورو رپورٹ)خیبر پی کے کے خواجہ سرائوں نے پاسپورٹ، صحت کارڈ، مردم شماری اور وزیراعظم کے سکل ڈویلپمنٹ پروگرام میں شمولیت کے بعد ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کی صورت میں ایک اور کامیابی حاصل کرلی ہے۔ پیر کے روز ٹریفک پولیس ہیڈ کوارٹر پشاور میں تقریب کے دوران ایس ایس ٹریفک یاسر آفریدی نے 30 خواجہ سرائوں کو اپنی مرضی کی جنسیت پر مبنی ڈرائیونگ لائسنس دیئے جبکہ اس سلسلے میں کسی بھی خواجہ سراء کو اپنے قانونی دستاویزات میں جنس تبدیل کرنے کیلئے نہیں کہا گیا تھا، ٹریفک پولیس پشاور کی جانب سے خواجہ سرائوں کو ڈرائیونگ کی تربیت دینے کیلئے کینٹ پولیس ڈرائیونگ لرننگ سکول میں علیحدہ کلاسز کا اجراء بھی کیا جائے گا۔ ٹرانس ایکشن الائنس کی سربراہ فرزانہ جان نے پہلی پاکستانی خواجہ سراء کے طور پر پاسپورٹ حاصل کرنے کے بعد پہلی پاکستانی خواجہ سراء کے طور پر ڈرائیونگ لائسنس بھی حاصل کرلیا۔ ان کا کہناتھا کہ یہ خیبر پی کے میں خواجہ سرائوں کے انسانی حقوق کے حوالے سے ایک اور فتح ہے اور یہ حقوق کیلئے لڑی جانے والی جنگ کا اختتام نہیں بلکہ شروعات ہے۔ تقریب کے دوران ایس ایس پی ٹریفک پشاور یاسر آفریدی کا کہنا تھا کہ خواجہ سراء بھی پاکستان کے مساوی شہری ہیں ہم ان کی شناخت اور اس کے اظہار کی قدر کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پی کے حکومت ایک بار پھر خواجہ سرائوں کے حقوق کے حوالے سے دوسرے صوبوں سے بازی لے گیا۔ اس موقع پر بلیو وینز کے کوآرڈنیٹر قمر نسیم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء ان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔