خادم رضوی، افضل قادری دیگر کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت
اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت مولانا افضل قادری، مولانا عنایت اور شیخ اظہر کے خلاف دائر فیض آباد کیس میں ملزموں کی عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 30دن کے اندر اگر ملزمان پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا، عدالت نے پولیس کو آئندہ سماعت پر چالان جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد دیگر ملزموں کو بھی 19مارچ کو طلب کرلیا ہے، پراسیکیوٹر نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ سماعت پر عدالت میں چالان جمع کرا دیں گے۔ پیر کو فیض آباد دھرنے سے متعلق مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گری عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کی۔ عدالت نے ملزمان کی مسلسل عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے ریڈر کو ضمانتی مچلکے ڈھونڈ کر ریکارڈ میں شامل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ خیال رہے کہ عدالت نے جن ملزموں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کے آغاز کا عندیہ دیا ہے ان میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت مولانا افضل قادری، مولانا عنایت اور شیخ اظہر بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت نے ختم نبوت کے حلف نامے میں متنازعہ ترمیم کے خلاف 5نومبر 2017کو دھرنا دیا۔ حکومت نے مذاکرات کے ذریعے دھرنا پرامن طور پر ختم کرانے کی کوششوں میں ناکامی اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے فیض آباد خالی کرانے کے حکم کے بعد دھرنا مظاہرین کے خلاف 25نومبر کو آپریشن کیا جس میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت 100سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔