سینٹ الیکشن: چار چار کروڑ میں لوگوں کو خریدا گیا‘ ہمارے ارکان بھی فروخت ہوئے‘ چیف جسٹس نوٹس لیں: عمران
کراچی (سٹاف رپورٹر+ نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی واحد حقیقی وفاقی جماعت تحریک انصاف ہے باقی جماعتیں کوئی پنجاب تک محدود ہے تو کوئی سندھ تک، پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں ن لیگ کی کامیابی کی کوئی اہمیت نہیں کیوںکہ اس سے قبل جب وہاں پیپلز پارٹی اور ق لیگ کی حکومتیں تھیں تو ن لیگ کی موجودگی میں وہ جماعتیں ضمنی انتخابات میں کامیاب ہوتی رہی ہیں، پہلے کہا جارہا تھا کہ نواز شریف خاندان 300ارب روپے ملک سے باہر لیکر گیا ہے اب معلوم ہوا ہے کہ وہ تو 900ارب روپے لیکر باہر گئے ہیں، وہ اپنے اثاثوں کے حوالے سے ثبوت پیش نہیں کرسکے تو یہ ڈرامہ کرتے پھر رہے ہیں کہ ان کے خلاف سازش ہورہی ہے، ساری قوم کو پتہ ہے کہ سینٹ کے انتخابات میں کس طرح سے ہارس ٹریڈنگ ہوتی ہے لیکن اس سلسلے میں الیکشن کمشن نے کوئی اقدام نہیں کیا، چارکروڑ روپے دیکر لوگوں کو خریدا گیا ہمارے لوگ بھی بکے، کہاں ہیں ہمارے ادارے ایف آئی اے ، الیکشن کمیشن، نیب، چیف جسٹس آف پاکستان کو اس پر نوٹس لینا چاہئے، یہاں تو یہ ہورہا ہے کہ عمران خان نے شادی کرلی تو بڑا جرم کرلیا، کراچی لاوارث شہر بن چکا ہے کیوں کہ کراچی کا گاڈ فادر تو لندن چلا گیا اور سندھ میں جن لوگوں کی حکومتیں آتی رہیں انہوں نے کبھی کراچی کو اون نہیں کیا، میں 2018ء کا الیکشن کراچی سے لڑوں گا میرے حلقے کا فیصلہ میری پارٹی کے لوگ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی صبح ڈاکٹر عمران شاہ کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر معروف آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر محمد علی شاہ مرحوم کے صاحبزادے ڈاکٹر عمران شاہ، پیپلز پارٹی کی رہنما کوثر عامر، سابق ٹی وی آرٹسٹ اور بزنس ویمن مہرین الہی، پروین اکبر اور سکھر کے مقامی تاجر ثاقب نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس میں سابق وزیر اعلی سندھ لیاقت جتوئی، ڈاکٹر عارف علوی، حلیم عادل شیخ، فیصل واڈا، شمیم نقوی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ عمران خان نے کہا کہ پہلے اچھے پڑھے لکھے لوگ کراچی میں سیاست میں نہیں آتے تھے کیوں لوگ خوفزدہ تھے۔ کراچی شہر کا بہت برا حال ہے یہاں نہ صرف گندگی اور کرپشن ہے بلکہ مختلف مافیاز کام کر رہی ہیں جیسے ٹینکر مافیا اور دیگر، پولیس کا محکمہ تباہ کردیا گیا ہے، سندھ کے 12ہزار پولیس والے جرائم میں ملوث ہیں، پولیس کے محکمے کی تباہی کی وجہ سے رینجرز سے کام لیا جارہا ہے،کراچی شہر کھنڈر بن چکا ہے، تحریک انصاف کراچی کی روشنیاں واپس لیکر آئے گی، ہم ملک میں نیا نظام لیکر آئیں گے جس کے تحت لوگوں کو انصاف ملے گا، پولیس کے محکمے کو ٹھیک کریں گے۔ کراچی کا میئر مکمل طور پر بااختیار ہوگا، کراچی کا میئر بھی کہتا ہے کہ پشاور کا بلدیاتی نظام اچھا ہے، کراچی تباہ نہ ہوتا تو دبئی نہیں بن سکتا تھا، کراچی کے لوگوں نے ہی دبئی کو آباد کیا ہے، چوری کرنے والوں کو شہادت نہیں جیل ملتی ہے، مجھ سے تو سپریم کورٹ نے اثاثوں کے ثبوت طلب کئے تھے چالیس سال پرانے اثاثوں کے ثبوت دے دیئے۔ عمرن خان نے کہا کہ 2018ء کا الیکشن ملک کی تاریخ بدل کر رکھ دے گا۔ ہم کافی عرصے الیکشن کمشن سے مطالبہ کر رہے تھے کہ سینٹ کے انتخابات کا پرانا طریقہ انتخاب کو ختم کیا جائے لیکن اور خفیہ رائے شماری کے بجائے براہ راست ووٹنگ کرائی جائے جس سے کرپشن کے سلسلے کو روکنے میں مدد ملے گی لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی، سینٹ کے انتخابات میں لوگوں نے باقاعدہ طور پر خود کو بیچا، رشوت دینے والوں کا تو پتہ ہے لیکن لینے والوں کا پتہ نہیں چل رہا ہے، ہم بھی اپنی پارٹی کے لوگوں کے خلاف تحقیقات کریں گے۔ ہمارے ہاں اخلاقیات کا جنازہ نکل گیا ہے، جبکہ مغربی ممالک میں اس کا تصور بھی نہیں ہے کہ وہاں لوگوں کو خریدا اور بیچا جائے۔ ہمارے ہاں تو ماضی میں بھی چھانگا مانگا اور مختلف ناموں سے لوگوں کو خریدا اور بیچا جاتا رہا ہے، اس سے جمہوریت کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ موجود ہ صورتحال میں یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ سیاستدان کہاں کھڑے ہیں، ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ نوازشریف گاڈ فادر کے پھنس جانے پر میڈیا کا گاڈ فادر اسے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پیکیج کا پہلے سے اعلان نہیں کیا جاسکتا اس کے لئے پہلے سسٹم بنانا پڑے گا کیوں کہ ان کو فائدہ پہنچ جائے گا جو کشتیوں کے ذریعے سے اربوں روپے دبئی لے گئے۔ اور اب تو ایک ٹائیکون کے جیٹ طیارے کے ذریعے رقوم باہر بھجوادی جائے گی۔