پشاور زلمی پی ایس ایل چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست‘ پاکستان جیت گیا‘ دہشت گرد ہار گئے‘ کرکٹ کی واپسی پر جشن
لاہور(چودھری اشرف) پشاور زلمی پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کی چیمپیئن بن گئی۔ قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جانے والے فائنل میچ میں پشاور نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کو 58 رنز سے شکست دی۔ پشاور زلمی نے پہلے کھیلتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز سکور کیے، جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر ٹیم 16.3 اوورز میں 90 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی۔ فائنل میچ میں سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پشاور زلمی کی جانب سے ڈیوڈ میلان اور کامران اکمل نے اننگز کا آغاز کیا۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 42 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی۔ پانچویں اوور کی چوتھی بال پر ڈیوڈ میلان 17 کے انفرادی سکور پر کوئٹہ گلیڈی ایٹر میں شامل کیے جانے والے نئے کھلاڑی ریاد ایمرٹ کی گیند پر کلین بولڈ آوٹ ہو گئے۔ کامران اکمل نے مارلن سیموئل کے ساتھ تیز رفتاری میں سکور کرنا شروع کیا۔ پشاور زلمی کا سکور 82 پر پہنچا تو اسے اوپر تلے دو کھلاڑیوں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ دسویں اوور کی آخری گیند پر کامران اکمل کو چالیس کے سکور پر حسن خان نے ایل بی ڈبلیو آوٹ کر کے پویلین کی راہ دکھائی۔ کامران اکمل نے 32 گیندوں کا سامنا کیا جس میں 6 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ 82 کے ٹوٹل پر گیارویں اوور کی پہلی گیند پر محمد نواز نے مارلن سیموئل کو کلین بولڈ کر کے پشاور ٹیم کے رنز کی رفتار کو آہستہ کر دیا۔ سیموئل نے 17 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 18 رنز سکور کیے۔ بنوں سے تعلق رکھنے والے خوشدل شاہ بیٹنگ کے لیے آئے۔ انہوں نے پانچ گیندوں پر صرف ایک سکور کیا اور حسن خان کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے سرفراز احمد کے ہاتھوں سٹمپ آوٹ ہو گئے۔ پشاور کے سو رنز 14 اوورز میں مکمل ہوئے۔ محمد حفیظ اور افتخار احمد کے درمیان پانچویں وکٹ کی شراکت میں 26 رنز بنے۔ حفیظ 12 رنز بنا پر ریاد ایمرٹ کا شکار ہو گئے۔ حفیظ نے تیرہ گیندوں کا سامنا کیا۔ 112 کے ٹوٹل پر ہی پشاور کو چھٹی وکٹ کا نقصان افتخار احمد کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا جب افتخار ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے ریاد ایمرٹ کی گیند پر 14 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوگئے۔ پشاور کی ٹیم نے آخری 20 بال پر اپنے ٹوٹل میں 36 رنز کا اضافہ کیا جس میں کپتان ڈیرن سیمی کے 11 گیندوں پر ایک چوکے اور تین چھکوں کی مدد سے 28 ناٹ آوٹ رنز نمایاں تھے جبکہ کرس جورڈن 8 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹر کی جانب سے باولنگ میں ریاد ایمرٹ سب سے کامیاب باولر رہے جنہوں نے 31 رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو آوٹ کیا جبکہ حسن خان نے 34 رنز دیکر دو اور محمد نواز نے 15 رنز دیکر ایک کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ 149 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ ٹیم کا آغاز اچھا نہ تھا۔ 5 کے سکور پر ان کی دو وکٹیں گر گئی تھیں۔ کورنی وین وائیک ایک کے انفرادی سکور پر رن آوٹ ہو گئے۔ جبکہ بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے انعام الحق 3 رنز بنا پر محمد اصغر کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔ کوئٹہ کی تیسری وکٹ احمد شہزاد کی گری جو پشاور زلمی کے حسن علی کو بڑی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں خوشدل کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔ احمد شہزاد نے پانچ گیندوں کا سامنا کیا اور صرف ایک رنز بنا سکے۔ کوئٹہ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد میدان میں آئے انہوں نے جارحانہ اندار اپنایا۔ تاہم 11 گیندوں پر پانچ چوکوں کی مدد سے 22 رنز بنا کر محمد حفیظ کی گیند پر کامران اکمل کے ہاتھوں سٹمپ آوٹ ہو گئے۔ کوئٹہ کی پانچویں وکٹ 37 کے سکور پر گری جب سعد نسیم بھی صرف چار رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے انہیں وہاب ریاض نے افتخار احمد کے ہاتھوں کیچ آوٹ کیا۔ کوئٹہ نے اپنے پچاس رنز 9.2 اوورز میں مکمل کیے۔ ائرون اور انور علی کے درمیان چھٹی وکٹ کی رفاقت میں 35 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی جس سے کوئٹہ کا سکور 72 پر پہنچ گیا اس موقع پر ایرون 24 کے انفرادی سکور پر محمد اصغر کی گیند پر کلین بولڈ آوٹ ہو گئے۔ ایرون نے 19 گیندوں کا سامنا کیا جس میں دو چوکے لگائے۔ کوئٹہ کی ساتویں وکٹ محمد نواز کی گری جو بغیر کوئی سکور بنائے ایم اصغر کی گیند پر کامران اکمل کے ہاتھوں سٹمپ آوٹ ہو گئے۔ انور علی بھی اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرنے میں ناکام رہے اور 20 رنز بنا کر کرس جارڈن کی گیند پر افتخار احمد ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔ 88 کے سکور پر نویں وکٹ حسن خان کی گری جنہیں وہاب ریاض نے سیمی کے ہاتھوں کیچ آوٹ کیا۔ حسن خان نے چار رنز سکور کیے۔ کوئٹہ کی آخری وکٹ 90 کے سکور پر گری جب حسن علی نے ذوالفقار بابر ایک کے انفرادی سکور پر کلین بولڈ کر کے کامیابی پشاور زلمی کے نام کر دی۔ پشاور زلمی کی جانب سے محمد اصغر نے 16 رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ حسن علی اور وہاب ریاض کے حصے میں دو دو وکٹیں آئیں۔ ڈیرن سیمی کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ میچ کے اختتام پر زبردست آتش بازی کی گئی اور جیتنے والی ٹیم نے گراﺅنڈ کا چکر لگایا۔ ڈیرن سیمی کو پگڑی پہنائی گئی اور پی ایس ایل کی ٹرافی دی گئی۔ کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کو گلے لگاکر مبارکباد دی۔ سپورٹرز نے بھنگڑے ڈالے۔ پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد پر شہریوں کی جانب میچ کے اختتام پر آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں کی جانب سے آتش بازی کی گئی۔ پاکستان سپر لیگ سیزن ٹو کی فاتح ٹیم کے کپتان ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 180 رنز سکور کرنا چاہتے تھے لیکن وہ ہدف حاصل نہ کرسکے۔ ہمارے بولرز نے جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
پی ایس ایل / فائنل
لاہور+ اسلام آباد (سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس+ سٹاف رپورٹر+ وقائع نگار خصوصی) پاکستان سپر لیگ کی اختتامی تقریب کیلئے گراونڈ کے اندر سٹیج بنایا گیا تھا جس پر بڑا کرکٹ بیٹ، بال اور وکٹیں سجائی گئی تھیں۔ سٹیج پر فنکاروں نے چاروں صوبوں کے ثقافتی رنگ بکھیرے۔ علی ظفر، فاخر، شہزاد رائے، فرہاد ہمایوں، علی عظمت نے پرفارم کیا۔ فائنل میچ کے آغاز سے قبل سٹیڈیم میں ڈی جے کی مدد سے شائقین کرکٹ کو ملی نغمے اور پی ایس ایل کا آفیشل سونگ چلا کر محظوظ کیا جاتا رہا۔ شائقین کرکٹ نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ ”دہشت گردی کی جنگ کرکٹ سے جیت لی گئی ہے، ہم پاکستان سے پیار کرتے ہیں“۔ میچ سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹر اور پشاور زلمی کی ٹیموں نے قذافی سٹیڈیم کا چکر لگایا جس پر شائقین کرکٹ نے انہیں دل کھول کر داد دی۔ اس موقع پر غیرملکی کھلاڑیوں خاص طور پر پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے شائقین کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔ ڈیرن سیمی نے پاکستان فوج کے پیرا گلائیڈرز کے ساتھ بھی سیلفی بنائی جس پر ایک جوان نے انہیں اپنی کیپ پہنائی۔ ڈیرن سیمی نے کیپ کے ساتھ میدان کا چکر پورا کیا۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے احمد شہزاد نے بھی کوئٹہ کی روایتی کیپ اپنی ٹیم کے غیرملکی کھلاڑی کو پہنائی۔ پاکستان آرمی سے تعلق رکھنے والے 6 پیرا گلائیڈرز نے 10 ہزار فٹ کی بلندی سے چھلانگ لگائی اور سٹیڈیم کے اندر اپنے مقررہ ہدف پر کامیاب لینڈ کیا۔ سب سے پہلے لاہور قلندر کا پرچم تھامے پیراگلائیڈر سٹیڈیم میں اترا۔ اس کے بعد اسلام آباد یونائٹیڈ کے پرچم والے پیرا گلائیڈر، تیسرے نمبر پر کراچی کنگز، چوتھے نمبر پر کوئٹہ گلیڈی ایٹر پانچویں نمبر پر پشاور زلمی جبکہ چھٹے نمبر پر پاکستانی پرچم تھامے پیرا گلائیڈر اپنے ہدف پر پہنچا۔ پیرا گلائیڈرز کے کامیاب مظاہرہ پر شائقین کرکٹ نے دل کھول کر انہیں داد دی۔ ملک بھر میں عید کا سماں رہا۔ قذافی سٹیڈیم میں ہونے والے پی ایس ایل فائنل میں شرکت کیلئے لاہور آنیوالے تمام غیرملکی اور ملکی کرکٹرز کو انتہائی فول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی۔ سٹیڈیم تک سڑک کے دونوں اطراف سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔ فائنل میچ کے موقع پر قذافی سٹیڈیم کے علاقوں میں پولیس کا گشت جاری رہا اور سکیورٹی انتہائی سخت رہی۔ ناکوں پر بھی چیکنگ کی جاتی رہی جبکہ رات گئے تک پولیس کا گشت جاری رہا۔ فائنل شروع ہونے سے قبل ہی سکیورٹی اداروں نے قذافی سٹیڈیم کی ملحقہ عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ سٹیڈیم داخل ہونے والے تمام افراد کی چیکنگ کی جاتی رہی۔ سراج الحق، شیخ رشید، جاوید ہاشمی نے بھی میچ دیکھا۔ کراچی، کوئٹہ اور پشاور سمیت مختلف علاقوں میں بڑی سکرینیں لگا کر میچ دکھایا گیا۔ میچ سے قبل مکمل سرچ کیا گیا۔ قذافی سٹیڈیم کے اندر اور باہر ہر جگہ چیکنگ کی گئی۔ چیکنگ کے دوران جدید آلات کا استعمال کیا گیا۔ سراغ رساں کتوں سے بھی مدد لی گئی۔ تقریب کی میزبانی کے فرائض احمد بٹ اور عائشہ عمر نے انجام دیئے۔ علی ظفر نے سپر لیگ کا آفیشل گانا گایا تو سٹیڈیم میں موجود شائقین نے دل کھول کر داد دی۔ شاہد خان آفریدی بھی پشاور زلمی کے کھلاڑیوں کے ہمراہ آئے تو پورا سٹیڈیم لالا.... لالا کے نعروں سے گونج اٹھا جس پر شاہد آفریدی نے دونوں ہاتھوں کے اشارے سے پرستاروں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، خیبر پی کے کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا، وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاﷲ، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ، وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق، ریحام خان، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب، گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان نے بھی سٹیڈیم میں میچ دیکھا۔ میچ کے اختتام کے بعد دونوں ٹیموں کو واپس ہوٹل بھجوا دیا گیا جبکہ سٹیدیم میں موجود تمام افراد بھی گھروں کو روانہ ہو گئے رات گئے قذافی سٹیڈیم کے اطراف میں موجود تمام راستے کھول دئیے گئے خاردار تاریں اور رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔ بہترین سیکورٹی انتظامات پرآئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا، سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر)امین وینس، ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے بہترین طریقے سے ڈیوٹی پولیس دینے والے سی آئی اے، سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی، ایلٹ فورس ڈولفن فورس، پولیس ریسپانس یونٹ، ٹریفک پولیس اہلکاروں کی کارکردگی کو سراہا۔ پاکستان سپر لیگ 2 کے لاہور میں کامیاب فائنل انعقاد کرنے سے پوری قوم نے ”دہشت گردی“ کو شکست دے دی۔ ذرائع کے مطابق ریاستی اداروں کی جانب سے لاہور میں کرکٹ کے انعقاد کے موقع پر دہشت گردی کا اظہار کیا تو حکومت پنجاب تذبذب کا شکار ہو گئی لیکن وزیراعظم محمد نواز شریف نے پی ایس ایل کے لاہور میں فائنل میچ کے انعقاد میں وفاقی حکومت کی طرف سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا کر میچ لاہور میں کرا دیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار بھی پچھلے دو روز سے لاہور میں ہیں، نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے ملاقات کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بعض سیاسی عناصر جن میں عمران خان پیش پیش تھے کی پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد کرنے کی مخالفت کو خاطر میں نہ لائی۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ایک بڑا پولیٹیکل ایڈونچر کیا ہے۔ انہوں نے نہ صرف پاکستان میں سیاسی مخالفین کو یہ باور کرا دیا ہے کہ حکومت کا امن و امان کی صورت پر کنٹرول ہے جبکہ انہوں نے ”دنیائے کرکٹ“ کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان کرکٹ کے لئے ”محفوظ ملک“ ہے لاہور میں فائنل میچ کا کامیاب انعقاد کرا کر پاکستان میں بین الاقوامی میچوں کے انعقاد کی راہ ہموا کر دی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جو کرکٹ کے میدان سے سیاست کی وادی میں آئے ہیں نے فائنل میچ دیکھنے کی دعوت قبول نہ کر کے ایک نادر موقع ضائع کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے لاہور میں فائنل میچ کرا کر جہاں ”میلہ“ لوٹ لیا ہے وہاں عمران خان جیسے بڑے کھلاڑی نے اپنی عدم شرکت کا غیر سیاسی فیصلہ کیا ہے۔ لاہور میں پی ایس ایل کے فائنل کے کامیاب انعقاد کے جہاں ملکی سیاست پر مثبت اثرات مرتب ہونگے وہاں پوری دنیا میں پاکستان کا روشن چہرہ واضح ہو گیا ہے۔ پی ایس ایل فائنل کے شاندار انعقاد اور پشاور زلمی کی جیت پر ٹوئیٹر پر مبارکبادوں کا سلسلہ فوری جاری ہو گیا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ٹویٹ کی کہ آج پاکستان کی جیت ہوئی ہے سپر لیگ کے لاہور میں کامیاب انعقاد پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ شیخ رشید احمد نے کامیاب فائنل کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ وفاقی وزیر اور مسلم لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دہشت گرد ہار گئے پاکستان جیت گیا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پشاور زلمی کو فائنل میچ جیتنے پر مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثناءاللہ زہری نے کہا کہ پی ایس ایل کا کامیاب اختتام پاکستان ا ور پاکستانی قوم کی جیت ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے پشاور زلمی کو کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے غیر ملکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور فائنل کے کامیاب انعقاد پر ذمہ داران کو مبارکباد دی۔
افتتاحی تقریب پی ایس ایل