دہشت گردی کیخلاف اسلامی ملکوں کے فوجی اتحاد کے قیام کا رواں ماہ اعلان متوقع
اسلام آباد(سہیل عبدالناصر) سعودی عرب کی زیر سرکردگی دہشت گردی کیخلاف اسلامی ملکوں کے فوجی اتحاد کے قیام کا ، ریاض سے باضابطہ اعلان رواں ماہ متوقع ہے۔ مستند سفارتی ذرائع کے مطابق متوقع اعلان کے نتیجہ میں ہی، مجوزہ اتحاد میں پاکستان کے کردار اور اس کی نوعیت کے بارے میں تفصیلات سامنے آ سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف کے بارے میں باور کیا جاتا ہے کہ وہ اس فوجی اتحاد کے سربراہ ہوں گے لیکن اس بارے میں ریاض اور اسلام آباد، دونوں دارلحکومتوں سے کبھی کچھ نہیں بتایا گیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس مجوزہ اتحاد کے قیام کے بارے میں پہلی بار سعودی عرب سے ہی اعلان کیا گیا اور اتحادی ملکوں کی فہرست میں پاکستان کا نام بھی دکھایا گیا تھا۔پارلیمنٹ میں اس حوالہ سے متعدد بار سوالات کئے گئے اور ان خدشات کا بھی اظہار کیا گیا کہ، یہ اتحاد کسی مخصوص ملک کے خلاف نہ ہو لیکن حکومت کی جانب سے ہمیشہ یہ وضاحت کی گئی کہ مجوزہ اتحاد کی تشکیل کے مقاصد، اس کی ہئیت اور نوعیت سامنے آنے کے بعد ہی پاکستان اس میں شمولیت کے بارے میں فیصلہ کرے گا اور پارلیمنٹ کو بھی اس سے آگاہ کیا جائے گا۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ جنرل(ر) راحیل کی طرف سے مذکورہ اتحاد میں خدمات سرنجام دینے کیلئے این او سی کے حصول کیلئے درکار ضابطہ کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے لیکن وزارت دفاع اس حوالہ سے سردست کچھ کہنے کیلئے تیار نہیں ہے۔