میں دیانتداری سے یہ سمجھتا ہوں کہ بطورصدر امریکہ ،اپنے آئینی اختیارات سے کام لیکر یہ عظیم کارنامہ سرانجام دے سکتے ہیں۔مجھے یقین ہے کہ آپ پہلے صدر امریکہ ہونگے جو حقیقی تبدیلیاں لا کر اصل عوامی رائے کو بروئے کار آنے کا تاریخی کارنامہ انجام دیں گے۔بدقسمتی سے گذشتہ کئی دہائیوں سے امریکی انتظامیہ نے اپنی ترقی کو دیگر اقوام کی پسماندگی ،اپنی خوشحالی کو دیگر اقوام کی غربت ،امریکی عظمت اور شان وشوکت کو ، دوسری اقوام کی ذلت اور اسی طرح امریکی عوام کے تحفظ کو دیگر اقوام کے عدم تحفظ سے وابستہ کررکھاہے ۔
اگر تمام اقوام عالم بین الاقوامی سطح پر امریکی حکمرانوں کے نقشِ قدم پر چلنا شروع کردیں تو اس کانتیجہ کیاہوگا؟مجھے یقین ہے کہ امریکی اس طرح کی حکمت عملی کی حمایت نہیں کریں گے اوروہ دیگر اقوام کی دولت ہتھیانے کے لےے ان کی تذلیل ،ان میں عدم تحفظ اورغربت میں دھکیلنے کی حمایت نہیں کرسکتے ۔جب کبھی بھی عظیم امریکی قوم کو ذرائع ابلاغ کے پیداکردہ گمراہ کن اثرات سے بالاتر ہوکر فیصلے کرنے کا موقع ملا ہے توانہوں نے اس طرح کی ظالمانہ حرکات کرنے والوں کو ہمیشہ مسترد کیا ہے اگر آپ امریکی نظام مثبت ،مستحکم اور بنیادی اصلاحات لائیں گے تو تمام اقوام ان کی اقدار کے ساتھ ساتھ ان کی خواہشات اورمفادات کا احترام بھی ناگزیر ہوگا۔ہم اقوام عالم کے دوران خوشیاں بانٹےں گے اوران کے دُکھوں کا مداوا کریں گے ہم برابری اوربھائی چارے کوفروغ دیں گے اورسب اقوام کے حقوق کااحترام کریں گے ،نفرت اورغلبے جذبات کو ختم کریں گے ۔ جناب صدر!آپ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے 23کھرب ($23Trillion) ڈالر کے کرنسی نوٹ غیرقانونی طورپرچھاپے ہیں۔اُمید ہے کہ یہ لوٹی ہوئی رقم جلد ازجلد متاثرہ عوام کو واپس کی جائے گی اورمستقبل میں اس طرح کے غیرانسانی اورتباہ کن رُجحانات پر پابندی لگائی جائے گی جوکہ صرف بنیادی ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔جناب والا!آپ نے بتایا ہے کہ کم ازکم سات کروڑامریکی غربت کا شکار ہیں جبکہ لاکھوں بے روزگاراس کے علاوہ ہیں امریکی اندرونی مسائل حل کرنا آپ کی پہلی ترجیح ہوگی۔آپ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجی طاقت وجود کھو رہی ہے اسی طرح آپ نے بتایا ہے کہ مشرق وسطی کی جنگ میں امریکہ نے 6کھرب ڈالر ($6Trillion)نذرآتش کئے ہیں ۔آپ یہ توبخوبی جانتے ہوں گے کہ سالانہ امریکی دفاعی بجٹ صرف 700 ارب ڈالر ہے ۔جبکہ چوٹی کے دفاعی ماہرین کاکہنا ہے کہ امریکی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت اوراندرونی امن وامان کوبرقراررکھنے اورجدید خطرات کامقابلہ کرنے کے لےے 200ارب ڈالر سالانہ کافی ہیں۔
بنیادی سوال یہ ہے کہ امریکی حکومت کو عالمی سطح پر تھانےداری کرنے کااختیار کس نے دیا ہے ؟جس کے نتیجے میں دیگراقوام کے اندرونی معاملات میں مداخلت،دور دراز علاقوں میں امریکی بحریہ کی تعیناتی اورجاسوسی کانظام قائم کرنا کیوں لازمی ہے جس کے نتیجے میں خانہ جنگیاں ،عدم تحفظ اوران اقوام میں تباہی وبربادی جیسی آفتیں نازل ہوئی ہیں کیاان اقدامات کی وجہ سے امریکی قیادت ،امریکی عوام کے خلاف ساری دُنیامیں نفرت اور عداوت پیدانہیں ہوئی اگردنیا کی ساری حکومتیں امریکہ کے نقش ِقدم پر چلنا شروع کردیں تو دنیا سے امن وسلامتی کاجنازہ نکل جائے گا ۔
کیایہ بہتر نہیں ہوگا کہ امریکہ جنگی جنون پیداکرنابند کردے اوردیگر اقوام کے معاملات اورمختلف علاقوں میں فوجی مداخلت ختم کرکے عالمی سطح پر افہام وتفہیم اوربھائی چارے کاماحول پیدا کرے جس سے ہتھیاروں کی دوڑ ،جنگ اورقتل عام خود بخود ختم ہوجائے گا۔
یہ اقدامات کرکے خاطرخواہ وسائل کو ضائع ہونے سے بچایاجاسکتا ہے جس سے امریکی عوام کی فلاح وبہبود کے لےے استعمال کیاجائے تو غربت اوربے روزگاری ختم ہوجائے گی اوراس سے اقوام عالم میں امریکہ کے خلاف نفرت بھرے جذبات بھی ختم ہوں گے ۔
جناب صدر!آپ کو بخوبی علم ہے کہ عالمی سطح پر نفرت کاکھیل ایٹمی ہتھیاروں کی لامتناہی دوڑ غربت اورتباہ وبربادی لاتا ہے اب عوام الناس پر یہ واضح ہوچکا ہے کہ ہتھیاروں کے ذریعے تحفظ اورامن وامان کے دعوے غلط ،بے بنیاد ہیں ۔تباہ کن ہتھیاروں کی برآمد اورپیداوار سے دُنیامیں کیسے امن اورتحفظ لایاجاسکتا ہے ۔یادرکھیں جنگ ،جنگ کوہوادیتی ہے ۔جنگ کے ذریعے امن کبھی بھی قائم نہیں کیاجاسکتا ظلم وبربریت صرف نفرت کے شعلے بھڑکاسکتی ہے ۔ جناب ٹرمپ یادرکھیں پائیدار امن اورتحفظ امریکی رویوں ،عقائد اورسماجی اقدار کی تبدیلی کے بغیرممکن نہیں ہمیں پائیدار امن ،رحمدلی ،دیگر اقوام کے حقوق کے احترام اورانصاف کابول بالاکرنے سے ہی حاصل ہوسکتا ہے ۔عوامی قوت اوراحترام آدمیت ہی کسی بھی قوم کے لےے سب سے بڑا دفاع ہوسکتے ہیں ۔
جناب والا!اگر آپ ہولناک ہتھیاروں کی دوڑ بندکرادیتے ہیں دنیا کے دیگر علاقوں میں امریکی افواج کی مداخلت ختم کرتے ہیں تو ساری دُنیاپرسکون ہوجائے گی اورجاری قتل عام بندہوجائے گا ۔اربوں ڈالر کے فوجی اخراجات کم کرکے انہیں امریکی عوام کی صحت،تعلیم اورفلاح وبہبود پر خرچ کیاجاسکتا ہے جس سے دیگر مسائل اورسماجی تفریق ازخود ختم ہوجائے گی یہ وقت آگیا ہے کہ ہم سب مل کر انسانی سماج کی بنیادی ضروریات پر توجہ دیں ۔انصاف اوربھائی چارے کے فروغ کے لےے کام کریں ہتھیاروں کی دوڑ کوترک کریں اورفوجی طاقت کے جنون سے باہر نکلیں یہ سب شیطانی اعمال ہیں جنہوں نے انسانیت کے دُکھ اوردرد میں ہمیشہ اضافہ کیاہے وہ وقت آگیا ہے کہ ہم ہتھیارڈال کر قلم اُٹھائیں ۔نفرت کی جگہ محبت کولائیں ،برابری اوربھائی چارے کواپنائیں ۔جناب والااقوام متحدہ، انسانی تاریخ کی بہت بڑی کامیابی ہے جس نے انسان میں جینے کی تمنا ،انسانی ورثہ اورثقافت کوفروغ دیا ہے۔اقوام متحدہ ہی ہے جس نے اقوام عالم کو اُمیدکی کرن دکھائی ہے اوربین الاقوامی سطح پر امن اورتحفظ کے استحکام کے لےے آمادہ اورتیار کیا ہے۔اقوام متحدہ، انسانیت کی اجتماعی دانش کی علامت ہے جس نے آمریت اورجہالت کو پیچھے دھکیلا ہے ۔بدقسمتی سے امریکہ نے اقوام متحدہ کے مثبت کردار کو محدود کرنے کے لےے اس کی راہ میں روڑے اٹکائے ہیں ۔اب وقت آگیا ہے کہ اقوام عالم کی اجتماعی دانش کو امریکی شیطانی غلبے سے آزادکیاجائے جس کے لےے آپ بنیادی کردار اداکرسکتے ہیں۔جناب والا!دُنیا میں عدم تحفظ ،بے چینی پیداکرنے کے لےے عالمی طاقتوں نے دہشت گردی کے غیرانسانی روےے کو ہتھیاربنادیا ہے تاکہ وہ دیگر اقوام اورممالک پر اپنی من مرضی مسلط کرسکےں ۔میں بڑے دکھ سے یہ بتانا چاہتاہوں کہ دُنیا کے زیادہ تر رسوائے زمانہ دہشت گرد گروہ امریکی خفیہ اداروں نے تخلیق کےے یاپھر ان کی معاونت کی اورانہیں اپنے مذموم مقاصد کے لےے استعمال کیا ۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ ان کے مالی وسائل ختم کرکے ہی جیتی جاسکتی ہے جس کے بارے میں امریکی خفیہ اداروں سے زیادہ کوئی بھی نہیں جانتا امریکی عوام اورعالمی اقوام آپ سے توقع رکھتی ہیں کہ آپ دہشت گردی کے اس منحوس چکر کوختم کرنے کے لےے فوری اقدامات کریں گے ۔
جناب والا!آج کے امریکہ کی شان وشوکت اورترقی ساری دُنیا سے آنے والے مہاجرین اورعالی دماغ پناہ گزینوں کی بدولت ہے جس میں مختلف اقوام سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں اوردستکاروں نے بنیادی کردار ادا کیا جن میں دس لاکھ سے زائد میرے ایرانی بہن،بھائی بھی شامل ہیں جو امریکہ کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کررہے ہیں ۔یہ امریکہ کے وجود کے لےے ناگزیر ہے کہ رنگ ونسل سے بالاتر ہوکر ،حقیقی امریکی اقدار کے مطابق سب کو خوش آمدید کہا جائے کیونکہ امریکہ امکانات کی سرزمین ہے جس پر کوئی ایک گروہ ملکیت کا دعوی نہیں کرسکتا اورنہ ہی یہاں کوئی مہمان یاپناہ گزین ہے ۔
جناب صدر !عورت ،مظہرنورِخداہے یہ انسانیت کے لےے فطرت کا سب سے خوبصورت اورقیمتی تحفہ ہے جن کا ادب واحترام،آپ سمیت سب پر واجب ہے ۔تاریخ میں تمام عظیم انسانوں نے خواتین کو ہمیشہ عزت واحترام سے نوازا ہے اوران کی خداداد صلاحیتوں کا احترام کیا ہے ۔
انسانی زندگی اورسماج میں خواتین کاکردار ہمیشہ سے بہت اہم اورلازوال رہا ہے ،خواتین انسانی سماج میں باوقار خاندانی نظام کی بنیادی اینٹ ہیں جنہوں نے سائنس ،سماجیات اوراخلاقیات کے شعبوں میں گراں قدرخدمات انجام دیں ہیں۔ماں کی محبت سے کون آشنا نہیں ہوگا،بہن کے پیار کوکس طرح جھٹلایاجاسکتا ہے اوراسی طرح بیوی کا ناگزیر مقام ومرتبہ کون نظرانداز کرسکتا ہے یہ عورت کے مختلف اورمنفرد روپ ہیں جن سے بزم کائنات میں رنگینی اورخوبصورتی ہے ۔جناب صدر! خدائے مہربان نے آپ کو امریکی عوام کی بھلائی اورانسانیت کی فلاح وبہبود کے لےے بے مثال مواقع عطا کئے ہیں تاکہ آپ ترقی و خوشحالی کی راہ چلتے ہوئے امریکی نظام میں بنیادی اصلاحات کا آغاز کریں۔میں خدا سے دُعاگو ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو امریکی حکومتی ڈھانچے اور انتظامی نظام میں تبدیلیوں کے لےے راہنمائی عطافرمائے ۔
اللہ کابندہ اورآپ کی کامیابیوں کے لےے دُعا گو
محمود احمدی نژاد (ختم شد)
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024