لاہور سمیت کئی علاقوں میں پٹرول کہیں مہنگا‘ کہیں نایاب‘ سپلائی نہیں آرہی‘ پمپ مالکان
لاہور‘ شیخوپورہ‘ قصور‘ واہنڈو‘ نارووال،نوشہر ہورکاں(نمائندگان‘ نامہ نگاران)لاہورسمت کئی شہروںمیں پٹرول کہیں مہنگا کہیں نایاب ہو گیا‘ واہنڈو میں کھلا پٹرول فروخت کرنے پر 2دکاندار کو گرفتار کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق پانچویں روز بھی شیخوپورہ شہر کے متعدد پٹرول پمپوں تیل کی سپلائی نہ ملنے کے باعث بند رہے اور لوگ پٹرول کے حصول کیلئے دربدر پھرتے رہے۔ پٹرول پمپ مالکان کے مطابق بعض آئل ڈیلر پٹرول اور ڈیزل انوائس ریٹ سے 8روپے لیٹر مہنگا فروخت کر رہے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کی مکمل خاموشی حیران کن ہے۔ آئل کمپنیاں اب آئل مافیا کی شکل اختیار کر چکی ہے جنہوں نے تیل کے وافر ذخائر موجود ہونے کے باوجود مصنوعی بحران پیدا کررکھا ہے۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر لاہور ڈویژن سے مطالبہ کیا ہے کہ آئل ڈپوئوں میں موجود افسروں کیخلاف فوجداری مقدمات دائر کرکے انہیں فوری گرفتار کیا جائے اور آئل ڈپوئوں کا کنٹرول حکومت خود سنبھال لے۔ دوسری طرف نارووال ضلع بھر میں پٹرول تاحال نایاب ہے۔ چند ایک پٹرول پمپس پر ہائی آکٹین تیل 150فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے جبکہ زیادہ پٹرول پمپس پر تیل دستیاب ہی نہیں ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ مہنگا ہونے کی صورت میںپٹرول و ڈیزل وافر مقدار میں ملتا ہے پٹرول پمپس مالکان کا کہنا ہے کہ انہیں تیل ڈپو سے نہیں مل رہا ہے۔قصور سے نامہ نگار کے مطابق ملک بھر کی طرح قصور میں بھی پٹرول کی شارٹیج کی وجہ سے عوام پریشان ہیں۔پٹرول پمپوں کی بندش سے عوام خوار جگہ جگہ کھلنے والے منی پٹرول پمپ عوام کو مہنگے داموں پٹرول فروخت کر رہے ہیں ۔متعدد پٹرول پمپ کے ملازمین میں جھگڑوں کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہیں عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق پٹرول سستا ہونے کی وجہ سے پمپ مالکان نے فروخت کرنا بند کر دیا جس کے باعث شہریوں کو دشواری کا سامنا ہے ۔دوسری طرف منی ایجنسیوں پر شہریوں کو سو سے ایک بیس روپے میں پٹرول فروخت کیا جارہا ہے۔واہنڈو سے نامہ نگار کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر مصنوعی قلت پیدا کرنے والے پٹرول پمپ مالکان کے خلاف کارروائی کی بجائے دکانداروں کو جرمانے کرنے میں مصروف ہیں۔پانچ روز گذرنے کے باوجود کامونکے میں پٹرول پمپ مالکان نے پیٹرول کی ترسیل شروع نہیں کی جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ دوسری طرف کھلاپیٹرول فروخت کرنے والے دو دکانداروں کے خلاف مقدمات درج کر لئے ،بتایاگیاہے کہ تھانہ صدر پولیس نے حکومتی پابندی کے باوجود سرعام کھلا پٹرول فروخت کرنے پر نواحی گائوں چنڈالی کے محمد تصور کوجبکہ سٹی پولیس نے چوک غوثیہ کے اسامہ کو گرفتار کرکے الگ الگ امقدمہ درج کرلیاہے۔نوشہرہ ورکاں سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پٹرول کا بحران پانچویں دن بھی جاری رہا۔ ضلعی انتظامیہ خاموش۔ قیمت میں کمی کے بعد پٹرول کی شدید قلت پیدا ہو گئی شہر اور گردونواح میں پٹرول مقررہ قیمت 75 روپے کی بجائے 100 روپے فی لیٹر تک فروخت ہوتا رہا۔ اکثر پٹرول پمپوں پر فروخت بند رہی۔