کئی شہروں میں طوفان بادوباراں
صوبائی دارالحکومت (لاہور) سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں طوفان بادوباراں نے تباہی مچا دی۔ درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔ سائن بورڈ گر گئے۔ کئی مکان منہدم ہو گئے جبکہ ضلع شیخوپورہ کے علاقوں سچا سودا‘ بھکھی (چارچک رسالہ) میں چھتیں گرنے سے 6 سالہ بچی اور ایک 6 ماہ کا بچہ جاں بحق ہو گئے۔ ٹائون شپ میں دیوار گرنے سے 3 افراد شدید زخمی ہو گئے جبکہ کئی شہروں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا۔ بارش کے باعث نشیبی علاقے ندی نالوں کا منظر پیش کرتے رہے۔ موسمی صورتحال اور معمول سے زیادہ بارشوں کی پیشگوئی کے سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں کو ہر لمحہ مستعد رہنا ہوگا۔ عوام کو بھی اپنی مدد آپ کے تحت نکاسی آب اور صفائی کا نظام بہتر بنانا ہوگا تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔ ہمارے ہاں بارشوں اور موسمیاتی طوفانوں کی پیش بندی نہ ہونے سے انسانی جانوں کے ساتھ مالی نقصان بھی ہوتا ہے۔ متعلقہ اداروں نے مون سون میں زیادہ بارشوں کی پیشگوئی کی اور سیلاب کے خدشات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔ سیلابوں میں کبھی تو سیکڑوں زندگیوں کا نقصان بھی ہو جاتا ہے اور کروڑوں اربوں کی فصلیں اور انفراسٹرکچر تباہ ہو جاتا ہے۔ خدانخواستہ سیلاب سے صورتحال بدتر ہو سکتی ہے۔ ہمارے ہاں ڈیزانسٹر مینجمنٹ اتھارٹی موجود ہے۔ دیگر ادارے بھی ہیں مگر سب اس وقت فعال ہوتے ہیں جب پانی سر سے گزرنے لگتا ہے کہیں بند بنانے کی بات کی جاتی ہے کہیں بند توڑنے کے مشورے ہو رہے ہوتے ہیں۔ بہتر ہے متعلقہ ادارے ابھی سے متحرک ہوں اور بارشوں کی پیش بندی کے اقدامات اٹھانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔ بارشوں میں چھتیں اڑنے اور عمارتیں گرنے کے واقعات بھی ہوتے ہیں۔ ایسی عمارتوں کی ابھی سے نشاندہی کرکے انہونیوں سے بچا جا سکتا ہے۔