پاکستان مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز اپنے والد اور پارٹی قائد نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت کے کیس میں جج ارشد ملک کی مبینہ خفیہ ویڈیو سامنے لے آئیں۔ ویڈیومیں جج ارشد ملک اور ناصر کے درمیان گفتگو میڈیا کو دکھائی گئی۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید بامشقت اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔ہفتہ کومسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر پارٹی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف کو مفروضوں پر مبنی الزامات کی روشنی میں نشانہ بنایا گیا، میاں صاحب نے اپنے خلاف عائد تمام مقدمات کی رسیدیں بھی دیں، ثبوت بھی دیئے، بار بار عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا لیکن ہر بار ایک نئے کیس میں تین بار کے منتخب وزیراعظم کو سزا سنا دی گئی۔پریس کانفرنس میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ پاناما کا مضحکہ خیز تسلسل آج بھی جاری ہے جس کی وجہ سے تین مرتبہ کا وزیراعظم جیل میں قید ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر نواز شریف پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے شرمناک الزامات لگے لیکن یہ الزامات عدالت میں ثابت نہیں ہوئے مگر پھر بھی انہیں سزا دی گئی۔لیگی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے بار بار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن ہر مرتبہ ایک نئی سزا دے دی گئی تاہم خر میں نواز شریف نے فیصلہ اللہ پر چھوڑ دیا جس کا صلہ یہ ملا کہ انہیں غیبی مدد حاصل ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ایک دن ایسا آیا کہ سزا دینے والے خود بول اٹھے کہ 'نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جو ثبوت میں ملے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ نواز شریف کی سزا بدنیتی پر ہوئی ہے۔انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران ایک ویڈیو بھی چلائی جو خفیہ کیمرے سے بنائی گئی تھی، جس میں جج ارشد ملک ناصر بٹ نامی شخص سے ملاقات کر رہے ہیں جس میں وہ نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں۔مریم نواز نے بتایا کہ ویڈیو میں دکھائی دیے جانے والے جج نے ناصر بٹ کو فیصلہ سنانے کے بعد کہا تھا کہ 'نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، فیصلے کے بعد سے میرا ضمیر ملامت کرتا رہا۔' جج نے مزید کہا کہ نواز شریف تک یہ بات پہنچائی جائے کہ ان کے کیس میں جھول ہوا ہے۔مریم نے ویڈیو سے متعلق دعوی کیا کہ جج ارشد ملک ناصر بٹ کے سامنے اعتراف کر رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔مریم نواز کا مزید دعوی تھا کہ ویڈیو میں جج خود کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف ایک دھیلے کی منی لانڈرنگ کا ثبوت نہیں ہے۔ن لیگ کی نائب صدرنے مزید کہا کہ میں صرف نواز شریف نہیں بلکہ پاکستان کے ان تمام وزرائے اعظم کا مقدمہ لڑ رہی ہوں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ویڈیو کے بعد اب سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کیسز کو ختم کردیا جائے کیونکہ انہیں اب جیل میں رکھنے کا جواز پیدا نہیں رہا.منڈی بہاوالدین میں انتظامیہ کی جانب سے جلسے کی اجازت نہ ملنے پر مریم نواز نے کہا کہ جلسے کی اجازت مانگی جو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دی گئی۔مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے کارکن تیاری کریں میں ہر حال میں کل اتوار کو منڈی بہاوالدین پہنچوں گی.اس سے قبل مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امید ہے مقتدر ادارے اور عدالت عظمی میاں نواز شریف کو انصاف دیں گے۔ تین بارکے وزیراعظم کوجیل میں ڈال رکھا ہے۔ نوازشریف صیح معنوں میں سی پیک کے موجد ہیں۔ سابق وزیراعظم نے پاکستان کوایٹمی قوت بنایا۔ انہیں ٹرائل کورٹ نے سزا دی۔ سزا کے حوالے سے بدترین ناانصافی ہوئی.
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024