سٹرٹیجک مذاکرات....دھماکہ خیز مواد‘ منشیات کی سمگلنگ روکنے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک + ایجنسیاں) پاکستان اور امریکہ کے سٹرٹیجک مذاکرات کے دوران ورکنگ گروپ کا انسداد دہشت گردی پر اجلاس ختم ہو گیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکہ پاکستان کو مطلوبہ وسائل اور صلاحیت فراہم کرے گا۔ پاکستان میں دھماکہ خیز مواد کی سمگلنگ اور منشیات کی روک تھام کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا ہے جبکہ ویزا مسائل حل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک ڈائیلاگ سمیت قانون و انسداد دہشت گردی کے چوتھے اجلاس کے افتتاحی سیشن کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکہ کے نائب وزیر برائے نارکوٹکس اور لاءانفورسمنٹ ولیم برا¶ن فیلڈ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے‘ انسداد منشیات اور دہشت گردی کے لئے اس کے اپنے قوانین ہیں امریکہ سمیت کوئی ملک پاکستان کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔ رحمن ملک نے کہا کہ پاکستان نے امریکی مطالبہ پر افغانستان کو بارودی سرنگوں کی تیاری میں استعمال ہونے والی نائٹریٹ کھاد کی فراہمی پر پابندی عائد کر دی، امریکہ نے پاکستان کو سکیورٹی اداروں کی صلاحیت بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مذاکرات میں پاکستانی 24 رکنی وفد کی قیادت وزیر داخلہ رحمن ملک نے کی‘ جبکہ اسسٹنٹ سیکرٹری ولیم برا¶ن فیلڈ کی زیرقیادت 17 رکنی امریکی وفد شامل تھا۔ رحمن ملک نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ویزوں کے معاملات پر اختلافات ختم ہو گئے ہیں‘ ہمیں ہر روز نائن الیون کا سامنا ہے‘ عالمی برادری کو ان کا اعتراف کرنا چاہئے۔ دھماکہ خیز مواد اور بارودی سرنگوں کی روک تھام کے لئے امریکہ کے ساتھ مشترکہ ٹاسک فورس بنائی جائے گی۔ منشیات کے کاروبار سے دہشت گردوں کو مدد فراہم کی جا رہی ہے اور منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے م¶ثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد افغانستان سے پاکستان لایا جاتا ہے جسے روکنے کی ضرورت ہے۔ ولیم برا¶ن فیلڈ نے کہا کہ انسانی جانوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ امریکہ پاکستان کو مختلف شعبوں میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا اور بارودی سرنگوں سے بچا¶ کے لئے مدد فراہم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف اپنی بلکہ اقوام عالم کی جنگ لڑ رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا احساس ہے۔ توانائی کے منصوبوں میں بھی مدد فراہم کریں گے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سٹرٹیجک ڈائیلاگ مکمل طور پر جلد بحال ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف بنیادی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔ دہشت گرد پاکستان اور امریکہ کے مشترکہ دشمن ہیں ان سے لڑنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے‘ پاکستان کا ویزا پراسیس اتنا بہتر نہیں جتنا ہم چاہتے ہیں۔
سٹرٹیجک مذاکرات
سٹرٹیجک مذاکرات