پی آئی اے کی خراب مالی کارکردگی کی وجہ ایوی ایشن پالیسی ہے:برنڈ ہلڈن برینڈ
کراچی(صباح نیوز)پی آئی اے سربراہ برنڈ ہلڈن برینڈ نے کہا ہے کہ ائرلائن کی خراب مالی کارکردگی کی وجہ ایوی ایشن پالیسی ہے۔انہوں نے کہا کہ اوپن سکائی پالیسی کے تحت پی آئی اے اپنے بیڑے کے ساتھ ایمرٹس، اتحاد، قطر ایئرویز اور عمان ایئر جیسی ائرلائنز سے مقابلہ کرنے میں مشکلات کا شکار ہے،جن کے پاس بہتر طیارے اور عملہ موجود ہے۔سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ 2016 میں پی آئی اے کو مسافروں کی تعداد اور منافع کے حوالے سے گذشتہ برسوں کے مقابلے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ادھر انتظامیہ نے ائرلائنز کی مالی خسارے کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز (پی آئی اے)کا خسارہ 300 ارب روپے تک جاپہنچا ہے جبکہ اس خسارے میں ہر ماہ 5 ارب 60 کروڑ کا اضافہ ہورہا ہے۔پی آئی اے انتظامیہ کے مطابق قومی ائرلائن ایک ماہ میں 7 ارب 50 کروڑ روپے کما رہی ہے جبکہ اس کے اخراجات 13 ارب 14 کروڑ روپے سے زائد ہیں۔ائرلائن کے بڑے اخراجات میں 4 ارب 40 کروڑ روپے سے زائد قرضہ اور مارک اپ کی ادائیگی، 2 ارب 60 کروڑ روپے سے زائد فیول اور 1 ارب 60 کروڑ روپے سے زائد تنخواہوں کی ادائیگی شامل ہے۔پی آئی اے کے 300 ارب روپے کے خسارے میں 186 ارب روپے سے زائد بینکوں کا قرضہ، 40 ارب روپے سے زائد سول ایوی ایشن اتھارٹی کے بقایا جات، 13 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او)کو ادائیگی اور 4 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد فیڈرل بورڈ آف ریویوکی ادائیگی شامل ہے۔