لاہور ہائیکورٹ کے ججز کے نام پر سرکاری محکموں میں فون کر کے کام کرانے کا انکشاف
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے ججز کے نام پر سرکاری محکموں میں فون کر کے کام کرانے اور سفارشیں کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے شکایات پر نوٹس لیتے ہوئے تمام محکموں کو جعلی فون کالز پر عملدرآمد نہ کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کی منظوری سے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کو شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ عدالت عالیہ کے ججز کے نام پر فون کئے جا رہے ہیں اور ان سے سفارشیں کی جاتی ہیں جس پر تمام وفاقی اور صوبائی محکموں اور خودمختار اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ سے عدالت عالیہ کے جج کے نام پر کسی سفارشی فون پر عملدرآمد نہ کیا جائے اور اگر کوئی سفارشی فون آئے تو اس کیلئے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ سے پہلے تصدیق کی جائے۔ ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے افسر و ملازمین، سرکاری اور غیرسرکاری وکلا اور دیگر افراد مختلف سرکاری محکموں اور جوڈیشل افسروں کو ہائیکورٹ کے ججز کے نام پر فون کرتے تھے اور انہیں مختلف کاموں کیلئے دبائو ڈالا جاتا تھا۔