کراچی کو ایک بار پھر قلعہ بند شہر بنانے کی سازش ہو رہی ہے‘ علی اکبر گجر
کراچی ( اسٹاف رپوٹر )کراچی کو ایک بار پھر قلعہ بند شہر بنانے کی سازش ہو رہی ہے۔سندھ کے امن و امان کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حالات کے رحم و کرم پر چھوڑا جارہا ہے۔ کراچی میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں وفاق کے منصوبوں کو متاثر کرنے کی سازش معلوم ہوتی ہے۔ پولیس اہلکاروں پر حملے کراچی کے عوام میں عدم تھفط پیدا کرنے کا منصوبہ ہے جس پر سندھ حکومت عملی اقدامات کی بجائے اخباری بیانات پر گذارہ کر رہی ہے۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر ، ضلعی صدور سلطان بہادر خان، علی عاشق گجر، جنرل سیکریٹری اسلم خٹک، رانا صفدر جاوید، سردار نذیر، حاجی صالحین، اقبال خاکسار، حاجی اقبال،کرامت چوہان، چیئرمین چوہدری اسد حسین، ندیم آرائیں، چوہدری نواز اولکھ، وقار تنولی، پرویز تنولی، رفیق خان نے ایک مشترکہ بیان میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور تارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ کر سیرسپاٹے اور اخباری بیانات تک محدود ہوچکی ہے۔ سندھ کی حکمران جماعت کو صوبے کے مسائل، عوام کے تحفظ اور صوبے کی معیشت سے زیادہ اپنے اقتدار کو بچانے کی فکر ہے۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم ایک بار پھر دو سال پہلے کی سطح تک پہنچ گئے ہیں کراچی کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں کے لوگ لوٹ مار اور چھینا چھپٹی کے واقعات سے محفوظ ہوں جبکہ سندھ کی حکومت دوبئی کراچی کے درمیان معلق نظر آتی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نے سندھ میں امن و امان کی مخدوش ہوتی صورتحال کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاق اور رینجرز کی تمام کاوشوں کے باوجود سندھ کا امن عوام کے اطمینان کی سطح تک نہیں پہنچ سکا۔ جس شہر کو سب سے زیادہ محفوظ ہونا چاہئیے اس شہر میں ایک بار پھر شہری لوٹ مار کی وارداتوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
علی اکبر گجر