5 روز میں وطن واپسی کا حکم، مختلف ملکوں میں پاکستان کا سفارتی عملہ پریشان
اسلام آباد، لندن (آن لائن) نوازشریف کی منظوری سے دنیا کے مختلف ملکوں میں پاکستانی سفارت خانے اور بعض مخصوص سیکشن بند کرنے اور عملے کو صرف پانچ دن میں وطن واپسی کے احکامات سے ان سفارتکاروں میں تشو یش کی شدید لہر دوڑ گئی۔ انہوں نے دفتر خارجہ سے وطن واپسی کیلئے مزید وقت مانگ لیا۔ وزیراعظم نواز شریف کی منظوری کے بعد دفتر خارجہ نے ان سفارتکاروں کو 2 جنوری کو خطوط لکھے تھے جن میں انہیں کہاگیا تھا کہ وہ 7 جنوری تک وطن واپس پہنچ جائیں جس سے یہ سفارتکار پریشان ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق سفارتکاروں کا موقف ہے کہ وہ اتنے جلدی کسی ملک سے نہیں آسکتے جہاں وہ کافی عرصہ سے مقیم ہیں اور انکے بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ فوری وطن واپس آنے پر انکے بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہو سکتا ہے اسلئے انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ انہیں واپسی کیلئے مناسب وقت دے۔ واضح رہے کہ دفتر خارجہ کی سفارشات پر وزیراعظم نے مختلف ملکوں میں پاکستانی سفارتخانوں میں تعینات پریس کونسلروں، اتاشیوں، کمرشل اور لیبر افسران، کمیونٹی ویلفیئر افسران، اسسنٹ پرائیویٹ سیکرٹری، صرف سیکرٹری اور ڈرائیوروں کی آسامیاں ختم کردی ہیں۔ یہ فیصلہ ملک کی مخدوش اقتصادی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔