سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل آج پاکستان پہنچیں گے
سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل آج پاکستان پہنچیں گے
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل دو روزہ سرکاری دورے پر آج اسلام آباد پہنچے گے۔ پاکستان میں قیام کے دوران وہ صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے دوطرفہ تعلقات، خطہ کی صورتحال، افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلا کے بعد کے حالات اور ایران کے ایٹمی پروگرام پر ایران و عالمی طاقتوں کے درمیان حالیہ ابتدائی سمجھوتہ، نمایاں موضوعات ہوں گے۔ بعض حلقے سعودی وزیر خارجہ کی آمد کو پرویز مشرف کیخلاف مقدمہ اور انکی ممکنہ بیرون ملک روانگی سے منسلک کر رہے ہیں لیکن حکومت اس امر کی مسلسل تردید کر رہی ہے۔ جمعہ کے روز ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات ہیں۔ موجودہ حکومت قائم ہونے کے بعد پہلی بار سعودی عرب سے اعلیٰ سطح کا وفد آ رہا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کے صدر نجی دورے پر شکار کیلئے پاکستان آئے تب بھی یہ خبریں شائع ہوئیں کہ وہ پرویز مشرف کو ساتھ لے جانے کیلئے خصوصی پرواز پر یہاں آئے ہیں۔ اب سعودی وزیر خارجہ کے بارے میں یہ باتیں کی جا رہی ہیں حالانکہ ان کا دورہ معمول کا ہے۔ وزیراعظم کے دورہ نیویارک کے موقع پر انہیں دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی تھی۔ ایک اور ذریعہ کے مطابق پاکستانی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران پرویز مشرف کا معاملہ زیرغور آنا خارج از امکان نہیں لیکن انکے دورے کی اصل اہمیت دوطرفہ تعلقات اور خطہ کی صورتحال کے حوالے سے ہے۔ اس ذریعہ کے مطابق پیپلز پارٹی کی پانچ سالہ حکومت کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی روایتی گرمجوشی مفقود ہوچکی تھی۔ نصف دہائی کے بعد اب پاکستان میں ایک ایسی حکومت آئی ہے جس سے سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعلقات بحال کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ادھر دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے واضح کیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان معمول رابطے کا حصہ ہے۔
سعودی وزیر خارجہ