منور حسن کا اگلی مدت کیلئے امیر بننے سے انکار، لیاقت بلوچ، سراج الحق کے نام بھی منظور
لاہور (سید عدنان فاروق) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں اگلی مدت کیلئے امارت لینے سے انکار کر دیا، جس کے بعد شوریٰ نے ارکان جماعت سے رائے لینے کا اصولی فیصلہ کر لیا، جماعت کے آئین کے مطابق سید منور حسن کے علاوہ مزید دو ارکان شوریٰ سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور نائب امیر سراج الحق کے ناموں کی منظوری دیدی ہے جن میں ارکان جماعت کسی ایک کا بطور امیر انتخاب کریں گے، تاہم اس کا باضابطہ اعلان 75رکنی مرکزی شوریٰ کے دس غیر حاضر ارکان کی جانب سے رائے ملنے کے بعد تینوں امیدواروں کا باضابطہ فیصلہ کیا جائے گا۔ جماعت کے آئین کے مطابق 33ہزار ارکان جماعت کسی ایک کا بطور امیر انتخاب کریں گے۔ تینوں ارکان میں کسی کو بھی کنویسنگ کی اجازت نہیں، ارکان جماعت کو اپنی جانب متوجہ کرنے والے امیدوار کو نااہلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ارکان جماعت مرکزی شوریٰ کے نامزد ان تینوں ارکان کو مسترد کرکے کسی اور کو بھی منتخب کر سکتے ہیں۔ شوریٰ نے نئے امیر کو منتخب کرنے کیلئے اتفاق رائے سے شوریٰ کے رکن عبدالحفیظ احمد کو بھی گزشتہ روز ناظم انتخابات نامزد کردیا، ناظم انتخابات نے ملک بھر کی ضلعی تنظیموں کو بیلٹ بیکس بھیجنے کے انتظامات مکمل کر لئے جبکہ تقریباً 33ہزار ارکان جن میں پانچ ہزار خواتین بھی شامل ہیں کے لئے پیپر چھاپنے کی منظوری بھی گزشتہ روز دیدی گئی۔ انتخابی عمل مارچ کے آخر میں اختتام پذیر ہوگا جبکہ اپریل کے پہلے ہفتے ارکان کی اکثریت حاصل کرنے والا امارت کاحلف اٹھا لے گا۔ سید منور حسن کے پانچ سالہ دور امارت میں اجتماع عام منعقد نہیں ہو سکا لٰہذا مرکزی شوریٰ نے میاں مقصود احمد کی سربراہی میں اجتماع عام کیلئے کمیٹی قائم کردی ہے جو کمیٹی کے ارکان کا تقرر کریں گے جو بعد میں اجتماع عام کے لئے تاریخ طے کرے گی ذرائع کے مطابق اجتماع عام کے لئے مینار پاکستان لاہور کے اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔