سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑادیں اور اب ایسے حالات ہوگئے ہیں کہ پولیس بھی عدالت کی نہیں سنتی۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ‘جیل بھرو تحریک ‘ کے حوالے سے اہم ترین ویڈیو پیغام جاری کردیا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ ہم کیوں’ جیل بھرو تحریک ‘کا آغا زکر ناچاہتے ہیں. ساری دنیا میں قومیں کسی قانون کے تحت چلتی ہیں آئین فیصلہ کرتا ہے کہ کون سی چیز جائز ہے اور کون سی چیز ناجائز ہے لیکن جب سے یہ امپورٹڈ حکومت آئی ہے اس ملک کے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ حالات یہ ہیں کہ عدالتوں کے احکامات نہ پولیس سنتی ہے نہ یہ ریاست سنتی ہے، جب یہ امپورٹڈ حکومت اسلام آباد کے ضمنی انتخابات سے بھاگ رہی تھی تو عدالت نے کہا کہ 48 گھنٹوں میں الیکشن کرواؤ تاہم تقریباً مہینہ گزر چکا ہے لیکن ابھی تک الیکشن نہیں کروائے گئے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمارا آئین بنیادی انسانی حقوق کی حفاظت کرتا ہے .لیکن ہمارے لوگوں کو صرف ایک ٹویٹ کرنے پر اٹھایا گیا ان پر تشدد کیا گیا. ابھی تک بہت سے لوگوں کا تشدد کی وجہ سے ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہو سکا.اعظم سواتی کے ساتھ جو کچھ ہوا کونسا قانون ایک ٹویٹ کرنے پر اس طرح تشدد کی اجازت دیتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ اس کو دوبارہ گرفتار کیا جاتا ہے اور 30 کے قریب ایف آئی آرزبلوچستان اور سندھ میں درج کی جاتی ہیں. شیخ رشید کو ضمانت کے باوجوداٹھا کر لے جاتے ہیں اور اس پر مقدمے کر دیتے ہیں، عدالت چار مرتبہ آئی جی کو فواد چوہدری کو پیش کرنے کا حکم دیتی ہے لیکن یہ اسلام آباد لے جاتے ہیں. شہباز گل پر حراستی تشدد کیا گیا اور اس کے بعد پھر سے ڈرایا دھمکایا گیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ25 مئی کو پُرامن احتجاج پر تشدد کیا گیا .کونسا قانون جمہوریت میں اس کی اجازت دیتا ہے. پی ڈی ایم نے ہمارے دور میں تین لانگ مارچ کیے .لیکن کسی پر سختی نہیں کی گئی. یہ صرف چند مثالیں ہیں کہ اس قوم کا عتماد ملک کے آئین اور قانون سے اٹھتا جا رہا۔