Waqt News
Monday | March 27, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • شہزادہ محمد بن سلمان کا مسجد نبوی کا دورہ، روضہ رسول پر حاضری
  • سعودی حکومت نے حرمین شریفین میں تصویر کشی کے متعلق نئی ہدایات جاری کردیں
  • او آئی سی کی فلسطین میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کی شدید مذمت
  • تیونس کے قریب ایک اور کشتی ڈوبنے سے 19افریقی تارکین وطن ہلاک
  • پاکستان میں فسطائیت عروج پر ہے:اسد عمر 

کڑوی گولیاں

Feb 06, 2023 8:22 AM, February 06, 2023
  • سہیل اقبال بھٹی
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
کڑوی گولیاں

ملکی معاشی صورتحال،زرمبادلہ کے ذخائر اور خوفناک مہنگائی نے پورے نظام کو ہلا کررکھ دیاہے۔ معیشت کو ڈی ریل کرنے والوں کا تو ابھی تک احتساب شروع نہیں ہوا مگر عام آدمی مہنگائی اور بے روزگاری کی شکل میں ہرروز اس کی قیمت چْکا رہا ہے۔شہر اقتدارمیں آئی ایم ایف کی ٹیم کڑے مطالبات کے ساتھ ڈیرے ڈالے ہوئے ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط تسلیم کرکے پہلے معاہدہ کیا اور پھر گذشتہ سال اقتدار کی رْخصتی بھانپتے ہوئے معاہدے کی دھجیاں بکھیر دیں۔ مقصد صرف ایک تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود عوام کو سستا پٹرول فراہم کیا جائے۔ گیس اور بجلی کی قیمتوں کو بھی منجمند رکھا جائے تاکہ عوام حکومت کے گْن گائیں۔  پی ٹی آئی حکومت نے وقتی عوامی تائید تو حاصل کرلی مگران کے نتیجے میں جو بارودی سرنگیں  بچھا دی گئیں  ان سے عوام محفوط ہیں،حکومت اور نہ ہی اپوزیشن۔ تمام مالیاتی ادارے اور دوست ممالک پاکستان کی امداد کرنے کا اعلان کرنے کے بعد ایک طرف ہوکر بیٹھ گئے ہیں کہ پہلے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کریں پھر پاکستان کی امداد کریں گے۔

شہزادہ محمد بن سلمان کا مسجد نبوی کا دورہ، روضہ رسول پر حاضری

ایسے حالات میں آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے سامنے حکومت مکمل طور پر بے بس دکھائی دے رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی ٹیم کی کڑی شرائط حکومت مان لے تو رہی سہی عوامی حمایت بھی ختم ہوتے دکھائی دینے لگتی ہے۔۔ نیتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف وفد نے 31 جنوری کو نویں جائزے کی تکمیل پر حکومت کے ساتھ حتمی مذاکرات کا آغاز کیا تھا۔بڑے مالیاتی خلا کی نشاندہی اور اسے پْر کرنے کے طریقوں پر چار روزہ بات چیت اسلام آباد میں ہوئی جس میں 7 سے زائد محکموں کے نمائندے موجود تھے۔مذاکرات میں اخراجات کی تفصیلات اور آمدن کی کارکردگی پر گفتگو ہوئی تا کہ موجودہ مالی سال کے آئندہ 4 ماہ کے دوران لیے جانے والے ریونیو اور غیر ریونیو پالیسی اقدامات کی نشاندہی کی جاسکے۔ آئی ایم ایف کا سب سے مشکل مطالبہ بجلی کے لائف لائن یعنی 300 یونٹ سے کم خرچ کرنے والے صارفین کا استثنیٰ ختم کرنا ہے۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں پاکستان کے 88 فیصد بجلی کے صارفین 300یونٹ ماہانہ کی کیٹگری میں شامل ہیں۔ بجلی کی قیمت میں اضافے سے غریب طبقہ بری طرح متاثر ہوگا۔آئی ایم ایف کی ٹیم کو وزارت خزانہ کی جانب سے درمیانی راستہ نکالتے ہوئے یونٹ کی حد کو 300 سے کم کر کے 200 کرنے کی تجویز دی گئی مگرآئی ایم ایف اس تجویز کو ماننے پر تیار نہیں ہے۔

سعودی حکومت نے حرمین شریفین میں تصویر کشی کے متعلق نئی ہدایات جاری کردیں

آئی ایم ایف کی نظر میں معیشت کو سب سے بڑا خطرہ توانائی کے شعبے کی خراب کارکردگی سے ہے جس کا گردشی قرض 29 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے۔اس رقم میں مزید اضافہ آئی ایم ایف کے لیے باعث تشویش ہے۔ اور امکان ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے جائیں گے جس میں برآمدی صنعتوں کو توانائی پر دی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ بھی شامل ہے۔صنعتکار پہلے ہی توانائی کی سبسڈی کے ممکنہ خاتمے پر اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں لیکن آئی ایم ایف نہ صرف بڑی مقدار میں گردشی قرض میں کمی چاہتا ہے بلکہ اسے دوبارہ بڑھنے سے بھی روکنے کا خواہاں ہے۔آئی ایم ایف کا ایک اور بڑا مطالبہ ڈیزل پر موجودہ پیٹرولیم لیوی 40 روپے سے بڑھا کر 50 روپے کرنا ہے جو 15 فروری کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے متوقع اعلان میں ظاہر ہوسکتا ہے۔ ایک بات تو طے ہے کہ ملکی تاریخ کا یہ سب سے  کڑا اور خطرناک شرائط کیساتھ معاہدہ تولازمی کرنا پڑے گا مگراس صورتحال سے نکلنے اور دوبارہ اس گڑھے میں گرنے سے بچنے کیلئے  ابھی سے کچھ کرنا ہو گا بصورت دیگر سب کو خوفناک نتائج کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ اب کام ایک کڑوی گولی سے نہیں بلکہ کڑوی گولیوں کے کئی ڈبوں سے حل ہوگا مگر یہ گولیاں صرف عوام نہیں بلکہ حکمرانوں اور اشرافیہ کو بھی کھاکر عوام کے دْکھوں کا مداواکرنا پڑے گا۔ 

او آئی سی کی فلسطین میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کی شدید مذمت

حالیہ اعلی سطحی اجلاس کے دوران کچھ وفاقی وزراء نے احتجاج کیا ہے کہ حکومتی شخصیات نمائشی پروٹوکول کی آڑ میں عوام کے غم وغصے میں مزید اضافے کا موجب بن رہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ کابینہ ارکان اسی پروٹوکول کے چکرمیں قومی پرچم کی توہین میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔حکومتی شخصیات کی گاڑیوں پر غروب آفتاب کے بعد پرچم لہرا کر توہین کی جارہی ہے۔ مشیران اور معاون خصوصی کا  گاڑیوں پر قومی پرچم لہرانا فلیگ رولز کی خلاف ورزی ہے۔ صرف وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت اپنی گاڑیوں پر قومی پرچم لہرا سکتے ہیں۔سیکورٹی کے نام پر گاڑیوں کے بڑے قافلوں کی بجائے متبادل اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے قومی کفایت شعاری کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ  15 روز میں پروٹوکول میں کمی اور قومی پرچم کے لہرانے سے متعلق سفارشات پیش کی جائیں۔ 

تیونس کے قریب ایک اور کشتی ڈوبنے سے 19افریقی تارکین وطن ہلاک

اسی طرح توشہ خانہ پالیسی کے ذریعے بھی کچھ موثر اقدامات کی تیاری کرلی گئی ہے جس سے مال مفت دل بے رحم کا تصور ختم ہونے کے قریب پہنچ گیاہے۔ نئی پالیسی کے تحت غیرملکی سربراہان سے کروڑوں روپے مالیت کی گھڑیاں اور لگژری گاڑیوں کے تحائف وصولی پرپابندی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ غیرملکی سربراہان سے 500ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ لینے پر پابندی عائد ہوگی۔یہ تجویز سابق سیکرٹری کابینہ ڈویژن سرداراحمد نواز سکھیرا نے امریکی صدر سمیت دیگر عالمی رہنمائوں کے لئے وضع کردہ اصول کی روشنی میں پیش کی تھی جسے پانچ ماہ کی لیت ولعل کے بعد بالآخر کڑوی گولی سمجھ کر قبول کیا جارہاہے۔ نئی پالیسی میں مفت تحفہ گھر لے جانے کا راستہ اگرچہ ہموار کرلیا گیا ہے مگر ایسے تحفے کی مالیت 30 ہزار روپے تک ہونا شرط رکھی گئی ہے۔ وزیراعظم نے دونوں تجاویز توشہ خانہ پالیسی میں شامل کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ اس کے ساتھ گذشتہ 20 سالوں کا توشہ خانہ کے تحائف کا ریکارڈ پبلک کیا جائے گا۔ تحائف کی اصل مالیت کا تعین کرنے کے بعد آکشن ہوگا اور آکشن سے وصول ہونے والی رقم بیت المال یا فلاحی تنظیموں کو دی جائے گی۔

پاکستان میں فسطائیت عروج پر ہے:اسد عمر 

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
سہیل اقبال بھٹی

سہیل اقبال بھٹی

مشہور ٖخبریں
  • کینسر کی تشخیص کے بعد جیل میں قید سدھو کیلئے اہلیہ کا جذباتی ...

    Mar 25, 2023 | 14:02
  • امریکی صدر کا ایران کے حق میں بڑا اعلان

    Mar 25, 2023 | 13:42
  • فکر مند صدر پاکستان! بے رحم سیاست

    Mar 25, 2023
  • پاکپتن : جائیداد کا تنازع ، بیٹے نے ماں ، بھائیوں سمیت 7 افراد ...

    Mar 25, 2023 | 14:16
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • سعودی حکومت نے حرمین شریفین میں تصویر کشی کے متعلق نئی ...

    Mar 26, 2023 | 18:30
  • او آئی سی کی فلسطین میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے ...

    Mar 26, 2023 | 18:27
  • تیونس کے قریب ایک اور کشتی ڈوبنے سے 19افریقی تارکین وطن ہلاک

    Mar 26, 2023 | 18:22
  • پاکستان میں فسطائیت عروج پر ہے:اسد عمر 

    Mar 26, 2023 | 18:17
  • دوسرا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان نے محمد نواز کو افغانستان کے خلاف ...

    Mar 26, 2023 | 18:13
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • پاکستان پر رحم کریں!!!!!

    Mar 26, 2023
  • فکر مند صدر پاکستان! بے رحم سیاست

    Mar 25, 2023
  • بھونچال رات، چاند رات 

    Mar 24, 2023
  • پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلّم کی پیاری پیاری ...

    Mar 24, 2023
  • آئین کی ’’بے توقیری‘‘ کا رونا 

    Mar 24, 2023
  • 1

    صدر مملکت کا وزیراعظم کو مراسلہ اور اسکے مضمرات

  • 2

    آئی ایم ایف کو  ”انف از انف “ کہنے کی ضرورت

  • 3

    تھرڈ آپشن سے بچنے کیلئے سیاسی قیادتوں کی بصیرت کا امتحان 

  • 4

    کفایت شعاری مہم اور افسران کی گاڑیاں

  • 5

    موسمیاتی تبدیلیاں اور  کرۂ ارض کا مستقبل

  • 1

    اتوار ، 4 رمضان المبارک ، 1444ھ، 26 مارچ 2023ئ

  • 2

    ہفتہ ‘  3  رمضان  المبارک  1444ھ‘  25  مارچ 2023ء

  • 3

    جمعة المبارک، 2 رمضان المبارک ، 1444ھ، 24 مارچ 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • قومی اسمبلی کا فورم چھوڑکر کیا ملا

    Mar 26, 2023
  • پانی کا عالمی دن اور پاکستان

    Mar 26, 2023
  • چومکھی لڑائیاں

    Mar 26, 2023
  • مفت آٹا.... سیاسی رشوت، سہولت یا مصیبت

    Mar 26, 2023
  • ”اس بار،ثواب کو ضرب دیجیے“

    Mar 26, 2023
  • جیت عمران کی ہوگی 

    Mar 26, 2023
  • اردو، بانیانِ پاکستان کی نظر میں 

    Mar 26, 2023
  • جمہوری تماشا

    Mar 26, 2023
  • یہ کیاہورہا ہے؟

    Mar 26, 2023
  •  مضر صحت دودھ اور محکمہ فوڈ اتھارٹی

    Mar 26, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    روزہ کی فرضیت 

  • 2

    استقبالِ رمضان 

  • 3

    فضائل قرآن (۱)

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 3

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    نیاز مانہ نئے صبح و شام پیدا کر

  • 2

    بانگ درا

  • 3

    ازخطبات اقبال

  • 4

    ضرب کلیم 

  • 5

    از کتاب اقبال

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group