علیم خان کو مزید تفتیش کیلئے تحویل میں لیا گیا,انہوں نے کہا کہ نیب کو حق حاصل ہے کہ جو حکومتی عہدیدار، بیوروکریٹ کسی عہدے پر فائز ہو اسے مالی بدعندانی پر گرفتار کرسکتی ہے، اسی سلسلے میں علیم خان کے خلاف ایک کیس چل رہا تھا جس میں وہ دوسری بار پیش ہوئے، علیم خان نے ایک بار بھی نیب یا ریاستی اداروں کے خلاف نہیں بولا اور نہ ہی پنجاب حکومت یا پی ٹی آئی عہدیدار ایسا کریں گے، یہی فرق آلِ شریف، زرداری اور ہمارے درمیان ہے، یہ لوگ جب بھی آتے تھے اداروں پر لعن طعن کرتے تھے۔صوبائی وزیر کا کہنا تھاکہ علیم خان ملزم ہیں اور نہ ہی مجرم، ان کے خلاف ابھی کوئی ریفرنس دائر نہیں ہوا۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے نیب نے علیم خان کو مجرم ڈکلیئر کیا نہ ہی ریفرنس دائر ہوا، گرفتاری سے پہلے سپیکر پنجاب اسمبلی کو اعتماد میں لیا گیا، پی ٹی آئی رہنما باعزت بری ہو کر باہر آئیں گے۔
صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے عبدالعلیم خان کو حراست میں لیا ہے، وہ دوسری مرتبہ پیش ہوئے، انہوں نے دوران پشیوں کوئی اعتراض نہیں کیا، ایک طرف شریف برادران اور آل شریف ہیں جن کا شور آپ سن رہے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ نیب کو سب کا چیک اینڈ بیلنس کرنے کا حق ہے، عبدالعلیم خان کیخلاف کچھ ثابت نہ ہوا تو وہ باہر آجائیں گے، اگر کچھ ثابت ہوا تو نیب کو تحقیقات کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا نیب نے عبدالعلیم خان کو مجرم ڈکلیئر نہیں کیا صرف تحقیقات کیلئے تحویل میں لیا ہے۔