بھارت ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیرپر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی )دفاع پاکستان کونسل اور جموں کشمیر موومنٹ سمیت دیگر مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین نے کشمیر کارواں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5فروری پر اہل کشمیر کو پیغام دیتے ہیں کہ ہم اسے مقبوضہ کشمیر نہیں بلکہ مقبوضہ پاکستان سمجھتے ہیں ، پاکستان کے استحکام اور بقاء کے لیے کشمیرکو بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے چھڑانابہت ضروری ہے۔کشمیری پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دے گی،بھارت ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیرپر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا، مسئلہ کشمیر کے حل کی جو بھی رکاوٹ بنا تاریخ نے اسے کبھی معاف نہیں کیا ، نااہل وزیر اعظم کشمیریوں اور پاکستانیوں کو دھوکہ دے رہا ہے ، وفاقی حکومت کی کوئی کشیر پالیسی نہیں ہے ، اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کا کشمیر پر منافقانہ کردار ہے ، اہل پاکستان کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ، بھارت کشمیر چھوڑ دے ورنہ اس کا حشر دنیا دیکھے گی ، حافظ سعید کے حکم پرسال کا ایک دن نہیں بلکہ سال 2018کشمیر کے نام کر تے ہیں ، کشمیر میں انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزیاں جاری ہیں ، کشمیر کو بھارت سے چھیننے کا وقت آ پہنچا ، حکومت پاکستان اعلان کرے کہ اگربھارت کشمیر سے اپنی فوج نہیں نکالتا تو ہم اپنی فوجیں بھی کشمیر میں داخل نہیں ہوں گے ورنہ منافقت کی یکجہتی چھوڑ دے ، موجودہ حکومت قائد اعظم سے ذیادہ جمہوریت پسند نہیں ہیں ، حافظ سعید قائد اعظم کی کشمیر پالیسی لے کر چل رہے ہیں حکمرانوں نے انہیں دس ماہ نظر بند رکھا ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما سید ظفر علی شاہ، جموں کشمیر موومنٹ کے چئیرمین حاجی محمد اشرف ،صدر اسلام آباد بار کونسل ریاست علی آزاد، صدر انجمن تاجران اجمل بلوچ، جماعۃ الدعوۃ راولپنڈی کے مسئول مولانا عبدالرحمن ، نائب سیکرٹری رابطہ و تنظیم کونسل دفاع پاکستان کونسل حافظ عثمان شفیق، مسئول جماعۃ الدعوۃ اسلام آباد شفیق الرحمن و دیگر نے چائنہ چوک میں کشمیر کاررواں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کشمیر کارواں کا آغاز جامع مسجد قباء آئی ایٹ مرکز سے ہوا جو زیروپوائنٹ سے ہوتا ہو ا چائنہ چوک پہنچا جہاں جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا ۔ دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم و ستم ، نوجوان شہید ، پیلٹ گن سے بچے نابینا ہو رہے ہیں اور ہماری حکومت صرف اخلاقی و سفارتی مدد تک محدود ہے ، کشمیری پاکستان کے پرچم میں لپٹ کر دفن ہو رہے ہیں روزانہ کشمیری پاکستان کے ساتھ الحاق کے نعرے لگاتے ہیں اور ہماری حکومت منافقانہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں ، حکومت پاکستان واضح کرے کہ بھارت اپنی فوجیں کشمیر سے نکال لے ورنہ ہم بھی اپنی فوجیں کشمیر میں داخل کر دیں گے اس کے بغیر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار منافقت ہے، اگر مودی ہندوستان میں امن چاہتا ہے تو کشمیر سے اپنی فوجیں نکال لے ۔ہندوستان سے ہمارا رشتہ دشمنی کا ہے جو بہت پکا ہے ، جو ہندوستان کے ساتھ دوستی کے ہاتھ بڑھا رہے ہیں ان کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے ۔ہم وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے کہتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لے اور کشمیر پر واضح پالیسی وضع کریں ۔سابق نااہل وزیر اعظم آزاد کشمیر میں کھڑے ہو کر کشمیریوں کے سامنے جھوٹ بول رہا ہے ۔نااہل وزیر اعظم کو اپنی مریم کے لیے کرسی کی فکر پڑی ہے جبکہ کشمیر کی مریم کو پاکستان کی فکر کھائے جارہی ہے ۔ہم کشمیریوں کو پیغام دیتے ہیں کہ تمھارے ساتھ مل کر تم پر ہونے والے ظلموں کا بدلہ لیں گے ۔ہماری زندگی کا مقصد کشمیر سے آزادی ہے۔اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل کروانے کے لیے ہمیں مسلم دنیا کا اجلاس بلانا چاہیے۔