اقتدار کیلئے ہمیشہ لڑتے رہے نوازشریف ، آصف زرداری، عمران خان ، فضل الرحمان سے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر متحد ہو جائیں : سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت اپوزیشن کے جماعتوں کے قائدین نوازشریف ، آصف زرداری، عمران خان ، فضل الرحمان سے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر متحد ہونے کی اپیل کردی، حکومت جو کشمیر پر مستقل پالیسی جاری کرے گی سراج الحق سب سے پہلے اس کی حمایت اور حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کرے گا۔ کشمیر آزاد ہوگا یا ہم بھی اس راستے میں کام آجائیں گے۔ کشمیریوں کے ساتھ جیئیں گے ساتھ مریں گے، مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کا خصوصی اجلاس طلب کیا جائے، پاکستان نیا وزیر خارجہ برائے کشمیر مقرر کرے آر پار کی کشمیری قیادت کو بیرونی دنیا بھجوایا جائے اور ان کی انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں ، ٹرسٹ ودیگر عالمی فورمز سے ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے ،پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں ،کشمیر کے پانیوں کی وجہ سے پنجاب کے کھیت لہلہا رہے ہیں اگر یہ پانی رک گیا تو پنجاب ریگستان میں تبدیل ہوجائے گا اور اہلیان پنجاب بھی مہاجرین بنتے نظر آئیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آبپارہ چوک اسلام آباد میں یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ریلی سے کشمیری رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا بچوں اور خواتین ایک بڑی تعداد بھی ہاتھوں میں بھارتی مظالم کے خلاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ریلی میں شریک تھیں ریلی میں مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کشمیربنے گا پاکستان ،ٹرمپ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے اور الجہاد الجہاد کے نعرے لگائے گئے ۔پاکستان کی شہ رگ پر دشمن کا قبضہ ہے ہم نے اس دشمن کا مقابلہ بھی کرنا اور پاکستان کو بھی ظالموں سے آزاد کرانا ہے۔ انہوںنے کہا کہ وہ اپنی مرضی سے پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں ۔ میں سب سیاستدانوں سے کہتا ہوں آئیں آپس کی لڑائیاں کشمیر کیلئے چھوڑ دیں ہمیشہ اقتدار کیلئے لڑتے رہے اور پاکستان کیلئے خون بہانے والے کشمیریوں کیلئے کچھ نہیں کیا۔ مائیں بہنیں اہلیان پاکستان کی طرف سے دیکھ رہی ہیں ۔ کوہ ہمالیہ تو پگھل سکتا ہے گر سکتا ہے مگر کشمیریوں کا جذبہ آزاد کمزور نہیں پڑ سکتا۔ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی قوم کوئی سمجھوتہ کرنے دے گی نہ کشمیریوں کی مرضی کے بغیر کوئی مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے دوسری طرف مودی کو وزیراعظم دعوت پر بلاتے ہیںتحائف دیئے جاتے ہیں ۔ تجارت اور دوستی کی بات کی جاتی ہے جوکہ اہل کشمیر کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت کے ساتھ مذاکرات دوستی اور تجارت نہیں ہوسکتی۔ پرویز مشرف نے کشمیر کی آزادی کی تحریک کو سبوتاژ کیا بھارت کے ساتھ ساز باز کی خود پرویز مشرف دور کے وزیر خارجہ نے اس ساز باز کا انکشاف کیا ہے اور کہا ہے کہ سید علی گیلانی کی وجہ سے یہ پلان ناکام ہوا۔مسئلہ کشمیر پر ہمارے وکیل بھی کمزور آندھے گونگے اور بہرے ہیں جب تک قوم سڑکوں پر نہیں آئے گی حکمرانوں کو ترجمانی کی توفیق نہیں ملے گی۔ نوازشریف خود کو کشمیری پتر کہتا ہے مگر آج تک نوازشریف کے منہ سے کشمیر کا ذکر نہیں سنا۔
سراج الحق